پی کے ایل آئی کا شاندار اقدام، ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کے قومی پروگرام کا پائلٹ فیز گلگت بلتستان میں کامیابی سے لانچ کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) آج کا دن پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ (PKLI) اور ملک کے لیے ایک تاریخی دن ہے کیونکہ 9 سال کی محنت کے بعد وزیرِاعظم پاکستان کی مکمل حمایت سے ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کے قومی پروگرام کا پائلٹ فیز گلگت بلتستان میں کامیابی سے لانچ کر دیا گیا ہے۔
اس پروگرام کا باقاعدہ آغاز مئی 2025 میں ہوگا، اس انقلابی اقدام سے لاکھوں جانیں بچائی جا سکیں گی اور لوگوں کو ہیپاٹائٹس سی سے پیدا ہونے والی پیچیدگیوں سے محفوظ رکھا جا سکے گا۔ہیپاٹائٹس سی 80 فیصد جگر کے فیل ہونے اور کینسر کا سبب بنتا ہے، جب کہ یہ بیماری صرف 3 ماہ کی مؤثر اور سستی دوا کے ذریعے مکمل طور پر قابلِ علاج ہے۔ اصل چیلنج یہ ہے کہ ملک بھر میں بڑے پیمانے پر سکریننگ کی جائے تاکہ خاموش مریضوں کی شناخت ہو سکے جو 20 سال تک بغیر کسی علامت کے اس مرض میں مبتلا رہتے ہیں اگر اس مدت میں ان کا علاج کر لیا جائے تو وہ جگر کے فیل ہونے یا کینسر جیسی جان لیوا بیماریوں سے بچ سکتے ہیں۔
غزہ کی تعمیر نو کیلئے 50 ارب ڈالر سے زائد درکار، کیا کچھ نقصان ہوا؟ رپورٹ سامنے آگئی
ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کے پہلے مرحلے کے لیے وفاقی حکومت نے 34 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی ہے جب کہ صوبائی حکومتیں اس پروگرام کی عمل درآمد میں شراکت دار ہوں گی جس سے مجموعی بجٹ 68 ارب روپے تک پہنچ جائے گا۔اس قومی مقصد کی کامیابی کے لیے سول سوسائٹی، پیشہ ور تنظیموں اور تعلیمی اداروں کو اس مشن کی مکمل حمایت کرنی ہوگی تاکہ پاکستان کو ہیپاٹائٹس فری ملک بنایا جا سکے۔یہ اقدام پاکستان کی صحت عامہ کے شعبے میں ایک نئی تاریخ رقم کرے گا اور لاکھوں افراد کو ایک صحت مند زندگی فراہم کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔
پیوٹن نے روسی ہتھیاروں کی حیران کن خاصیت بتا دی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: ہیپاٹائٹس سی
پڑھیں:
گلگت بلتستان میں ججز تقرریوں سے متعلق بڑی پیشرفت
اسلام آباد:اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈووکیٹ جنرل گلگت بلتستان میں ججز تقریوں کے طریقہ کار کے حوالے سے اتفاق ہوگیا۔
سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججز تقرریوں پر حکم امتناع ختم کر دیا۔
عدالت عظمیٰ میں گلگت بلتستان میں ججز تقرریوں سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ اٹارنی جنرل پاکستان منصور عثمان اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ حکومت آرڈر 2018 کے مطابق ججز تقرریاں کرے گی، معاملے پر ایڈووکیٹ جنرل جی بی سے بات کر لی تھی۔
وکیل غلام مصطفیٰ کندوال نے اعتراض کیا کہ سپریم کورٹ حکم کے مطابق آرڈر 2019 کے مطابق تقرریاں ہونا ہیں۔
جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ ہمیں ابھی ججز تقریوں کا مقدمہ نمٹانا چاہیے، آرڈر 2019 مجوزہ تھا اس پر عمل درآمد کا کیسے کہیں۔
جسٹسم جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ اٹارنی جنرل صاحب ناانصافی نہیں ہونی چاہیے، اگر ناانصافی ہوئی تو پھر ایشوز بنیں گے۔
گلگت بلتستان حکومت کی جانب سے ججز طریقہ کار سے متعلق درخواست واپس لے لی گئی۔
سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججز تقرریوں سے متعلق دیگر درخواستوں کو تین ہفتوں کے لیے ملتوی کر دیا۔