نیوزی لینڈ سے شکست کا غصہ بھارت پر نکالنے کیلیے پاکستانی تیاریاں شروع
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
چیمپئنز ٹرافی میں نیوزی لینڈ سے شکست کا غصہ بھارت پر نکالنے کیلیے پاکستانی تیاریاں شروع ہوگئیں، گزشتہ روز دبئی اسٹیڈیم میں کھلاڑیوں نے بھرپور پریکٹس کی، اس دوران توجہ خامیاں دور کرنے پر مرکوز رہی، فخرزمان کے متبادل امام الحق نے بھی اسکواڈ کو جوائن کرلیا، وہ ممکنہ طور پر بابر اعظم کے ساتھ اننگز کا آغاز کریں گے۔
دوسری جانب پیسر حارث رؤف کا کہنا ہے کہ بھارت کے خلاف میچ کا کھلاڑیوں پر کوئی پریشر نہیں ہے،ٹیم بہترین کھیل پیش کر کے میچ کا نتیجہ اپنے نام کرے گی،اتوار کو دبئی میں موسم عمومی طور پر صاف رہے گا، البتہ رات اور پیر کی صبح کے دوران بعض شمالی علاقوں میں ہلکی بارش کا امکان موجود ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیمپئنز ٹرافی میں پاکستانی ٹیم کا آغاز مایوس کن رہا، کراچی میں نیوزی لینڈ کیخلاف 60 رنز سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، اب ایونٹ کا سب سے بڑا اور ہائی وولٹیج مقابلہ اتوار کو دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے درمیان ہوگا۔
اگرچہ پاکستانی شائقین اس بات پر مایوس ہیں کہ وہ سنسنی خیز میچ اپنی سرزمین پر نہیں دیکھ سکیں گے تاہم دبئی میں موجود کرکٹ کے دیوانے خود کو خوش قسمت سمجھ رہے ہیں کہ فیورٹ کرکٹرز کو اپنے سامنے ایکشن میں دیکھ سکیں گے۔
دبئی میں حالیہ دنوں میں موسم ابر آلود رہا ،18 فروری کو بارش بھی ہوئی تھی، جس کے بعد شائقین کو یہ خدشہ لاحق ہوا کہ شاید موسم بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان میچ کو متاثر کرے لیکن خوش قسمتی سے ایسا نہیں ہوا۔
متحدہ عرب امارات کے محکمہ موسمیات این سی ایم کے مطابق اتوار کو دبئی میں موسم عمومی طور پر صاف رہے گا، البتہ رات اور پیر کی صبح کے دوران بعض شمالی علاقوں میں ہلکی بارش کا امکان موجود ہے، دن کے وقت درجہ حرارت 33 جبکہ رات میں 20 ڈگری سینٹی گریڈرہے گا۔
چیمپئنز ٹرافی قوانین کے مطابق گروپ مرحلے میں کسی بھی میچ کیلیے ریزرو ڈے نہیں رکھا گیا،البتہ سیمی فائنلز اور فائنل میں ایسا ہوگا۔بھارت نے اپنے پہلے گروپ میچ میں بنگلہ دیش کو شکست دے کر اچھا آغاز کیا، جبکہ پاکستان کو نیوزی لینڈ کے خلاف 60 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
بھارتی ٹیم پہلے ہی دبئی میں اپنا بیس قائم کر چکی جبکہ گرین شرٹس جمعرات کو کراچی سے دبئی پہنچے تھے، کھلاڑیوں نے گذشتہ روز پریکٹس کر کے خامیاں دور کرنے کی کوشش کی، ہمیشہ کی طرح اس بار بھی پاکستان اور بھارت کے میچ کی ٹکٹیں آن لائن دستیاب ہوتے ہی چند منٹس میں فروخت ہوگئیں، جو خوش نصیب شائقین انھیں حاصل کر سکے وہ پہلے ہی میچ دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم جانے کی تیاری میں مصروف ہیں۔
دریں اثنا پاکستانی فاسٹ بولر حارث رئوف کا کہنا ہے کہ ہم بھارت سے مقابلے کو ایک عام کرکٹ میچ کی طرح کھیلیں گے اور کسی دبائو میں نہیں آئیں گے،دبئی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ٹیم کا ماحول ریلیکس ہے، تمام کھلاڑی سو فیصد کارکردگی دکھانے کی کوشش کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ میں مکمل فٹ ہوں اور نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں 10 اوورز مکمل کیے تھے،حارث رئوف نے مزید کہا کہ پاکستان نے دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں بھارت کو پہلے بھی 2 بار شکست دی، اس مرتبہ بھی جیت کے لیے بھرپور محنت کریں گے، کنڈیشنز کو مدنظر رکھتے ہوئے میچ کی حکمت عملی بنائی جائے گی۔
حارث رؤف نے کہا کہ فخر زمان اور صائم ایوب کی غیر موجودگی سے ٹیم کمبی نیشن متاثر ہوا ہے، البتہ ہمارے پاس کئی اچھے کھلاڑی موجود ہیں جو عمدہ پرفارم کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نیوزی لینڈ کریں گے میچ کی کہا کہ
پڑھیں:
شہباز حکومت کی پنشنرز پر بھی ٹیکس لگانے کی تیاریاں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 اپریل2025ء) شہباز حکومت کی پنشنرز پر بھی ٹیکس لگانے کی تیاریاں، آئندہ مالی سال کے دوران پیٹرول اور ڈیزل پر بھی نیا ٹیکس لگنے کا امکان، ریٹیلرز، ہول سیلرز اور مختلف شعبوں کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ مالی سال کے بجٹ پر مذاکرات آئندہ ہفتے شروع ہونے کا امکان ہے تاہم بجٹ میں ریٹیلرز، ہول سیلرز اور مختلف شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، زیادہ پنشن لینے والوں کیلئے ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔ ذرائع کے مطابق ان مذاکرات میں بجٹ میں ٹیکس اصلاحات کے حوالے سے آئی ایم ایف کو اعتماد میں لیا جائے گا جس کے تحت اقتصادی زونز کو ٹیکس چھوٹ نہ دینے، پیٹرول و ڈیزل پر کاربن لیوی عائد کرنے اور الیکٹرک گاڑیوں کو مراعات دینے کی تجاویز زیر غور ہیں۔(جاری ہے)
ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ کیلئے ٹیکس تجاویز پر کام تیزی سے جاری ہے، آئی ایم ایف کے تکنیکی وفد سے مذاکرات آئندہ ہفتے شروع ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق ان مذاکرات میں وزارت خزانہ اور ایف بی آر کے اعلی حکام شریک ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق فیصلہ کیا گیا ہے کہ نئے اقتصادی اور ایکسپورٹ پراسسنگ زونز کو ٹیکس مراعات نہیں دی جائیں گی جب کہ موجودہ خصوصی اقتصادی زونز کو حاصل مراعات 2035تک ختم کردی جائیں گی۔ذرائع کے مطابق کلائمیٹ فنانسنگ پروگرام کے تحت پیٹرول اور ڈیزل پر فی لیٹر پانچ روپے کاربن لیوی عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ذرائع نے بتایاہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ کاربن لیوی کی حد اور اس کے نفاذ کے طریقہ کار پر مشاورت کی جائے گی، کاربن لیوی کو اگلے مالی سال کے فنانس ایکٹ کا حصہ بنایا جائے گا۔ذرائع کے مطابق نئے بجٹ میں الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کو فروغ دینے کی تجویز بھی زیر غور ہے، اس حوالے سے ای وی گاڑیوں پر سبسڈی جبکہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔ذرائع نے بتایاہے کہ پانچ سالہ نئی قومی الیکٹرک وہیکل پالیسی متعارف کرانے کی بھی تیاری ہورہی ہے جس کے تحت ملک بھر میں ای وی چارجنگ اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے۔ریٹیلرز، ہول سیلرز اور مختلف شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ زیادہ پنشن لینے والوں کیلئے ٹیکس استثنی ختم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔