Islam Times:
2025-02-22@08:13:47 GMT

یو ایس ایڈ فنڈنگ پر مودی حکومت کا رویہ شرمناک ہے، کانگریس

اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT

یو ایس ایڈ فنڈنگ پر مودی حکومت کا رویہ شرمناک ہے، کانگریس

کانگریس ترجمان نے کہا کہ سچائی یہ ہے کہ نریندر مودی صرف ٹرمپ سے یک طرفہ تعلقات نبھانے میں مصروف ہیں اور اس عمل سے ملک کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کے سینیئر لیڈر اور ترجمان پون کھیڑا نے بی جے پی حکومت کو یو ایس اے آئی ڈی (یو ایس ایڈ) فنڈنگ کے معاملے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے ایک ہفتے سے یہ کہانی گردش کر رہی ہے کہ امریکہ کی ایک ایجنسی نے مودی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے لئے 21 ملین ڈالر دئیے، اگر یہ رقم واقعی ہندوستان میں آئی تو یہ ملک کی سکیورٹی ایجنسیوں کے لئے باعثِ شرم ہے کہ وہ اسے روک نہ سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب مودی حکومت سے اس معاملے پر سوال کیا گیا تو ان کا جواب تھا کہ یہ فنڈنگ 2012ء میں یو پی اے حکومت کے وقت آئی تھی۔ اس جواب پر سوال اٹھاتے ہوئے پون کھیڑا نے کہا کہ اگر واقعی ایسا ہے تو کیا بی جے پی 2014ء کا الیکشن اسی رقم سے جیتی تھی۔ انہوں نے واضح کیا کہ حقیقت میں یہ 21 ملین ڈالر ہندوستان نہیں بلکہ بنگلہ دیش کے این جی اوز کو دئیے گئے تھے۔

پون کھیڑا نے مودی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ایک وقت تھا جب ہندوستان کے وزیراعظم کی ساکھ ایسی تھی کہ امریکہ تک کو پیچھے ہٹنا پڑتا تھا لیکن آج امریکہ سے بنگلہ دیش میں 21 ملین ڈالر کی فنڈنگ ہوگئی اور مودی حکومت کو اس کی کوئی خبر تک نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کے اطلاعاتی نظام اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی ناکامی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا بنگلہ دیش میں پیدا ہونے والی عدم استحکام کی صورتحال کا اثر ہندوستان پر نہ پڑے گا۔ کانگریس لیڈر نے مودی کے امریکہ دورے پر بھی شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے بی آر آئی سی ایس (برکس) کے خاتمے کی دھمکی دی، ہندوستان پر اضافی محصولات لگانے کی بات کی اور ہندوستان پر ایف-35 طیارے تھوپنے کی کوشش کی لیکن اس سب کے باوجود مودی صرف مسکراتے رہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ نریندر مودی خود امریکہ جا کر ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

پون کھیڑا نے کہا کہ کانگریس یو ایس ایڈ یا کسی اور غیر ملکی فنڈنگ ایجنسی کے خلاف نہیں ہے۔ ملک میں فنڈنگ کے لئے واضح قوانین موجود ہیں، جن کے تحت بی جے پی سے وابستہ این جی اوز بھی فنڈنگ حاصل کرتے ہیں، مگر اس معاملے میں صرف کانگریس کو نشانہ بنانا غلط ہے۔ انہوں نے بی جے پی کی وزیر اسمرتی ایرانی پر بھی سوال اٹھایا کہ وہ یو ایس ایڈ کی برانڈ ایمبیسڈر رہ چکی ہیں اور اس وقت ایل پی جی سلنڈر لے کر سڑکوں پر احتجاج کرتی تھیں، تو کیا یہ احتجاج یو ایس ایڈ نے کروایا تھا۔ اسی طرح انہوں نے کہا کہ انا ہزارے نے دہلی میں تحریک چلائی، جس کے بعد یو پی اے حکومت ختم ہوئی اور پھر وہ امریکہ جا کر روڈ شو کرتے رہے، اس وقت فورڈ فاؤنڈیشن کی فنڈنگ آ رہی تھی، جس میں آر ایس ایس کا بھی کردار تھا۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ سچائی یہ ہے کہ نریندر مودی صرف ٹرمپ سے یک طرفہ تعلقات نبھانے میں مصروف ہیں اور اس عمل سے ملک کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ مودی حکومت یو ایس ایڈ بی جے پی کی ساکھ ملک کی

پڑھیں:

مودی حکومت کو دھچکا‘ ٹرمپ نے بھارت کی مالی امداد پر اعتراض کردیا

واشنگٹن(صباح نیوز)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو دی جانے والی مالی امداد پر سوال اٹھا دیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو دی جانے والی مالی امداد پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے پاس بہت پیسہ ہے، ہم انہیں کروڑوں ڈالر کیوں دے رہے ہیں؟ ٹرمپ نے ایلون مسک کے محکمے ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی (DOGE) کے حکومتی اخراجات کم کرنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے بھارت کے لیے مختص 21 ملین ڈالر کی امداد پر سوال اٹھایا۔ٹرمپ کا کہنا تھا کہ “بھارت دنیا کے سب سے زیادہ ٹیکس عائد کرنے والے ممالک میں شامل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بی جے پی کشمیریوں کو ان کے جائز حقوق سے محروم کرنے پر تلی ہوئی ہے، حمید کرہ
  • مقبوضہ کشمیر میں دکانوں سے سینکڑوں اسلامی کتب ضبط کر لی گئیں
  • مودی سرکار نے جلاوطن بھارتیوں کے بحران کو سکھ بحران میں تبدیل کر دیا
  • بھارت میں حالات اتنے خراب ہیں کہ نوجوان بیرون ملک روزگار ڈھونڈنے پر مجبور ہیں، کانگریس
  • بی جے پی کی ریکھا گپتا نے دہلی کی وزیراعلیٰ کے طور پر حلف اٹھا لیا
  • بی جے پی رہنما ریکھا گپتا دہلی کی چوتھی خاتون وزیرِ اعلیٰ بن گئیں
  • مودی حکومت ریاستی درجے کی بحالی کے معاملے پر کشمیریوں کے جذبات سے کھیل رہی ہے، طارق قرہ
  • مودی حکومت کو دھچکا‘ ٹرمپ نے بھارت کی مالی امداد پر اعتراض کردیا
  • اعلیٰ عہدیداران کو انکی ماتحت ریاستوں میں مستقبل کے انتخابی نتائج کیلئے جوابدہ بنایا جائے، کانگریس