سپریم کورٹ: سمندرپار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق، کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
سپریم کورٹ میں سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کےلیے ملتوی کردی گئی۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی، عدالت نے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) اور الیکشن کمیشن سے معاملے پر تحریری جواب مانگ لیا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ بتایا جائے کہ اوورسیز ووٹنگ کےلیے اب تک کیا اقدامات کیے گئے ہیں؟ 2 ہفتے میں تفصیلی رپورٹ جمع کرائی جائے۔
دوران سماعت الیکشن کمیشن کے وکیل نے بتایا کہ 35 حلقوں میں ای ووٹنگ کروائی گئی، جس کی رپورٹ سینیٹ کمیٹی جمع کرواچکے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) نے عدالت کو بتایا کہ کئی گھنٹے تک ای ووٹنگ نظام پر سنجیدہ حملہ کیا گیا، پائلٹ پروجیکٹ پر انڈیا، اسرائیل اور فلپائن سے ہیک کرنے کی کوشش کی گئی۔
اس پر جسٹس محمد علی مظہر نےاستفسار کیا کہ الیکشن کمیشن کو ای ووٹنگ سے اتنا خطرہ کیوں ہے؟ اتنا خطرہ ہے تو فائر وال کیا کرتی ہے؟ ہیکنگ ہو رہی ہے تو پھر پورا نظام خطرے میں ہے، آج کل تو سب کچھ نیٹ پر چلتا ہے۔
ڈائریکٹر آئی ٹی نے کہا کہ ہر اوورسیز پاکستانی کو رسائی دینے سے ہیکنگ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جبکہ وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ ای ووٹنگ بنانے کےلیے بین الاقوامی ماہرین کی خدمات لی گئی تھیں۔
پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ ہمیں الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں، سارے اوورسیز میرے ووٹرز ہیں، میرے ووٹرز ہونے کی وجہ سے اوورسیز کو ووٹ ڈالنے نہیں دیا جارہا۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی رپورٹ پارلیمنٹ جا چکی آپ بھی پارلیمنٹ جائیں، بتائیں کہ سسٹم ناکام ہوا تو کیا سپریم کورٹ پر ذمہ داری ڈالی جائے گی؟
پی ٹی آئی کے وکیل نے مزید کہا کہ پارلیمان قانون بنا چکی، اب تو سپریم کورٹ نے فیصلہ کرنا ہے،پارلیمنٹ کو چلانے کےلئے سپریم کورٹ کو بند کرنے کی کوشش ہورہی ہے۔
اس پر عدالت نے الیکشن کمیشن کی رپورٹ فریقین کو فراہم کرنے کی ہدایت کی، اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کےلیے بانی پی ٹی آئی، شیخ رشید نے عدالت سے رجوع کررکھا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن سپریم کورٹ نے کہا کہ کو ووٹ
پڑھیں:
ای ووٹنگ پروجیکٹ بھارت اور اسرائیل سے ہیک کرنے کی کوشش کی گئی( الیکشن کمیشن)
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عدالت عظمیٰ نے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے کیس میں نادرا اور الیکشن کمیشن سے تحریری جواب مانگ لیا۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے کہا بتایا جائے اوورسیز ووٹنگ کے لیے اب تک کیا اقدامات کیے گئے ہیں۔ نادرا اور الیکشن کمیشن 2 ہفتے میں تفصیلی جواب جمع کروائے۔وکیل الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ 35 حلقوں میں ای ووٹنگ کروائی گئی اور اس کی رپورٹ سینیٹ کمیٹی کو جمع کروا چکے ہیں۔ڈائریکٹر آئی ٹی نے کہا کہ پائلٹ پروجیکٹ انڈیا اسرائیل اور فلپائن سے ہیک کرنے کی کوشش کی گئی۔ ہر اوورسیز پاکستانی کو رسائی دینی سے ہیکنگ خطرہ بڑھ جاتا ہے‘ کئی گھنٹے تک ای ووٹنگ نظام پر سنجیدہ حملہ کیا گیا بڑے پیمانے پر ای ووٹنگ سے ہیکنگ کا بڑا خطرہ ہے۔جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو ای ووٹنگ سے اتنا خطرہ کیوں ہے؟ اتنا خطرہ ہے تو فائر وال کیا کرتی ہے ؟ وکیل الیکشن کمیشن نے جواب دیا کہ ای ووٹنگ کو تو سب سینیٹرز نے نہ کرانے کا کہا۔ ای ووٹنگ بنانے کے لیے انٹرنیشنل ایکسپرٹس کی خدمات لی گئیں تھیں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اگر ہیکنگ ہو رہی ہے تو پھر پورا نظام خطرے میں ہے‘ آج کل تو سب کچھ نیٹ پر ہی چلتا ہے۔عمران خان کے وکیل نے کہا کہ ہمیں الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں‘ سارے اوورسیز پی ٹی آئی کے ووٹرز ہیں اس لیے انہیں ووٹ ڈالنے نہیں دیا جا رہا ہے۔جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی رپورٹ پارلیمنٹ جا چکی آپ بھی پارلیمنٹ جائیں‘ اگر ای سسٹم ناکام ہوا تو کیا عدالت عظمیٰ پر ذمہ داری ڈالی جائے گی۔وکیل عارف چودھری نے کہ پارلیمان قانون بنا چکی اب تو عدالت عظمیٰ نے فیصلہ کرنا ہے‘ پارلیمنٹ کو چلانے کے لیے عدالت عظمیٰ کو بند کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔عدالت نے الیکشن کمیشن کی رپورٹس فریقین کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوے سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔