مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نئے مقدمے میں گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
کراچی:
مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آافاق احمد کے خلاف ٹرک جلانے کے مقدمات میں محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا گیا۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے لانڈھی اور کورنگی میں ٹرک نذر آتش کرنے کے مقدمات میں آفاق احمد کی ضمانت منظور کرلی، جبکہ سرجانی پولیس نے ایک مقدمے میں جیل میں گرفتاری ڈال دی۔
کراچی سینٹرل جیل انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت نمبر 6 نے لانڈھی اور کورنگی میں ٹرک نذر آتش کرنے کے مقدمات میں مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد کی ضمانت پر محفوظ فیصلہ سنادیا۔
عدالت نے دونوں مقدمات میں ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی، تاہم انہیں ضمانت ملنے کے بعد دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔
سرجانی پولیس نے آفاق احمد کو نامعلوم افراد کیخلاف درج مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ وکیل صفائی جاوید چھتاری ایڈووکیٹ نے بتایا کہ ہم اس مقدمے میں درخواست ضمانت دائر کریں گے۔ آفاق احمد کا ایف آئی آر میں نام نہیں ہے۔
اس پہلے انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں وکیل صفائی نے موقف دیا تھا کہ آفاق احمد کیخلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔ آفاق احمد نے کسی کو ڈمپر یا ٹینکر جلانے کا نہیں کہا۔ آفاق احمد کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
سرکاری وکیل نے مؤقف دیتے ہوئے کہا تھا کہ آفاق احمد کے اکسانے پر لوگوں نے کئی گاڑیوں کو آگ لگائی۔ آفاق احمد کیخلاف لانڈھی اور عوامی کالونی تھانے میں 2 مقدمات درج ہیں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان آفاق احمد کی مقدمات میں
پڑھیں:
جی ایچ کیو حملہ کیس میں سرکاری گواہ پیش نہیں ہوئے، جیل ٹرائل ٹل گیا
راولپنڈی:جی ایچ کیو حملہ کیس میں سرکاری گواہ پیش نہ ہونے کی وجہ سے جیل ٹرائل ٹل گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو ہوئی، جس میں مقدمات کے چالان کی نقول ملزمان میں تقسیم کی گئی، جس کے بعد عدالت نے ملزمان کو واپس جانے کی اجازت دے دی۔
دورانِ سماعت دونوں گواہوں نے سرکاری وکیل کے ذریعے استدعا کی کہ مصروفیات کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے، جس پر عدالت نے کیس کی سماعت 16 اپریل تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ جی ایچ کیو حملہ کیس میں سرکاری گواہان 2 ماہ سے طلبی کے باوجود پیش نہیں ہو رہے۔ عدالت نے آج دونوں گواہوں مجسٹریٹ مجتبیٰ اور سب انسپکٹر ریاض کو طلب کررکھا تھا۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وکیل صفائی فیصل ملک ایڈووکیٹ نے کہا کہ آئندہ تاریخ 16 اپریل کو گواہ نہ آئے تو جیل ٹرائل پھر بھی نہیں ہوگا۔ وکلائے صفائی کی پوری ٹیم موجود ہے، گواہ نہیں آرہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے 9 مئی کے تمام مقدمات کو یکجا کرنے کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔ عدالت سے استدعا کی ہے کہ ہم بانی پی ٹی آئی کی موجودگی میں دلائل دینا چاہتے ہیں۔
شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہمیں 9 مئی کے ٹرائل کی چارج شیٹس دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات ہو رہے ہیں، کس سے ہو رہے ہیں یہ تو پارٹیاں ہی بتا سکتی ہیں۔ حالات بہتر ہونے چاہییں، ملک کو آگے بڑھنا چاہیے۔ عام آدمی کے حالات بہتر ہونے چاہییں۔ انہوں نے کہا کہ 36 ہزار کیسز ہیں، 25 ہزار مفرور ہیں۔ 4 ماہ میں 9 مئی کے کیسز کا ٹرائل مکمل ہونا مشکل ہے۔
سابق ڈپٹی اسپیکر واثق قیوم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے مقدمات کا ٹرائل مکمل ہونا چاہیے، حقائق سامنے آنے چاہییں۔ مقدمات میں 35 ہزار سے زائد کارکنوں کو شامل کیا گیا، بعد میں مزید کارکنوں کو شامل کیا گیا ۔ میں سمجھتا ہوں کہ 4 ماہ میں ٹرائل مکمل ہونا چاہیے، سب کچھ سامنے آنا چاہیے۔ ابھی تک مقدمات کی باقاعدہ سماعت بھی شروع نہیں ہوئی۔ 2 سال ہو گئے ہیں عدالتوں میں پیش ہوتے ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کیسز میں وعدہ معاف گواہ نہیں ہوں نہ ہی اس حوالے سے پولیس کو کوئی بیان دیا ہے۔ عدالت میں درخواست اور اپنا بیان جمع کرا دیا ہے کہ 9 مئی کسی کیس میں گواہ نہیں ہوں۔ 9مئی کے کسی مقدمے میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف پولیس یا کسی عدالت بیان نہیں دیا۔