راشد نسیم آج مسجد الہدیٰ ماڈل ٹائون لاہور میں شب بیداری سے خطاب کرینگے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
لاہو ر (نمائندہ جسارت)مرکزی رہنما جماعت اسلامی راشد نسیم آج مسجد الہدیٰ ماڈل ٹائون لاہور میں بعدازعشا ’’روزہ اور تزکیہ نفس‘‘ کے موضوع پر شب بیداری کے پروگرام سے خطاب کریں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
26ویں آئینی ترمیم ، پیکا ایکٹ سے انسانی حقوق ختم کر دیے گئے ، یاسمین راشد کا چیف جسٹس کوایک اور خط
میری 75سال عمر ہے ، میں 22ماہ سے جیل میں ہوں، میں نے نواز شریف کے خلاف الیکشن لڑا
میرے بنیادی حقوق مکمل طور پر سلب ہوچکے ہیں تاہم بطور مسلمان میں ہمت نہیں ہاروں گی، خط
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کو ایک اورخط لکھ دیا جس میں کہا گیا کہ 3سال سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے ۔تفصیلات کے مطابق یاسمین راشد کی جانب سے جسٹس یحییٰ آفریدی کو لکھے گئے دوسرے خط میں کہا گیا کہ یہ میرا چیف جسٹس کو دوسرا خط ہے ، اب تک مجھے پہلے خط کا جواب بھی نہیں ملا۔خط میں ان کا کہنا تھا کہ پولیس ہمارے گھروں میں بغیر وارنٹ کے داخل ہوئی، چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا، تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والی خواتین کو بالوں سے پکڑ کر گھسیٹا گیا اور ان پر تشدد کیا گیا۔ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ ہمارے خلاف دہشت گردی کے جھوٹے مقدمات بنائے گئے ، لوگوں کو تحریک انصاف چھڑوانے کے لیے جیل میں رکھا گیا ہے جب کہ عمران خان کو دبانے کے لیے ان کی اہلیہ بشری بی بی کو پھر جیل میں بند کر دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میری 75 سال عمر ہے اور میں 22 ماہ سے جیل میں ہوں، میں نے نواز شریف کے خلاف الیکشن لڑا اور فارم 45 کے تحت کامیاب ہوئی لیکن مجھے ہرادیا گیا میں نے الیکشن ٹریبونل میں کیس دائرکیا جس کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم اور پیکا ایکٹ سے انسانی حقوق ختم کر دیے گئے ہیں، میرے بنیادی حقوق مکمل طور پر سلب ہوچکے ہیں تاہم بطور مسلمان میں ہمت نہیں ہاروں گی، انصاف کے دروازوں پر دستخط دیتی رہوں گی۔خط میں پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ اللہ تعالی نے آپ کو بہت بڑی ذمہ داری سونپی ہے ، خواتین اپنے حقوق کے لیے آپ کی طرف دیکھ رہی ہیں۔واضح رہے کہ جیل میں قید یاسمین راشد نے پہلا خط 13مئی 2024کو سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو لکھا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کی بہت سی خواتین کارکنان اب بھی بغیر کسی مقدمے اور ضمانت کے بنیادی حق کے جیل میں بند ہیں۔