سابق بھارتی کپتان سارو گنگولی پر بائیوپک کی تیاری، مرکزی کردار کون نبھائے گا؟
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سارو گنگولی نے انکشاف کیا ہے کہ بالی وڈ اداکار راج کمار راؤ ان پر بنائی جانے والی بائیوپک فلم میں ان کا کردار ادا کریں گے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سابق بھارتی کپتان نے ایک حالیہ اینٹ میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’انہوں نے سنا ہے کہ راجکمار راؤ ان کی بائیوپک میں ان کا کردار کرنے والے ہیں لیکن فی الحال فلم ریلیز کی تاریخوں کے مسائل کی وجہ سے اسے اسکرین پر آنے میں ایک سال سے زیادہ کا وقت لگ سکتا ہے۔‘
سارو گنگولی بھارت کے لیے 113 ٹیسٹ اور 311 ون ڈے کھیل چکے ہیں، بائیں ہاتھ کے اس بیٹر نے بین الاقوامی کیریئر کے تمام فارمیٹس میں 18,575 رنز بنائے اور بھارت کو کئی میچز میں کامیاب کروایا۔
سارو کا تعلق کلکتہ سے ہے جو کہ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد کرکٹ ایسوسی ایشن آف بنگال کے صدر رہ چکے ہیں بعد میں انہیں بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کا صدر مقرر کر دیا گیا۔
A post common by Pretoria Capitals (@pretoriacapitals)
واضح رہے کہ سارو گنگولی نے بھارت کو 21 ٹیسٹ جیتنے میں اہم کردار ادا کیا اور 2003 کے ورلڈ کپ کے فائنل تک بھی پہنچایا۔
یاد دہے کہ اس سے قبل بھارتی کرکٹ اسٹار دھونی پر بھی بائیوپک فلمائی جا چکی ہے جو باکس آفس پر کامیاب بھی ہوئی تھی اس میں دھونی کا کردار آنجہانی اداکار سشانت سنگھ راجپوت نے ادا کیا تھا۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: سارو گنگولی
پڑھیں:
بھارت کا سابق ٹیسٹ کرکٹر پاکستان کو فاتح دیکھنے کا خواہش مند
بھارت کے سابق ٹیسٹ کرکٹر اتُل وسان نے کہا ہے کہ وہ چیمپینز ٹرافی میں بھارت کے مقابل پاکستان کو فاتح دیکھنا چاہیں گے۔ انڈیا ٹوڈے سے انٹرویو میں اتُل وسان نے کہا کہ پاکستان کی ٹیم کچھ عرصے سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی۔ ملک کے حالات بھی قومی کرکٹ ٹیم پر اثر انداز ہوئے ہیں۔
اتُل وسان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم 1980 اور 1990 کی دہائیوں بہت شاندار اور جاندار ہوا کرتی تھی۔ اُس ٹیم کو ہرانا واقعی دانتوں تلے پسینہ لانے والا معاملہ تھا۔ وسیم اکرم، وقار یونس اور اُن سے قبل عمران خان اور عبدالقادر جیسے باؤلرز کا سامنا کرنا کسی کے لیے آسان نہ تھا۔
اتُل کا کہنا تھا کہ چیمپینز ٹرافی میں پاکستان اور بھارت کا سامنا اب تک پانچ بار ہوا ہے اور تین بار پاکستان نے فتح پائی ہے۔ 2017 میں پاکستان نے بھارت کو فائنل میں 180 رنز سے پچھاڑا تھا۔ اچھا ہے کہ اس بار بھی پاکستان فاتح کی صورت میں ابھرے تاکہ اُس کی کرکٹ کو کچھ سہارا ملے۔ پاکستانی ٹیم اس بات کی حقدار ہے کہ اُس کا وقار بحال ہو اور اُسے عالمی سطح پر ایک بار پھر احترام کی نظر سے دیکھا جائے۔
اتُل کا انٹرنیشنل کریئر صرف ایک سال پر محیط رہا۔ اس دوران اُس نے چار ٹیسٹ میچوں میں 504 رنز کے عوض 10 اور 9 ایک روزہ میچوں میں 283 رنز کے عوض 11 وکٹیں حاصل کیں۔