اسلام عورت کو قید نہیں ،اخلاقی حدود کا پابند کرتا ہے، طیبہ عاطف
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
کراچی (پ ر) جماعت اسلامی حلقہ خواتین جے آئی یوتھ کے تحت عائشہ منور پردہ پاک 5c2 میں ہنرمند خواتین خصوصا نوجوانوں کے لیے یوتھ ایگزیبیشن کا اہتمام کیا گیا جس میں مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والی خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی نائب قیمہ جماعت اسلامی (حلقہ خواتین) پاکستان طیبہ عاطف نے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام عورت کو قید نہیں کرتا بلکہ اخلاقی حدود کا پابند کرتا ہے تاکہ وہ باعزت اور باوقار زندگی بسر کر سکیں مسلمان عورتیں گھر کی ذمے داریوں کو نبھاتے ہوئے تجارت اور معاش میں بھرپور حصہ لے سکتی ہیںجس کی روشن مثال حضرت خدیجہ رض کی ذات ہے آپ خاتون اوّل ہونے کے ساتھ عرب کی معزز تاجرہ تھیں، موجودہ دور میں خواتین جن مسائل کا شکار ہیں ان کا بہترین حل دین اسلام ہی پیش کرتا ہے، مسلمان عورت با حجاب اور باوقار انداز میں ہر میدان میں اپنی خدمات پیش کر سکتی ہے۔ ناظمہ ضلع سحرجلال کا کہنا تھا کہ موجودہ ماحول میں جماعت اسلامی خواتین کو ان کے جائز حقوق اور معاشرے میں ان کو حقیقی مقام دلانے کی جد وجہد کر رہی ہے اوران کے لیے محفوظ معاشی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ ایگزبیشن میں فری میڈیکل کیمپ اور بچوں اور خریداروں کی تفریح و دلچسپی کے لیے فوڈ کورٹ و گیمز کے مقابلے بھی رکھے گئے تھے۔ نائب ناظمہ ضلع اور نگرا ن جے آئی یوتھ ضلع شمالی طلعت سعید نے مہمانوں اور نوجوان خواتین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی یوتھ جماعت اسلامی کے بلدیاتی نمائندوں کے تعاون سے آئندہ بھی اس طرح کی سرگرمیوں کا انعقاد کرتی رہے گی۔ اس موقع پر سٹی کونسلر تنویر آمنہ اور نیوکراچی ٹاؤن کونسلرز نصرت مسعود اور طلعت عمران بھی موجود تھیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی
پڑھیں:
پروفیسر خورشید 93 برس کی عمر میں انتقال کر گئے
جماعت اسلامی پاکستان کے سابق نائب امیر اور سابق سینیٹر پروفیسر خورشید احمد 93 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
ترجمان جماعت اسلامی کے مطابق پروفیسر خورشید احمد کا انتقال برطانیہ کے شہر لیسٹر میں ہوا۔
پروفیسر خورشید 23 مارچ 1932ء کو دہلی میں پیدا ہوئے تھے، وہ کئی کتابوں کے مصنف تھے جن میں اسلامی نظریہ حیات، تذکرہ زندان، پاکستان بنگلادیش اور جنوبی ایشیا کی سیاست سمیت درجنوں اردو اور انگریزی کتابیں شامل ہیں۔
وہ سن 2002ء سے 2012ء تک پارلیمان کے ایوان بالا سینیٹ کے رکن رہے۔ اُن کی دنیا بھر میں شناخت ماہر اقتصادیات اور ماہر تعلیم کے طور پر رہی ہے۔
انہیں 23 مارچ 2011ء کو علمی خدمات پر پاکستان کا اعلیٰ سول ایوارڈ نشان امتیاز عطا کیا گیا جبکہ 1990ء میں انہیں اسلام کے خدمات کے اعتراف میں کنگ فیصل ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے پروفیسر خورشید احمد کی وفات پر افسوس کا اظہار کیا۔
سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق، مرکزی رہنما لیاقت بلوچ، امیر العظیم و دیگر نے بھی خورشید احمد کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔