ارسا نے چولستان منصوبے کو پانی فراہم کرنے کی منظوری دے دی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) نے چولستان منصوبے کو پانی فراہم کرنے کی منظوری دے دی۔ سیکرٹری ارسا نے پنجاب حکومت کو پانی دستیابی کا سرٹیفکیٹ جاری کردیا۔ ذرائع کے مطابق ارسا کی منظوری کے بعد پنجاب حکومت دریائے ستلج سلیمانکی ہیڈورکس سے چولستان کینال نکالے گی۔ارسا حکام نے بتایاکہ چولستان منصوبے کے لیے 4 لاکھ 50 ہزار ایکڑ فٹ پانی دستیاب ہوگا۔ دوسری جانب ارسا کے سندھ سے ممبر احسان لغاری نے فیصلے پر اختلافی نوٹ لکھا ہے۔ ممبر ارسا نے لکھاکہ سیکرٹری ارسا کی جانب سے چولستان منصوبے کو پانی کی فراہمی کی منظوری سے متفق نہیں، سیکرٹری ارسا کا پنجاب حکومت کو پانی دستیابی کا سرٹیفکیٹ دینا سندھ سے ناانصافی ہے۔ممبر ارسا سندھ کا مزید کہنا تھاکہ چولستان منصوبہ کو پانی فراہمی سے دریائے سندھ کا پانی کم ہوگا، سیکرٹری ارسا نے جس پانی کی دستیابی کا ذکر کیا ہے، یہ صرف دریائے ستلج کا نہیں ہے، سلیمانکی ہیڈ ورکس سے لنک کینال کے ذریعے پانی لیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: چولستان منصوبے سیکرٹری ارسا کی منظوری کو پانی
پڑھیں:
پنجاب کی جانب سے ارسا کو لکھے گئے خط پر وزیر آبپاشی سندھ کا ردعمل
وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو نے پنجاب حکومت کی جانب سے ارسا کو لکھے گئے خط پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب کی جانب سے ارسا کو لکھے گئے خط کو سندھ مسترد کرتا ہے۔
اپنے بیان میں جام خان شورو نے کہا کہ سندھ کو 1991 کے آبی معاہدہ کے تحت حصے کا پانی دیا جائے، سندھ کے کینالز کو رواں ماہ اپریل کے دس دنوں میں 62 فیصد پانی کی قلت برداشت کرنی پڑی۔
پنجاب حکومت نے پانی کی تقسیم پر ارسا کو مراسلہ ارسال کیا ہے۔ لاہور سے محکمہ آبپاشی پنجاب کے لیٹر میں پنجاب نے پانی سندھ کو دینے پر سخت موقف اختیار کیا ہے۔
وزیر آبپاشی سندھ نے کہا کہ 1991 کے پانی معاہدہ کے تحت پنجاب کے کینالوں کو 54 فیصد پانی کی قلت برداشت کرنی پڑی، اس معاہدے کے تحت تمام صوبوں کو پانی کی کمی برابری کی بنیاد پر برداشت کرنی ہے۔
جام خان شورو نے کہا کہ سندھ میں اس وقت کپاس اور چاول کی کاشت ہونی چاہیے، ہم صرف پینے کا پانی دے پا رہے ہیں، جبکہ اس وقت پنجاب میں گندم کی کٹائی کی جا رہی ہے۔