حکومت کا بجلی نرخوں میں 10 روپے فی یونٹ تک کمی کا منصوبہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
اسلام آباد:حکومت نے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے بجلی کی قیمت میں 8 سے 10 روپے فی یونٹ تک کمی کا منصوبہ تیار کر لیا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مجوزہ حکومتی منصوبے کے تحت گردشی قرضوں کے حجم کو کم کر کے بجلی کے شعبے میں جاری مالی نقصانات کو کم کیا جائے گا، جس سے بجلی کے نرخوں میں کمی ممکن ہو سکے گی۔ یہ منصوبہ آئی ایم ایف (بین الاقوامی مالیاتی فنڈ) کے جائزہ مشن کے سامنے پیش کیا جائے گا، جو اگلے ماہ کے آغاز میں پاکستان کا دورہ کرے گا۔
حکومتی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس منصوبے کے تحت قرضوں کی ادائیگی میں1.
حکومتی منصوبے کے تحت بنیادی ٹیرف میں 8 سے 10 روپے فی یونٹ تک کمی کی جائے گی۔ اس کے لیے گردشی قرضوں کے حجم کو کم کرنے اور بجلی کے شعبے میں اصلاحات لاگو کرنے پر توجہ دی جائے گی۔ یہ اقدامات بجلی کی پیداواری لاگت کو کم کرنے اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔
آئی ایم ایف کا جائزہ مشن اگلے ماہ کے آغاز میں پاکستان کا دورہ کرے گا، اس دوران یہ منصوبہ جائزہ مشن کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ آئی ایم ایف پہلے ہی بجلی کے نرخوں میں کمی کے لیے ٹیکسوں میں کمی کے منصوبے کو مسترد کر چکا ہے، تاہم حکومت کا نیا منصوبہ بجلی کے شعبے میں مالی اصلاحات پر مبنی ہے، جسے آئی ایم ایف کی منظوری کی توقع ہے۔
اگر یہ منصوبہ کامیاب ہو جاتا ہے تو عوام کو بجلی کے بلوں میں نمایاں کمی کا فائدہ ہوگا۔ بجلی کی قیمت میں 8 سے 10 روپے فی یونٹ تک کمی سے نہ صرف گھریلو بلکہ صنعتی صارفین کو بھی ریلیف ملے گا، جس سے معیشت کو بھی تقویت ملے گی۔
حکومت کا منصوبہ بجلی کے شعبے میں اصلاحات کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ گردشی قرضوں کے حجم کو کم کرنے اور مالی نقصانات کو کم کرنے سے بجلی کی پیداوار اور تقسیم کے نظام کو بہتر بنایا جا سکے گا۔ اس کے علاوہ یہ اقدامات بجلی کے شعبے میں خود کفالت کی راہ ہموار کرنے میں بھی معاون ثابت ہوں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: روپے فی یونٹ تک کمی بجلی کے شعبے میں آئی ایم ایف کو کم کرنے جائے گی عوام کو بجلی کی کے لیے
پڑھیں:
نئے مالی سال کا بجٹ عید الاضحی سے پہلے پیش کرنے کا فیصلہ
حکومت نے آئندہ مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ عید سے پہلے پیش کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے وزارتِ خزانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ عید الاضحیٰ کے پیش نظر پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس قبل از وقت بلانے کی تجویز زیر غور ہے۔
نیا بجٹ تین سے پانچ جون کے دوران پارلیمنٹ میں پیش ہو سکتا ہے، عید سے دو یا تین روز پہلے قومی اسمبلی میں بجٹ پیش ہونے کا امکان ہے۔
نئے بجٹ کی منظوری کا عمل عید کی چھٹیوں کے فوری بعد شروع کر دیا جائے گا، آئی ایم ایف کے ساتھ نئے مالی سال کے بجٹ پر مشاورت کی جائے گی، آئی ایم ایف کا مشن 14 مئی کو پاکستان پہنچے گا۔
سالانہ ٹیکس ریونیو، ترقیاتی بجٹ سمیت اہم اہداف کی آئی ایم ایف سے منظوری لی جائے گی۔
وزیر خزانہ آئندہ ہفتے عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کریں گے، آئی ایم ایف اور عالمی بینک کی اسپرنگ میٹنگز 21 سے 26 اپریل واشنگٹن میں منعقد ہوں گی۔