پی ٹی آئی کے سینیٹرز نے ارکان کی معطلی کے معاملے پر ڈپٹی چیئرمین کی رولنگ مسترد کردی
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹرز نے ارکان کی معطلی کے معاملے پر ڈپٹی چیئرمین سیدال خان ناصر کی رولنگ مسترد کرتے ہوئے
ان سے استعفے اور اپوزیشن سینیٹرز سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے رولنگ دی کہ 3 اپوزیشن سینیٹرز نے نامناسب الفاظ استعمال کرکے ایوان کا تقدس پامال کیا، ان کا طرزِ عمل ایوان کے تقاضوں کے مطابق نہیں، معطلی اور انخلا کا اختیار رکھنے کے باوجود معاملہ اپوزیشن لیڈر اور قائد ایوان پر چھوڑتے ہیں۔
سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ناصر موڈریٹر کے بجائے فریق بن جاتے ہیں، جب تحریک پر گنتی کا نتیجہ حکومت کے خلاف آیا تو وہ نتیجہ ہی روک لیا۔
انہوں نے کہا کہ ڈپٹی چیئرمین گنتی کے نتیجے کا اعلان کریں اور اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں۔
وفاقی وزیر قانون اعظم تارڑ جب تقریر کےلیے آئے تو اس دوران بھی اپوزیشن ارکان کی نعرے بازی جاری رہی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ڈپٹی چیئرمین
پڑھیں:
قومی اسمبلی: فلسطین و سرحدی معاملات، نہروں پر احتجاج کرنے والے خود موجود نہیں، افسوس: سپیکر
اسلام آباد (خبرنگار) قومی اسمبلی کا اجلاس ایک بار پھر کورم کی نذر ہو گیا۔ حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام رہی۔ جمعہ کے روز قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں شروع ہوا تو اپوزیشن کے رکن اسمبلی اقبال آفریدی نے کورم کی نشاندہی کر دی جس پر گنتی کی گئی اور کورم پورا نہ ہونے پر آدھے گھنٹے کا وقفہ کیا گیا۔ اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو پھر بھی حکومت کورم پورا نہ کر سکی اور قومی اسمبلی کا اجلاس پیر سہ پہر چار بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے حزب اختلاف کی کورم نشاندہی پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ آج سوالات کی اکثریت حزب اختلاف کی جانب سے تھی، حزب اختلاف نے اہم موقع پر ایوان کی کارروائی سے واک آئوٹ کیا۔ کینالز پر بحث میں 30 ارکان نے حصہ لیا۔ اپوزیشن نے واک آئوٹ کیا۔ جے یو آئی کے سوا تمام اپوزیشن جماعتیں کارروائی سے غیر حاضر رہیں۔ پیپلز پارٹی نے 7 اپریل کو کینالز پر قرارداد جمع کرائی تھی۔8 اپریل کو واضح کیا گیا تھا کہ اس پر بحث ہو چکی۔ اپوزیشن نے 10 اپریل کو قرارداد سپیکر آفس میں جمع کرائی۔ فلسطین و سرحدی معاملات اور کینالز پر احتجاج کرنے والے خود ایوان میں موجود نہیں ہوتے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ افسوس کہ اپوزیشن خود ایوان کی کارروائی کا حصہ نہیں بن رہی۔ ایاز صادق نے کہا کہ اگر نہروں پر بات کرنی ہے تو ایوان میں موجود رہنا ہوگا۔ آپ لوگ ایوان کو چلنے ہی نہیں دینا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ کل بھی کورم کی نشاندہی کی گئی، کل بھی وقفہ سوالات میں اپوزیشن کے اہم سوالات شامل تھے۔ آج بھی ہیں۔ کورم کی کمی کے باعث اجلاس پیر تک ملتوی کر دیا گیا۔