غزہ: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ بندی معاہدے کے تحت قیدیوں کے تبادلے کا سلسلہ جاری ہے، حماس نے مزید 6 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا اعلان کیا ہے، جن میں ایلیا اسحاق کوہن، عمر شیم توف، عومر ونکرت، تال شوہام، اویرا منجستو، اور ہشام السید شامل ہیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق ان 6 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے میں اسرائیل 602 فلسطینی قیدیوں کو آزاد کرے گا، رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں میں 50 عمر قید کی سزا پانے والے، 60 طویل المدتی قیدی، اور 47 وہ افراد شامل ہیں جو 2011 میں گیلاد شالیت کے تبادلے میں رہا ہونے کے بعد دوبارہ گرفتار کیے گئے تھے، 445 قیدی وہ ہیں جنہیں 7 اکتوبر 2023 کے بعد غزہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔

خیال رہےکہ  15 فروری 2025 کو حماس نے 3 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا تھا، جس کے بدلے میں اسرائیل نے 369 فلسطینی قیدیوں کو آزاد کیا تھا، ان قیدیوں کی رہائی خان یونس میں عمل میں آئی، جہاں فلسطینی قیدیوں کا پُرجوش استقبال کیا گیا۔

واضح رہےکہ  جنگ بندی معاہدے کے تحت قیدیوں کے تبادلے کے یہ ساتواں مرحلہ ہے، جس میں دونوں فریقین مرحلہ وار قیدیوں کی رہائی پر عمل پیرا ہیں، اس معاہدے کا مقصد 15 ماہ سے جاری جنگ کا خاتمہ اور خطے میں امن و استحکام کی بحالی ہے۔

یاد رہےکہ مجموعی طور پر اب تک حماس نے 9 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا ہے جبکہ اسرائیل نے 971 فلسطینی قیدیوں کو آزاد کیا ہے آنے والے دنوں میں مزید قیدیوں کی رہائی متوقع ہے، جو معاہدے کی شرائط کے مطابق عمل میں لائی جائے گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اسرائیلی یرغمالیوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی

پڑھیں:

فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی، مالدیپ میں اسرائیلیوں کا داخلہ بند

مالدیپ نے منگل کو اعلان کیا ہے کہ وہ فلسطینی عوام کے ساتھ پختہ یکجہتی کے لیے اسرائیلیوں کے داخلے پر پابندی لگا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امت مسلمہ حکمرانوں کی پروا کیے بغیر اسرائیل کے خلاف اٹھ کھڑی ہو، مولانا فضل الرحمان

منگل کو پارلیمنٹ سے اس کی منظوری کے فوراً بعد صدر محمد معیزو نے قانون سازی کی توثیق کردی۔

صدر کے دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ یہ توثیق اسرائیل کی طرف سے فلسطینی عوام کے خلاف جاری مظالم اور نسل کشی کی جاری کارروائیوں کے جواب میں حکومت کے مضبوط مؤقف کی عکاسی کرتی ہے۔

مالدیپ فلسطینی کاز کے ساتھ اپنی مکمل یکجہتی کا اعادہ کرتا ہے۔

صدر مملکت کے دفتر کے ترجمان نے کہا کہ پابندی کا اطلاق فوری طور پر ہو گا۔

مالدیپ، 1،192 مرجان جزائر پر مشتمل ایک چھوٹی اسلامی جمہوریہ ہے اور یہ اپنے سفید ریتیلے ساحلوں، فیروزی جھیلوں اور رابنسن کروسو طرز کے راستوں کے لیے جانا جاتا ہے۔

سرکاری اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ فروری میں 214،000 غیر ملکی سیاحوں میں سے صرف 59 اسرائیلی سیاحوں نے جزیرہ نما کا دورہ کیا تھا۔

مالدیپ نے سنہ 1990 کی دہائی کے اوائل میں اسرائیلی سیاحوں پر عائد سابقہ ​​پابندی کو ختم کر دیا تھا اور سنہ 2010 میں کچھ عرصے کے لیے تعلقات بحال کرنے کے لیے آگے بڑھا تھا۔

مزید پڑھیے: پاکستان مالدیپ کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے پرعزم ہے، شہباز شریف

مالدیپ میں حزب اختلاف کی جماعتیں اور حکومتی اتحادی غزہ جنگ کی مخالفت کے بیان کے طور پر موئزو پر اسرائیلیوں پر پابندی لگانے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں تھے۔

اسرائیل کی وزارت خارجہ نے گزشتہ سال اپنے شہریوں پر زور دیا تھا کہ وہ مالدیپ کا سفر کرنے سے گریز کریں۔

غزہ کی وزارت صحت نے اتوار کے روز بتایا کہ 18 مارچ سے جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے کم از کم 1،613 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جس سے جنگ شروع ہونے کے بعد سے شہادتوں کی مجموعی تعداد 50،983 ہو گئی ہے۔ تاہم دیگر ذرائع کے مطابق شہادتوں کے یہ اعدادوشمار اس سے زیادہ ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل اسرائیل پر پابندی اسرائیلی شہریوں پر پابندی غزہ مالدیپ

متعلقہ مضامین

  • غزہ سے رہائی کے بعد یرغمالی کی روسی صدر سے ملاقات؛ حماس کے حسنِ سلوک کی تعریف
  •  بدقسمتی سے اسلامی ممالک کے حکمران امریکا سے خوفزدہ ہیں اور اس کی خوشنودی چاہتے ہیں، حافظ نعیم الرحمن 
  • اسرائیلی فوج جنگ بندی معاہدے کے بعد بھی غزہ بفر زون اپنے پاس رکھے گی، وزیر دفاع
  • غزہ کو اجتماعی قبر میں تبدیل کر دیا گیا ہے، ایم ایس ایف
  • جی ٹی ٹی آئی لاہور میں پاکستان چین ڈیجیٹل سلک روڈ انسٹیٹیوٹ قیام کا معاہدہ  
  • غزہ کی جنگ ختم کی جائے، سینکڑوں اسرائیلی مصنفین کا مطالبہ
  • فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی، مالدیپ میں اسرائیلیوں کا داخلہ بند
  • اسرائیل حماس جنگ بندی کیلئے ہونیوالے مذاکرات بغیر کسی پیشرفت کے ختم
  • اسرائیل نواز رکن امریکی کانگریس جو ولسن کی غزہ مظالم پر ہٹ دھرمی برقرار
  • قاہرہ مذاکرات ناکام: حماس نے ہتھیار ڈالنے سے صاف انکار کر دیا