راولپنڈی کے تمام کباڑ خانوں کا ریکارڈ مرتب کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
سینٹرل پولیس آفیسر (سی پی او) راولپنڈی خالد محمود ہمدانی نے تمام کباڑ خانوں کا ریکارڈ مرتب کرنے کی ہدایت دے دی۔
سی پی او نے تمام ایس ایچ اوز کو حکم نامہ جاری کردیا ہے اور ہدایت کی کہ تھانوں کی حدود میں موجود کباڑخانوں کا رکارڈ مرتب کیا جائے۔
سی پی او راولپنڈی نے ہدایت دی کہ کباڑ خانوں میں کام کرنے والے افراد کی سیکیورٹی کلیئرنس یقینی بنائی جائے۔
خالد محمود ہمدانی نے مزید کہا کہ جو کباڑ خانے کسی جرم میں ملوث پائے جائیں، ان کے مالکان کےخلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
سی پی او راولپنڈی نے یہ بھی کہا کہ مالکان کی سیکیورٹی کلیئرنس تک کباڑ خانے کھولنے کی اجازت نہ دی جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سی پی او
پڑھیں:
سفار تخانوں کی کارکردگی بڑھانے کا ٹاسک ،کمیٹی کا پاکستانی مشن کے جائزے کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد: وزیراعظم محمدشہباز شریف کا بیرون ملک سفار ت خانوں کی کارکردگی بڑھانے کا ٹاسک، نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی قائم کردہ خصوصی ذیلی کمیٹی کا پہلا اجلاس کنوینر رکن قومی اسمبلی بلال اظہر کیانی کی صدارت میں ہوا داخلہ، تجارت،خارجہ،خزانہ، اطلاعات ونشریات اور اوورسیز پاکستانیزکی وزارتوں، کابینہ ڈویژن کے ادارہ جاتی اصلاحات سیل کے اعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ ذیلی کمیٹی نے پاکستانی سفارت خانوں کے موجودہ ڈھانچے کا جائزہ لیا متعلقہ وزارتوں نے پاکستانی سفارت خانوں میں اپنے افسران اور عملے کی تعداد اور ذمہ داریوں کے بارے میں کمیٹی کو بریفنگ دی ۔ ذیلی کمیٹینے آئندہ ہفتے سے ایک ایک پاکستانی مشن کے جائزے کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔ ذیلی کمیٹی متعلقہ پاکستانی سفیروں سے تجاویز بھی حاصل کرے گی ۔ پاکستانی سفیر ورچوئل لنک کے ذریعے اِجلاس میں شریک ہوں گے ۔آئندہ اجلاسوں میں پاکستانی سفارت خانوں کو درپیش مسائل، بجٹ، افرادی قوت اور ذمہ داریوں کی انجام دہی سمیت دیگر امور پر غور ہوگا ۔ ذیلی کمیٹی جامع تجاویز تیار کرکے اسحاق ڈارکی سربراہی میں قائم ’ریشنائلائزنگ پاکستانز مشنز اَبراڈ‘ کی مرکزی کمیٹی کو پیش کرے گی ۔ پاکستانی سفارت خانوں کی اصلاح اور کارکردگی بڑھانے کے لئے قائم مرکزی کمیٹی نے 15 فروری کو ذیلی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا تھا ۔یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستانی سفارت خانوں کی کارکردگی بڑھانے اور انہیں فعال بنانے کے لیے اسحاق ڈار کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی تھی۔