آسٹریلیا : باحجاب خواتین پر حملہ کرنے والی انتہاپسند ملزمہ گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
ملبورن (مانیٹرنگ ڈیسک) آسٹریلیا میں حجاب پہننے والی 2 مسلم خواتین پر حملہ کرنے والی ملزمہ کو گرفتارکر لیا گیا۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ اسلاموفوبیا کے تحت ہونے والا حملہ ہو سکتا ہے، واقعہ 13 فروری کو ایپنگ شاپنگ سینٹر میں پیش آیا، جہاں حملہ آور خاتون نے مبینہ طور پر 30 سالہ حاملہ خاتون کا حجاب کھینچ کر انہیں گلا دبا کر زخمی کیا، جبکہ 26 سالہ خاتون کو الگ سے تشدد کا نشانہ بنایا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق آسٹریلوی وزیراعظم انتھونی البانیز نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی بنیادوں پر کسی بھی قسم کا تشدد ناقابل قبول ہے اور اس کے مرتکب افراد کو سخت قانونی کارروائی کا سامنا کرنا چاہیے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
حجاب پر نئی پابندی: فرانس میں مسلم خواتین کے لیے مشکلات بڑھ گئیں
پیرس: فرانسیسی سینیٹ نے کھیلوں کے مقابلوں میں حجاب سمیت تمام مذہبی علامات پر پابندی کے بل کی منظوری دے دی، جس پر انسانی حقوق کے کارکنوں اور بائیں بازو کے سیاستدانوں نے سخت تنقید کی ہے۔
فرانس کی دائیں بازو کی اکثریت والی سینیٹ نے 210 ووٹوں کے مقابلے میں 81 ووٹوں سے اس متنازعہ بل کو منظور کیا، جس کے تحت تمام کھیلوں کے مقابلوں میں ایسے نشانات یا لباس پہننے پر پابندی ہوگی جو سیاسی یا مذہبی وابستگی ظاہر کرتے ہوں۔
یہ بل ابھی قانون بننے کے لیے نیشنل اسمبلی میں منظوری کا محتاج ہے، تاہم دائیں بازو کی حکومت نے اس کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے۔
بل کی حمایت کرنے والے سیاستدانوں کا کہنا ہے کہ یہ قانون فرانس میں سیکولر ازم کے اصولوں کے مطابق ہے اور کسی بھی قسم کی مذہبی علامتوں کو کھیلوں سے باہر رکھنا ضروری ہے۔ تاہم، بائیں بازو کے سیاستدانوں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور مسلم کمیونٹی نے اسے امتیازی اور اسلاموفوبیا پر مبنی اقدام قرار دیا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے خبردار کیا کہ یہ قانون مسلم خواتین کے خلاف مذہبی، نسلی اور صنفی امتیاز کو مزید بڑھا دے گا۔ اقوام متحدہ کے ماہرین نے بھی فرانس میں حجاب پر عائد پابندیوں کو غیر متناسب اور امتیازی قرار دیا ہے۔
فرانس کے وزیر داخلہ فرانسوا-نویل بفے نے بل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک میں علیحدگی پسندی کے خلاف ایک اہم قدم ہے۔ دائیں بازو کے سینیٹر مائیکل ساوین نے کھیلوں میں مذہبی نشانات پر پابندی کو فرانسیسی سیکولر اصولوں کے تحفظ کے لیے ضروری قرار دیا ہے۔