سینیٹر شبلی فراز کا سٹیٹ بینک بل کے نتائج کا اعلان کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سینیٹر شبلی فراز نے سٹیٹ بینک بل کے نتائج کا اعلان کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ بل پر ووٹنگ ہوئی لیکن نتائج کا اعلان نہیں کیا گیا، بل خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے حقوق سے متعلق تھا، ڈپٹی چیئرمین کا سٹیٹ بینک بل پر رویہ بدنیتی پر مبنی تھا، ہمارے 3 سینیٹرز کو معطل کر دیا گیا۔
شبلی فراز نے مزید کہا کہ اس جگہ پر کسی نے مستقل نہیں رہنا، کیا ایسے ایوان چلے گا؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ ایوان سے معافی مانگیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شبلی فراز
پڑھیں:
سینیٹر عرفان صدیقی نے امریکی وفد کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی تردید کردی
سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر اور خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ امریکی وفد کی جیل میں بانی پی ٹی آئی سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔ میں اس کی تردید کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کسی فرد سے نہیں ملنا چاہتے تو حکومت کیا کرے۔؟ اسلام ٹائمز۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے امریکی وفد کی جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی تردید کر دی۔ سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر اور خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ امریکی وفد کی جیل میں بانی پی ٹی آئی سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔ میں اس کی تردید کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کسی فرد سے نہیں ملنا چاہتے تو حکومت کیا کرے۔؟ جس سے ملنا ہوتا ہے، اس سے ان کی ملاقات ہو جاتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف نے 2024ء کے انتخابات سے پہلے ہی وزیراعظم نہ بننے کا فیصلہ کر لیا تھا، آئندہ انتخابات میں وہ کیا فیصلہ کریں گے، اس کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔ عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ تاریخ گواہ ہے بانی پی ٹی آئی سے جتنی ملاقاتیں ہو رہی ہیں، اتنی آج تک کسی کی نہیں ہوئیں، پی ٹی آئی کا تو نہ کوئی نظریہ ہے، نہ اصول، ان کی ترجیع تو صرف ’ملاقات کیسے ہوگی‘ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جیل طریقہ کار کے مطابق ملاقاتیوں کی فہرست بانی کو بھیجی جاتی ہے، وہ فیصلہ کرتے ہیں کہ وہ کس سے ملاقات کریں گے۔ یہ کوئی ایشو نہیں، ایک نہیں تو دوسرے دن ملاقات ہو ہی جاتی ہے۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں مزید کہا کہ 6 نہروں کی تعمیر کے معاملے میں ٹائم لائن کو دیکھیں۔ 8 جولائی 2024ء سے 14 مارچ 2025ء تک پیپلز پارٹی کیوں خاموش رہی۔؟ اختر مینگل بالغ نظر سنجیدہ مزاج ان سیاستدانوں میں شامل ہیں جو سیاسی مکالمے پر یقین رکھتے ہیں۔