بنو قابل پروگرام، 10 لاکھ نوجوانوں کو فری آئی ٹی کورسز کرائیں گے: حافظ نعیم
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
لاہور،گوجرانوالہ(خصوصی نامہ نگار+نمائندہ خصوصی) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ تعلیم کی بنیادی سہولیات کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے لیکن عوام کے ٹیکس کا پیسہ حکمران اپنی تشہیر پر خرچ کر رہے ہیں۔ گوجرانوالہ سے 35 ہزار نوجوانوں اور بچیوں نے بنو قابل پروگرام کیلئے رجسٹریشن کروائی ہے۔ انشاء اللہ جتنے طلباء و طالبات پاس ہوں گے سب کو کورس فری کروایا جائے گا۔ بنو قابل پروگرام کے تحت 10لاکھ نوجوانوں کو فری آئی ٹی کورسز کروائے جائیں گے۔ صوبہ پنجاب میں 16سال تک کی عمر کے ایک کروڑ بچے سکولز نہیں جا رہے۔ مڈل کلاس طبقہ بھی بچوں کو تعلیم دلوانے سے قاصر ہے۔ کالجز اور یونیورسٹیز میں ڈرگ مافیا متحرک ہے۔ منشیات کی کھلے عام فروخت ہورہی ہے۔ عوام کے ٹیکسز کے اربوں روپے اشتہارات پر خرچ کرنے والے حکمران خود ہی اداکار ہیں اور خود ہی کلاکار ہیں۔ نوجوان ہمارا ساتھ دیں، تعلیم ہمارا حق ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی اور الخدمت فائونڈیشن کے زیر اہتمام شروع ہونے والے بنو قابل پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں ہزاروں طلبا و طالبات نے شرکت کی۔ حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ آئی ٹی کا زمانہ ہے، پاکستان کا نوجوان آئی کیو لیول میں بہت آگے ہیں۔ نوجوانوں کو سپورٹس اور تعلیم کی سہولیات ملنی چاہئیں۔ پاکستان کے بجٹ سے حکمرانوں نے دو ہزار ارب روپے کپیسٹی پیمنٹ ان کو دی جنہوں نے بجلی بنائی ہی نہیں۔ .
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بنو قابل پروگرام
پڑھیں:
ہزارہ ڈویژن کے وکلاء عدالتی تربیتی کورسز سے استفادہ حاصل کریں:چیف جسٹس
اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان سے ہزارہ ڈویژن بار کے وفد کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ہزارہ ڈویژن بار کے وفد سے ملاقات میں انصاف تک رسائی کے عزم کا اعادہ کیا۔اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ چیف جسٹس نے ہزارہ ڈویژن کے دور دراز علاقوں کے دورے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بینچ اور بار کی اجتماعی دانش عدالتی نظام کے لیے ناگزیر ہیں۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ قانونی برادری کے تعاون کے بغیر مؤثر نظام انصاف ممکن نہیں جب کہ ملاقات میں ہزارہ بار کے وکلاء اور سائلین کو درپیش مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔چیف جسٹس نے وفد کو مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے بتایا کہ وفاقی عدالتی اکیڈمی کے تربیتی پروگرامز وکلاء کے لیے مفید ثابت ہوں گے۔ چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ ہزارہ ڈویژن کے وکلاء عدالتی تربیتی کورسز سے استفادہ حاصل کریں۔