سندھ اکاؤنٹس کمیٹی‘ لوکل کونسلزکے ملازمین کی تصدیق کاحکم
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے بلدیاتی کونسلز میں گھوسٹ ملازمین کے پیش نظر سندھ بھر کی لوکل کونسلز کے تمام ملازمین کی تصدیق کا حکم دے دیا ہے۔ پی اے سی نے حیدرِآباد ڈویژن کی مختلف ٹاؤن و میونسپل کمیٹیوں کی جانب سے منظور شدہ بجٹ کے علاوہ477 ملین روپے خرچ کرنے سے متعلق اینٹی کرپشن کو تحقیقات کرکے3ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت۔ سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین نثار احمد کھوڑو کی صدارت میں اسمبلی کے کمیٹی روم میں ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کے اراکین خرم کریم سومرو، مخدوم فخرالزمان سمیت محکمہ بلدیات کے ایڈیشنل سیکرٹری اور حیدرآباد ڈویژن کے مختلف ٹاؤن و میونسپل کمیٹیوں کے ٹاؤن افسران اور چیف میونسپل افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں حیدرآباد ڈویژن کی ٹاؤن و میو نسپل کمیٹیوں کی 2018ء 2021ء تک آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پی پی کا عدم تعاون کا فیصلہ،قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ
پی پی کا عدم تعاون کا فیصلہ،قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز) قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ ہے، پاکستان پیپلز پارٹی نے عدم تعاون کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فرنٹ ڈور کی ناکامی کے بعد اب حکومت کی جانب سے پی پی سے بیک ڈور رابطے کیے جا رہے ہیں، پی پی ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت مشترکہ دوستوں کے ذریعے رابطے کر رہی ہے، تاہم وفاقی حکومت پیپلز پارٹی کو منانے میں تاحال ناکام ہے۔
پی پی ذرائع کے مطابق پارٹی نے پارلیمان میں خاموش احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، قومی اسمبلی کا آج ہونے والا اجلاس بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے، کیوں کہ پی پی اسمبلی بزنس چلانے میں حکومت سے تعاون نہیں کرے گی، ذرائع نے کہا پیپلز پارٹی قومی اسمبلی اجلاس کا کورم مکمل نہیں ہونے دے گی، اور کورم کی نشان دہی نہیں کرے گی، کورم کی نشان دہی پر پی پی اراکین ایوان سے لابی میں چلے جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، قومی اسمبلی کے آج کے اجلاس کا 20 نکاتی ایجنڈا جاری ہو چکا ہے، جس میں قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس پیش کی جائیں گی، وقفہ سوالات، توجہ دلا نوٹسز پیش کیے جائیں گے، اور اراکین نئے اور ترامیمی بلز پیش کریں گے، صدارتی خطاب پر بحث بھی قومی اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے۔