مولانا کا احتجاج میں آناشیخ چلی کاخواب ، نواز کو سزا قانون کی حکمرانی پر حملہ تھا،شیرافضل مروت
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
اسلام آباد:رکن قومی اسمبلی شیرافضل مروت نے کہاہے کہ پی ٹی آئی میں بہت سے لوگ ٹکراؤکی سیاست چاہتے ہیں، ٹکراؤکی سیاست کا غصہ ہم پر اور بانی پی ٹی آئی پرنکلتاہے، مولانافضل الرحمان ٹکراؤ کے حامی نہیں انکاہمارے ساتھ احتجاج میں آناشیخ چلی کاخواب ہے،اپنی بات پر قائم ہوں نوازشریف کو غلط سزاہوئی۔
نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے شیرافضل مروت نے کہاکہ لڑائی دلیل سے لڑی جاتی ہے،پنجاب کی قیادت کو انقلابی بنناپڑے گا، عیدسے پہلے پی ٹی آئی ہاوس ان آرڈرکرناہوگابصورت دیگرعیدکے بعد بھی احتجاجی تحریک نہیں چل سکے گی تاہم انہوں نے کہاکہ جو بھی احتجاج ہوپاکستان میں ہوناچاہئے۔
انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس سے پی ٹی آئی وفد کی ملاقات کاخاطرخواہ فائدہ نہیں ہوگا،وکلاء کو دی گئی فیسوں کا آڈٹ ہوناچاہئے ۔
انہوں نے کہاکہ مولاناکاہمارے ساتھ احتجاج میں میں آناشیخ چلی کاخواب ہے، مولانا26ویں ترمیم کے معاملے پر عین وقت پر داغادے گئے تھے۔
انہوں نے کہاکہ سلمان اکرم اڈیالہ جیل کے باہرکیمپ لگانے میں ناکام ہوں تو مجھے ضرور دعوت دیں،گلگت بلتستان میں سلمان اکرم راجہ کو انتخابی مہم چلانی چاہئے
ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ نوازشریف کو سزابھی قانون کی حکمرانی پر حملہ تھااپنی بات پر قائم ہوں نوازشریف کو غلط سزاہوئی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: انہوں نے کہاکہ پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
پی ٹی آئی سوشل میڈیا نے پارٹی کی جڑوں کو ہلادیا،شیر افضل مروت
رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہاہے کہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا نے پارٹی کی جڑوں کو ہلادیا،سوشل میڈیا کے ذریعے اداروں کی تضحیک کی جاتی ہے ،اداروں کی تضحیک سے کیا حاصل کر سکتے ہیں ؟
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سلمان اکرم راجہ نے میرے خلاف بیانات دئیے، سلمان اکرم راجہ نے کہا ڈسپلن کی پابندی کرائیں گے ورنہ نہیں چل سکتا۔
انہوں نے کہاکہمیں نے کسی کو کوئی گالی نہیں دی اور نہ کسی کو ایجنٹ کہا ،بانی پی ٹی آئی کو میری شکایات لگائی گئیں ،مجھے کور کمیٹی ، سیاسی کمیٹی اور پی اے سی کی نامزدگی سے ہٹایا گیا۔
انہوں نےکہاکہ 2011سے میرے خلاف سوشل میڈیا مہم چلائی گئی ،پارٹی کے اندر قبضہ کرنے کی جنگ ہے،کبھی کہتے تھے اس کی فالونگ ہے ، خطرہ ان کو تھا ،اس رویے کیساتھ میری پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ میرے بھائی کو خیبرپختونخوا کابینہ سے نکالا گیا ،مجھے کوئی احتجاج کی ذمہ داری نہیں دی گئی ،انہیں اندیشہ تھا کہ احتجاج سے میں ہیرو بن جاؤں گا،انہوں نے ہر وہ کام کیا جس سے میں مائنس ہوا۔
شیرافضل مروت نے کہاکہ دوستوں کو عہدے دینا ، اپنوں کو عہدے دینا پارٹی میں چل رہاہے،بغیر کسی وجہ کے مجھے پارٹی سے نکالا گیا،یہ تیسری بارہوا،میں بھی وی لاگ بناؤں گا اورڈالرز کماؤں گا،میرے پاس تو ان لوگوں کی ہزاروں کہانیاں ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سیاسی طور پر میرا نہ کوئی مستقبل ہے اور نہ سیاست کرنی ہے،خود کو بانی پی ٹی آئی کاوفادار سمجھتا ہوں اور ان کا اچھا چاہتا ہوں،میری طرح جہانگیرترین اور علیم خان کیساتھ بھی زیادتی کی گئی،پی ٹی آئی دور میں جہانگیر ترین اور علیم خان پر کیسز بنے اور اسی دور میں بری ہوگئے۔