ایف آئی اے نے دو ماہ میں کتنے انسانی اسمگلر اور ایجنٹ گرفتار کیے؟ رپورٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے پچھلے دو ماہ کے دوران 458 انسانی اسمگلروں اور ایجنٹوں کو گرفتار کیا۔
ایف آئی اے نے انسانی اسمگلنگ کے خلاف گزشتہ 2 ماہ کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ کی ہدایت پر ایف آئی اے کا انسانی اسمگلروں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے اور ایف آئی اے نے گزشتہ 2 ماہ کے دوران 458 انسانی اسمگلروں اور ایجنٹوں کو گرفتار کیا ہے،گرفتار ملزمان میں ریڈ بک کے 8 انتہائی مطلوب انسانی اسمگلر بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ 2 ماہ کے دوران یونان کشتی حادثہ 2023 کے 19 اشتہاری انسانی اسمگلروں اور یونان کشتی حادثہ 2024 میں ملوث 18 انسانی اسمگلروں کو بھی گرفتار کیا گیا، اسی طرح مراکش کشتی حادثے 2025 میں ملوث 10 ایجنٹ بھی گرفتار کیے گئے۔
گزشتہ 2 ماہ کے دوران ایف آئی اے نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ملزمان کی 661.
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انٹرپول کے ذریعے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے مجموعی طور پر 26 ریڈ نوٹس جاری کیے گئے۔ ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ کشتی حادثے میں ملوث ایجنٹوں کی گرفتاری کے لیے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جارہا ہے، ملک کے تمام ایئرپورٹس پر تعینات افسران انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایجنٹوں کی گرفتاری کے لیے کڑی نگرانی کر رہے ہیں،معصوم جانوں سے کھیلنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
ایف آئی اے کی ٹیمیں انسانی اسمگلنگ کے متاثرین سے مسلسل رابطے میں ہیں،جبکہ گرفتار اسمگلروں کو قانون کے مطابق سخت سزائیں دلوائی جائیں گی اور بین الاقوامی سطح پر انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورک کو جڑ سے ختم کیا جائے گا۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: انسانی اسمگلروں انسانی اسمگلنگ ایف ا ئی اے نے ماہ کے دوران گزشتہ 2 ماہ میں ملوث
پڑھیں:
کشتی حادثے کے بعد 30,000 پاکستانی کنٹرول لسٹ میں شامل
اسلام آباد( زبیر قصوری) کشتی کے المناک حادثات کے بعد جن میں سینکڑوں نوجوان پاکستانی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حکومت کو رپورٹ دی ہے کہ تقریباً 30,000 پاکستانی شہریوں کے نام کنٹرول لسٹ میں شامل کر دیے گئے ہیں۔ اس فہرست میں ہزاروں ایسے افراد بھی شامل ہیں جو کاروباری مقاصد کے لیے پاکستان سے دبئی اور دیگر ممالک کا کثرت سے سفر کرتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مختلف ممالک کے سفارت خانوں کی جانب سے فراہم کردہ رپورٹس پر کارروائی کی گئی ہے۔ ہزاروں افراد کو تین مختلف کنٹرول لسٹوں میں شامل کیا گیا ہے: ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل)، پروویژنل نیشنل آئیڈنٹیفیکیشن لسٹ (پی این آئی ایل)، اور بلیک لسٹ۔جب ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹ مصطفیٰ جمال قاضی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے تصدیق کی کہ دبئی حکام سے خفیہ طور پر فہرستیں موصول ہوئی ہیں اور ان ناموں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
انہوں نے یقین دلایا کہ کنٹرول لسٹ میں شامل تمام افراد کسی نہ کسی قسم کی مجرمانہ سرگرمی میں ملوث ہیں۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ان اقدامات سے بیرون ملک سفر کرنے والے پاکستانیوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ انہیں ہوائی اڈوں پر روکا جا رہا ہے۔