آذربائیجان میں بی بی سی کی نشریات معطل
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
باکو (انٹرنیشنل ڈیسک) آذربائیجان کی حکومت نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی نشریات کو معطل کردیا تاہم ایک صحافی کو ملک میں کام جاری رکھنے کی اجازت ہوگی۔ خبررساں اداروں کے مطابق آذربائیجان کی وزارت خارجہ نے بی بی سی نیوز کی مقامی نشریات بند کرنے کے احکامات جاری کردیے لیکن فیصلے کے حوالے سے کوئی وضاحت جاری نہیں کی گئی ۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ باکو غیرملکی میڈیا کے ساتھ تمام فیصلوں اور تعلقات میں باہمی تعاون کے اصول کو مدنظر رکھتا ہے۔صدر الہام علیوف نے صحافیوں کی گرفتاری پر ہونے والی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آذربائیجان میں آزاد صحافت اور مفت انٹرنیٹ کی سہولت موجود ہے۔دوسری جانب بی بی سی نے بیان میں کہا کہ آذربائیجان کی وزارت خارجہ کی جانب سے زبانی احکامات کے بعد نشریات بند کرکے لیے تذبذب کا شکار تھے ۔ واضح رہے کہ آذربائیجان میں بی بی سی کی نشریات 1994 میں شروع کی گئی تھی اور اوسطاً ایک ہفتے میں ناظرین کی تعداد 10 لاکھ تک پہنچ جاتی ہے۔صحافیوں کی عالمی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کے مطابق آذربائیجان میں حالیہ برسوں کے دوران صحافت پر سختی کی جارہی ہے اور اس وقت میڈیا سے منسلک 21 پروفیشنلز قید ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
رمضان پیکیج سے متعلق وزارت آئی ٹی کو احکامات جاری
ویب ڈیسک:وزیرِ اعظم شہباز شریف نے رمضان پیکیج سے متعلق وزارت آئی ٹی کو احکامات جاری کر دئیے۔
ذرائع کے مطابق وزیرِ اعظم رمضان ریلیف پیکیج کے لیے شارٹ کوڈ 9999 استعمال کیا جائے گا، وزارت آئی ٹی شارٹ کوڈ کو رمضان پیکیج کے پیغامات کی تصدیق کے لیے یقینی بنائے گی۔
وزارت آئی ٹی کو موبائل نمبرز کے ساتھ شناختی کارڈ کو میچ کرنے کا ٹاسک بھی دیا گیا ہے، رمضان ریلیف پیکیج کے لیے این ٹی سی میں کنٹرول روم قائم کیا جائے گا۔
ریڈ کراس آج شیری بیباس اور اس کے دو بچوں کی میتیں اسرائیل لائے گی
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم رمضان ریلیف پیکیج کے تحت 39 لاکھ خاندانوں کو نقد رقم دینے کی تجویز ہے، پیکیج کے تحت فی مستحق خاندان کے لیے ایک بار 5 ہزار روپے کی کیش مالی امداد کی تجویز ہے۔
وزیرِ اعظم رمضان ریلیف پیکیج کے بجٹ کا تخمینہ 20 ارب 50 کروڑ روپے لگایا گیا ہے، اس بار وزیرِ اعظم رمضان ریلیف پیکیج یوٹیلیٹی اسٹورز کے ذریعے فراہم نہیں کیا جا رہا۔