کراچی (اسٹاف رپورٹر) محکمہ اسکول ایجوکیشن میں رواں مالی سال کے7 ماہ میں ترقیاتی بجٹ39 فیصد خرچ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن نے رواں مالی سال میں599 ترقیاتی منصوبوں پر20 ارب روپے مختص کیے تھے۔ نظرثانی کے بعد بجٹ19 ارب 99 کروڑ روپے کردیا گیا،11 ارب 69 کروڑ روپے جاری کیے گئے۔ اب تک7 ارب 99 کروڑ روپے خرچ کیے جا سکے ہیں، اب باقی5ماہ میں12 ارب1 کروڑ روپے خرچ کرنے ہیں۔ سیکرٹری اسکول ایجوکیشن کی زیرصدارت اجلاس میں ترقیاتی کام پر سست روی پر افسوس کا اظہارکیا گیا۔110 ترقیاتی منصوبوں پر50 کروڑ روپے مختص ہیں، ان کی مکمل رقم ایک ہی مرتبہ جاری کردی جائے گی۔ 27 ترقیاتی منصوبوں پر 2 قسطوں میں رقم جاری کی جائے گی، 5 ترقیاتی منصوبوں پر 4 اقساط میں رقم جاری ہوگی۔451 منصوبوں پر 10 کروڑ روپے کا بجٹ4 قسطوں میں جاری کیا جائے گا۔5 منصوبوں پر10 کروڑ روپے کی رقم4 قسطوں میں جاری کی جائے گی۔ ایک منصوبے پر انتظامی منظوری کے بعد 4 قسطوں میں رقم جاری کی جائے گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ترقیاتی منصوبوں پر اسکول ایجوکیشن کروڑ روپے جائے گی جاری کی

پڑھیں:

تمام قسم کے یارن اور کپڑے کی درآمدات پر پابندی لگائی جائے، چیئرمین ٹیکسٹائل ملز

اسلام آباد:

آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ 

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپٹما چیئرمین کامران ارشد اور دیگر نے کہا کہ  ایک سال سے ایف بی آر اور وزرات خزانہ سے بات کر رہے ہیں، 2021 میں ایکسپورٹ سہولت اسکیم لائی گئی تھی، یہ اسکیم ڈیڑھ سال تک بہت اچھی ثابت ہوئی، اسکیم سے ساڑھے 19 ارب ڈالر کی ٹیکسٹائل کی ایکسپورٹ رہی، اسکیم سے تب ایکسپورٹ بڑھی اب 3سالوں سے رک چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل کے خام مال کی درآمد بڑھ چکی، 120 ٹیکسٹائل ملیں، اور 1200 جننگ ملیں بند ہو گئیں، صنعت کمزور ہوتی جا رہی ہے تو کسان کی کپاس کون اٹھائے گا، ہم مسلسل ای ایف ایس کی بحالی کے لیے کوشش کی، 22 فیصد شرح سود 12 فیصد پر آچکا ہے، بجلی کی قیمت بھی 7 روپے 41 پیسے سستی کی جا چکی ہے، صنعت کی بحالی کے اقدامات اٹھانا ہوں گے، 60 لاکھ خاندانوں کے روزگار کا مسئلہ ہے، ایکسپورٹ فیسلٹیشن اسکیم کو بحال کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ مالی سال 2025ء کے بجٹ میں ای ایف ایس کے تحت مقامی خام مال پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ ختم کر دی گئی، درآمدی خام مال بدستور سیلز ٹیکس اور ڈیوٹی سے مستثنیٰ ہے، مقامی خام مال پر عائد 18 فیصد سیلز ٹیکس قابل واپسی ہے، سیلز ٹیکس کی واپسی میں تاخیر، ادھوری ادائیگیاں اور پیچیدہ عمل ایس ایم ایز کو شدید نقصان پہنچا رہا ہے، صرف 60–70 فیصد ریفنڈ جاری کیے جاتے ہیں، ریفنڈز پھنسے ہوئے ہیں، جن میں گزشتہ 4–5 سال سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

چیئرمین اپٹما نے کہا کہ برآمدکنندگان درآمدی خام مال کو ترجیح دیتے ہیں، جس سے مقامی سپلائرز کو نقصان ہوتا ہے، صرف کپاس، یارن اور گریج کپڑے کی درآمد میں 1.6 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا،  برآمدات میں صرف 1.5 ارب ڈالر کا اضافہ دیکھا گیا، سپورٹ پرائس نہ ہونے اور طلب میں کمی کے باعث کسان دوسری فصلوں کی طرف جا رہے ہیں، مقامی کپاس مزید غیرمقابلہ بخش مارکیٹ بن گئی ہے، کپاس کی پیداوارتاریخ کی کم ترین سطح پر، مزید کمی کا امکان ہے، موجودہ پالیسی تبدیل کی جائے تو زرمبادلہ  1.5–2 ارب ڈالر کا اضافہ ممکن ہے۔

چیئرمین اپٹما کا کہنا تھا کہ تجارتی خسارہ، ملازمتوں کا خاتمہ اور ٹیکس آمدنی میں کمی بڑھتی جا رہی ہے، امریکا نے پاکستان کی تمام برآمدات پر 29 فیصد ٹیرف عائد کردیا ہے، امریکا سے پاکستان کی سب سے بڑی درآمد کپاس ہے، پاکستان میں ایک فعال اور مسابقتی اسپننگ انڈسٹری کا ہونا لازمی ہے،  اگر مقامی اسپننگ یونٹس کو بحال نہ کیا گیا تو اضافی کپاس درآمد نہیں کی جاسکے گی، ای ایف ایس کے تحت تمام یارن اور کپڑے کی درآمدات پر پابندی لگائی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • محکمہ ترقی نسواں بلوچستان میں مالی بے قاعدگیوں کی تحقیقات کا آغاز
  • پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں زائدالمیعاد اسٹنٹ استعمال کیے جانے کا انکشاف
  • پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں زائدالمیعاد اسٹنٹ استعمال کیے جانے کا انکشاف
  • طیب اردگان، امینہ سے ملاقات: گرلز ایجوکیشن کیلئے عالمی معاہدہ کیا جائے: مریم نواز
  • کامران ٹیسوری سے مرتضیٰ وہاب کی ملاقات، ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
  • ملک بھر میں 9 ایئرپورٹس مکمل طور پر غیر فعال، مگر عملہ تعینات: سرکاری دستاویزات کا انکشاف
  • اہم خبر ،کل عام تعطیل کا اعلان، نوٹیفکیشن بھی جاری
  • تمام قسم کے یارن اور کپڑے کی درآمدات پر پابندی لگائی جائے، چیئرمین ٹیکسٹائل ملز
  • برطانیہ جانے کے خواہشمند پاکستانی طلبا کے لئے بڑی خبر
  • تجارتی ٹیرف کے نفاذ سے قبل اپیل کی جانب 15لاکھ سمارٹ فون بھارت سے امریکا منتقل کیئے جانے کا انکشاف