اسلام آباد:

حکومت کی جانب سے مطالبات کی تکمیل کی یقین دہانی کے بعد وفاقی سرکاری ملازمین نے  احتجاج ختم کردیا۔ 

ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی سرکاری ملازمین نے سینیئر لیگی رہنما اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ کے خطاب کے بعد دو روز سے جاری احتجاج ختم کردیا۔

سرکاری ملازمین پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے سے واپس روانہ ہونا شروع ہوگئے ہیں جبکہ پولیس کی نفری،قیدی وینز،اور واٹر کینن بھی واپس روانہ ہوگئی ہیں۔

ملازمین مطالبہ کررہے تھے کہ وفاقی سرکاری اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں میں تفریق ختم کی جائے اور صوبائی طرز پر تمام وفاقی ملازمین کی اَپ گریڈیشن مع مراعات کی جائے، لیو انکیشمنٹ اور وفاقی ملازمین کی پینشن اصلاحات واپس لی جائیں۔

اس کے علاوہ، بجٹ 2024-25 میں تنخواہوں پر نافذ کردہ ٹیکس واپس لینے اور اداروں کی نجکاری کے دوران ملازمین کی نوکریوں کا تحفظ یقینی بنایا جانے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

 قبل ازیں رانا ثنا اللہ نے احتجاجی سرکاری ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام ملازمین ہمارے بھائی اور بہنیں ہیں، ہمیں گوارہ نہیں کہ آپ یہاں آکر مشکلات کا سامنا کریں، میاں نواز شریف، وزیراعظم  شہباز شریف اور ن لیگ کی سیاست خدمت کی سیاست ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے بس میں ہو تو ان کا کہنا ہے کہ ملازمین کے سب مطالبات منظور کرلوں لیکن کئی مشکلات ہیں جس میں آئی ایم ایف ہے۔

رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ وزیراعظم کو معلوم ہے آپ کے شب و روز کے معاملات مشکلات کا شکار ہیں، آپ کے مطالبات جائز ہیں لیکن آپ لوگ اس وقت کے حالات کو بھی مد نظر رکھیں ، تھوڑی دیر پہلے آپ کی قیادت کو گھر بلایا تھا اور آپ کے تمام مسائل کو سمجھا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ہمارے درمیان جو سمجھوتہ ہوا ہے وزیراعظم اس کو پورا کریں گے، آپ کے کچھ مطالبات کچھ اب پورے ہوں گے اور کچھ بجٹ کے وقت ہوں گے۔ 

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سرکاری ملازمین ملازمین کی کہا کہ

پڑھیں:

ریٹائرڈ اور متوفی ملازمین کی بیواؤں کی پنشن بوگس پنشنرز کے نام نکلوانے کا انکشاف

کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ریٹائرڈ اور انتقال کر جانے والے ملازمین کی بیواؤں کی پنشن بوگس پنشرز کے نام سے نکلوانے کا انکشاف ہوا ہے۔یہ انکشاف سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں ہوا جو چیئرمین نثار کھوڑو کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) کے ریٹائرڈ اور انتقال کر جانے والے ملازمین کی بیواؤں کی پنشن بوگس پنشنرز کے ذریعہ نکالی جاتی رہی ہے اور 2 ارب 21 کروڑ روپے کے پنشن فنڈز میں ماہانہ کروڑوں روپے بوگس پنشنرز کے نام سے نکلوائے گئے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ بوگس پنشنرز کے نام 667 ملین نکلوانے پر کے ڈی اے ڈائریکٹر فنانس کو معطل کیا گیا جب کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے پنشن فنڈز میں گھپلوں کی تحقیقات ایف آئی اے کے حوالے کر دی ہیں۔اس موقع پر چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو نے اجلاس میں موجود کے ڈی افسران سے استفسار کیا کہ بغیر تصدیق پنشن کیوں ادا کی جا رہی ہے؟

سیکریٹری کے ڈی اے نے بتایا کہ ادارہ ہر ماہ 2 ارب سے زائد کا پنشن فنڈ جاری کرتا ہے اور متعلقہ بینک ہر 6 ماہ میں بائیو میٹرک تصدیق کرنے کے بعد متعلقہ فرد کی پنشن جاری رکھتا ہے۔ کے ڈی اے میں 500 بوگس پنشنرز ثابت ہوئے، جس کے بعد ان کی پنشن بند کر دی گئی۔نثار کھوڑو نے کہا کہ جب ہر چھ ماہ میں بائیومیٹرک تصدیق ہوتی ہے تو 500 بوگس پنشنرز کے نام کروڑوں روپے کیسے نکلوا لیے گئے؟

متعلقہ مضامین

  • ہارورڈ یونیورسٹی کا ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبات ماننے سے انکار
  • ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبات ماننے سے انکار پر ہارورڈ یونیورسٹی کے فنڈز منجمد
  • پاکستان کا جمہوری طرزِ حکمرانی پر پختہ یقین ہے: اعظم نذیر تارڑ
  • حاجی کیمپ کے اردگرد تجاوزات کی بھرمار، روڈ بند، ٹریفک جام معمول 
  • ریٹائرڈ اور متوفی ملازمین کی بیواؤں کی پنشن بوگس پنشنرز کے نام نکلوانے کا انکشاف
  • مستونگ، بی این پی کی آل پارٹیز کانفرنس، 9 مطالبات پیش کئے گئے
  • کراچی، سرکاری ڈاکٹرز کا عباسی شہید اسپتال کے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ
  • وفاقی حکومت کا رواں سال گندم کی خریداری نہ کرنے کا فیصلہ
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا ’اپنی چھت، اپنا گھر پروگرام‘مختصر مدت میں منفرد ریکارڈ
  • اپنی چھت، اپنا گھر پروگرام کے 21 ہزار 797 گھر تکمیل کے قریب ہیں: مریم نواز