پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے توشہ خانہ کا 30 سالہ ریکارڈ طلب کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) جنید اکبر نے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی کو دی گئی سزا کے تناظر میں توشہ خانہ کا گزشتہ 30 سال کا مکمل ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) جنید اکبر نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی ہے کہ پی اے سی کے آئندہ اجلاس میں تمام مطلوبہ ریکارڈ پیش کیا جائے یہ معلوم کیا جائے کہ ماضی میں کس کس نے توشہ خانہ سے کیا کچھ حاصل کیا اور کن سربراہانِ مملکت اور سرکاری افسران کو کیا تحائف دیے گئے۔
چیئرمین پی اے سی نے حکم دیا ہے کہ ہر دورِ حکومت کا توشہ خانہ کا ریکارڈ علیحدہ علیحدہ پیش کیا جائے تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں توشہ خانہ اسکینڈل حساس اور متنازعہ ہے حکومتوں کے دوران اعلیٰ عہدیداران کو ملنے والے تحائف کی تفصیلات سامنے آتی رہی ہیں ماضی میں کئی سیاسی رہنماؤں پر توشہ خانہ سے قیمتی تحائف حاصل کرنے کے الزامات لگتے رہے ہیں اس کیس کے تحت بانی پی ٹی آئی کو سزا سنائی گئی ہے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں تمام متعلقہ ریکارڈ کا جائزہ لیا جائے گا اور ضروری قانونی و آئینی کارروائی کا تعین کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پبلک اکاو نٹس کمیٹی توشہ خانہ کیا جائے پی اے سی
پڑھیں:
پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی کا مائنز اینڈ منرلز بل کی منظوری عمران خان کی اجازت سے مشروط
ویب ڈیسک : پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے مائنز اینڈ منرلز بل کی منظوری بانی عمران خان سے مشاورت سے مشروط کردی۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں مائنزاینڈ منرلز بل پرتحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ علی امین نے مائنز اینڈ منرلز بل کے تمام اہم نکات پرجامع وضاحت پیش کی۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مائنز اینڈ منرلز بل کی منظوری بانی پی ٹی آئی سے تفصیلی مشاورت کے بعد ہوگی اور بانی پی ٹی آئی کی اجازت اور اعتماد میں لینے کے بعد بل اسمبلی سے منظور کروایا جائے گا۔
اسد عمر نے بزدار کو وزیراعلیٰ پنجاب بنانے کے فیصلے کا تمسخر اڑانا شروع کردیا
کمیٹی کے مطابق یہ بل بانی پی ٹی آئی کےایجنڈے، منشور، بیانیے اور عوامی امنگوں کےعین مطابق ہوگا، اس بل پرکسی قسم کی جلد بازی نہ کی گئی تھی نہ کی جارہی ہےنہ کی جائے گی، بل میں حقوق ومعدنی وسائل وفاق کو منتقل کرنےکی کوئی شق شامل نہیں۔
پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی کا کہنا ہے کہ بل میں ایس آئی ایف سی یا کسی وفاقی ادارے کو منتقل کرنے کی کوئی شق شامل نہیں، بل پر تمام اسٹیک ہولڈرز کی مثبت تجاویزکوخوش آمدید کہا جائے گا اور بل منظوری سے قبل دیگرپارلیمانی جماعتوں سے مشاورت جاری رہےگی۔
سپریم کورٹ میں دو ججز کی تعیناتی کیلئے جوڈیشل کمیشن اجلاس