Jasarat News:
2025-04-15@08:00:41 GMT

فارما سیکٹر برآمدات میں اضافے کے لیے تیارہے، یوبی جی

اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT

کراچی(کامرس رپورٹر)یونائیٹڈ بزنس گروپ (یو بی جی) نے پاکستان کے فارما سیکٹر کی صلاحیت کو اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے، جو ملک کی برآمدات میں نمایاں حصہ ڈالنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔یو بی جی کے صدر زبیر طفیل اوردیگر رہنماؤں خالد تواب، حنیف گوہر اور سید مظہر علی ناصر کے مطابق پاکستان کا فارما سیکٹر چند سالوں میں 5 بلین ڈالر کے برآمدی ہدف کو حاصل کر سکتا ہے، جس سے ملک کی عالمی سطح پر تصویر تبدیل ہو جائے گی، اس مقصد کے حصول کے لیے حکومت کو فارما سیکٹر کو مراعات فراہم کرنی چاہئیں، کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرنی چاہیے، اور برآمدات کو بڑھانے کے لیے ٹیرف کی منصفانہ ترتیب، تجارتی سرمایہ کاری اور ادارہ جاتی اصلاحات پر توجہ دینی چاہیے۔یو بی جی رہنماؤں نے بتایا کہ فارما سیکٹر کی قیمت 2023 -24 میں 3.

29 بلین ڈالر تک پہنچنے کا اندازہ ہے، جبکہ کل برآمدات 341 ملین ڈالر ہیں۔ یہ سیکٹر پاکستان کے جی ڈی پی میں 1فیصد سے زیادہ حصہ ڈالتا ہے اور امپورٹ سبسٹیوشن کے ذریعے سالانہ تقریباً 2 بلین ڈالر کی بچت کرتا ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: فارما سیکٹر برا مدات

پڑھیں:

امریکی ٹیرف، پاکستانی برآمدات کے حجم میں ایک ارب ڈالر سے زائد کی کمی کا خدشہ

پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ اکنامکس کے وائس چانسلر ڈاکٹر ندیم جاوید کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال پاکستان کے لیے خطرہ ضرور ہے لیکن ساتھ ہی اپنی برآمدی پالیسیوں پر نظرِثانی کرنے اور مستقبل کے لیے بہتر حکمت عملی بنانے کا موقع بھی فراہم کرتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد ٹیرف سے پاکستانی برآمدات کے حجم میں ایک ارب ڈالر سے زائد کی کمی کا خدشہ ہے۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ اکنامکس (پائیڈ) کی رپورٹ کے مطابق امریکا کی جانب سے 29 فیصد جوابی ٹیرف عائد ہونے سے پاکستان کی برآمدات کے حجم میں ایک ارب 10 کروڑ ڈالر سے ایک ارب 40 کروڑ ڈالر تک کمی آسکتی ہے۔ پائیڈ کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی ایکسپورٹس میں 25 فیصد کمی ہونے کا خدشہ ہے اور پیداوار متاثر ہونے سے 5 لاکھ ملازمتیں ختم ہو جائیں گی جب کہ صورتحال کا فائدہ بھارت اور بنگلادیش اٹھا سکتے ہیں۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ اکنامکس کے وائس چانسلر ڈاکٹر ندیم جاوید کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال پاکستان کے لیے خطرہ ضرور ہے لیکن ساتھ ہی اپنی برآمدی پالیسیوں پر نظرِثانی کرنے اور مستقبل کے لیے بہتر حکمت عملی بنانے کا موقع بھی فراہم کرتی ہے۔ واضح رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستانی مصنوعات پر 29 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • شہباز شریف کا ترسیلات زر میں تاریخی اضافے پر سمندر پار پاکستانیوں سے اظہار تشکر
  • چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت سیکٹر ڈویلپمنٹ کے حوالے سے جائزہ اجلاس
  • پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بھی تیزی، 1 لاکھ 16 ہزار پوائنٹس کی سطح بحال
  • حکومت سندھ پاکستان کے معاشی حب کراچی کے انفراسٹرکچر پر توجہ دے، احسن اقبال
  • درآمدات میں اضافے کے باعث انٹربینک میں ڈالر مضبوط، اوپن مارکیٹ میں روپیہ تگڑا
  • امریکی ٹیرف پاکستان کیلئے کتنا خطرناک، اہم رپورٹ جاری
  • وزیراعظم کا ترسیلات زر میں تاریخی اضافے پر سمندر پار پاکستانیوں سے اظہار تشکر
  • سیکٹر ای 11 میں زمین کی مبینہ خردبرد، غیر قانونی الاٹمنٹ؛ 9ملزمان کیخلاف نیب ریفرنس دائر
  • امریکی ٹیرف، پاکستانی برآمدات کے حجم میں ایک ارب ڈالر سے زائد کی کمی کا خدشہ
  • پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے آبادی میں اضافے کو مربوط کرناناگزیر ہے. ویلتھ پاک