پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اجلاس، توشہ خانہ کا 30 سالہ ریکارڈ طلب
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزڈیسک)چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) جنید اکبر نے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی کو دی گئی سزا کے تناظر میں توشہ خانہ کا گزشتہ 30 سال کا مکمل ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) جنید اکبر نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی ہے کہ پی اے سی کے آئندہ اجلاس میں تمام مطلوبہ ریکارڈ پیش کیا جائے یہ معلوم کیا جائے کہ ماضی میں کس کس نے توشہ خانہ سے کیا کچھ حاصل کیا
کن سربراہانِ مملکت اور سرکاری افسران کو کیا تحائف دیئے گئے۔چیئرمین پی اے سی نے حکم دیا ہے کہ ہر دورِ حکومت کا توشہ خانہ کا ریکارڈ علیحدہ علیحدہ پیش کیا جائے تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں توشہ خانہ اسکینڈل حساس اور متنازعہ ہے حکومتوں کے دوران اعلیٰ عہدیداران کو ملنے والے تحائف کی تفصیلات سامنے آتی رہی ہیں ماضی میں کئی سیاسی رہنماؤں پر توشہ خانہ سے قیمتی تحائف حاصل کرنے کے الزامات لگتے رہے ہیں اس کیس کے تحت بانی پی ٹی آئی کو سزا سنائی گئی ہے۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں تمام متعلقہ ریکارڈ کا جائزہ لیا جائے گا اور ضروری قانونی و آئینی کارروائی کا تعین کیا جائے گا۔
امریکی صدر کا ایک اور کھڑاک، چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف عہدے سے فارغ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پبلک اکاو نٹس کمیٹی توشہ خانہ کیا جائے پی اے سی
پڑھیں:
تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا نیا لائحہ عمل: عمران خان سے ملاقات صرف منظور شدہ فہرست کے ذریعے ممکن
پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے اہم اجلاس میں فیصلہ کیا ہے کہ اب عمران خان سے جیل میں ملاقات صرف انہی افراد کو کرنے کی اجازت ہوگی جن کے نام پارٹی کی سیاسی کمیٹی کی تیار کردہ فہرست میں شامل ہوں گے اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال سمیت دیگر اہم معاملات پر تفصیلی گفتگو کی گئی اور یہ طے پایا کہ ایک پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو ہر ہفتے منگل اور جمعرات کے روز ملاقات کے لیے خواہشمند افراد کی فہرست تیار کرے گی یہ فہرست بانی تحریک انصاف کی منظوری کے بعد جیل حکام کو ارسال کی جائے گی کمیٹی کے اعلامیے کے مطابق بیرسٹر گوہر سلمان اکرم راجہ یا انتظار پنجوتھا میں سے کوئی ایک فرد یہ فہرست جیل انتظامیہ کو پہنچائے گا اور یہ تمام عمل بانی تحریک انصاف کی ہدایات اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات کے تحت انجام دیا جائے گا اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ اس فہرست سے ہٹ کر کسی بھی فرد کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں ہوگی اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ جیل حکام کی جانب سے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر فوری طور پر توہین عدالت کی درخواست دائر کی جائے گی ساتھ ہی یہ بھی طے پایا کہ خیبر پختونخوا کے حکومتی عہدیداروں کو اس فہرست کی پابندی سے استثنیٰ حاصل ہوگا اور وہ کسی بھی دن اور وقت بانی تحریک انصاف سے ملاقات کے لیے آزاد ہوں گے