انتخابی منشور میں مسلمانوں سے متعلق کئے گئے وعدے پورے کئے جائینگے، چندرا بابو نائیڈو
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
مفتی محمد فاروق قاسمی نے کہا کہ علماء کونسل آف انڈیا آندھرا پردیش میں مسلمانوں کی تعلیم کے فروغ، سماجی ہم آہنگی میں اضافہ کرنے اور علماء کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کیلئے کوشاں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ اور تلگو دیشم پارٹی کے سربراہ این چندرا بابو نائیڈو نے یقین دہانی کرائی کہ مسلمانوں سے متعلق انتخابی منشور میں جو وعدے کئے گئے ہیں انہیں جلد اور کچھ کو بتدریج پورا کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ یقین دہانی علماء کونسل آف انڈیا کے قومی صدر مفتی محمد فاروق قاسمی کو کرائی۔ مفتی فاروق قاسمی نے کہا کہ وزیراعلیٰ نائیڈو بابو نے مسلمانوں کی فلاح و بہبود سے متعلق جو وعدے انتخابی منشور میں کئے گئے ہیں انہیں جلد یا بتدریج پورے کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جلد اقلیتی جنرل یونیورسٹی سے متعلق منصوبے پر غور و خوض کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ میری حکومت اقلیتوں کی تعلیم کے سلسلے میں بہت سنجیدہ ہے اور اقلیتی جنرل یونیورسٹی کے بارے میں حکومت دو ماہ میں غور و خوض کرے گی۔
مفتی فاروق قاسمی نے بتایا کہ چندرا بابو نائیڈو حکومت مسجد کے رکھ رکھاؤ کے لئے مسجد کو ماہانہ پانچ ہزار روپے بھی دے گی۔ انہوں نے کہا کہ نائیڈو نے حال ہی میں مسجد کے امام اور مؤذن کے لئے مختص رقم جاری کی تھی، جس پر علماء کونسل آف انڈیا کے صدر نے وزیر اعلیٰ کو مبارکباد پیش کی اور ان کا شکریہ ادا کیا۔ واضح رہے کہ تلگو دیشم پارٹی کے سربراہ چندرا بابو نائیڈو نے اپنے انتخابی منشور میں مسجد کے رکھ رکھاؤ، اقلیتی یونیورسٹی قائم کرنے سمیت کئی وعدے کئے تھے جن میں سے کچھ پر عمل شروع ہوگیا ہے، باقی پر عمل کرانے کی کوشش جاری ہے۔
اس کے علاوہ مفتی محمد فاروق قاسمی نے کہا کہ علماء کونسل آف انڈیا آندھرا پردیش میں مسلمانوں کی تعلیم کے فروغ، سماجی ہم آہنگی میں اضافہ کرنے اور علماء کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کے لئے کوشاں ہے۔ ساتھ ہی علماء کونسل آف انڈیا مسلمانوں کے تعلیمی، سماجی، معاشی مسائل سے وزیر اعلیٰ آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو کو آگاہ کراتی رہے گی۔ وقف ترمیمی بل کے سلسلے میں ہم نے وزیراعلیٰ سے ملاقات کر کے اس بل کے نقصانات سے آگاہ کیا تھا اور جس میں انہوں نے کہا تھا کہ مسلمانوں کے ساتھ کسی طرح کی کوئی زیادتی نہیں ہونے دی جائے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: چندرا بابو نائیڈو فاروق قاسمی نے انہوں نے کہا نے کہا کہ علماء کو
پڑھیں:
’آپ کے وعدے کا کیا ہوا؟‘ امریکی وفد کی آرمی چیف کی ملاقات پر پی ٹی آئی کے حامی مایوس
’آپ کے وعدے کا کیا ہوا؟‘ امریکی وفد کی آرمی چیف کی ملاقات پر پی ٹی آئی کے حامی مایوس WhatsAppFacebookTwitter 0 15 April, 2025 سب نیوز
امریکی کانگریس کے رکن جیک برگمین کی سربراہی میں آنے والے تین رکنی امریکی وفد کی آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حامیوں میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ پی ٹی آئی سے ہمدردی رکھنے والے سوشل میڈیا صارفین نے وفد پر تنقید کرتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ آخر وہ عمران خان سے ملاقات کیوں نہیں کر سکے۔
تفصیلات کے مطابق آئی ایس پی آر کے مطابق امریکی وفد نے جنرل عاصم منیر سے ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اس وفد میں امریکی کانگریس کے ارکان تھامس سوزی اور جوناتھن جیکسن بھی شامل تھے۔
پی ٹی آئی حامیوں کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ امریکی وفد کو اڈیالہ جیل میں قید عمران خان سے بھی ملاقات کرنی چاہیے تھی۔
صارف محمد صدیقی نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جیک برگمین کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا: ’مسٹر برگمین، آپ نے کہا تھا کہ آپ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کو غیر قانونی حراست سے آزاد کرانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ آپ کے وعدے کا کیا ہوا؟‘
اسی طرح ایک اور صارف احمد حسن نے بھی برگمین کے ماضی کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے یاد دہانی کرائی کہ اصل صورتحال جاننے کے لیے انہیں عمران خان اور ان کی بہن علیمہ خان سے ملاقات کرنی چاہیے تھی۔
جیک برگمین نے صحافی معید پیرزادہ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ عمران خان سے ملاقات ایک مثبت پیش رفت ہو گی اور اس کی کوشش کی جائے گی، مگر موجودہ دورہ صرف کاکس کی نمائندگی کے طور پر ہو گا، امریکی حکومت یا ٹرمپ انتظامیہ کی نمائندگی نہیں۔
تحریک انصاف سے ہمدردی رکھنے والے کئی اکاؤنٹس نے صارفین سے یہ اپیل بھی کی ہے کہ وہ امریکی وفد کے ارکان جیک برگمین، تھامس سوزی اور جوناتھن جیکسن کو ای میل کر کے اپنے تحفظات سے آگاہ کریں۔
اس معاملے پر صحافی شاہین صہبائی نے بھی سوال اٹھایا کہ آیا امریکی کانگریس کے یہ اراکین صرف پاکستانی فوج کا مؤقف سننے آئے تھے یا وہ کسی متوازن ملاقات کے لیے آئے تھے۔
تجزیہ کار مزمل سہروردی نے پی ٹی آئی کی کوششوں پر طنز کرتے ہوئے کہا، ’تمام لابی ناکام ہو گئی۔۔۔ ڈالرز ضائع ہو گئے۔‘
واضح رہے کہ ماضی میں ان ہی کانگریس ارکان نے عمران خان کی رہائی اور جمہوریت کی بحالی کے لیے آواز اٹھائی تھی، جس پر پی ٹی آئی کے حامیوں کو توقع تھی کہ ان کا حالیہ دورہ بھی اسی تسلسل کا حصہ ہوگا، مگر آرمی چیف سے ملاقات اور عمران خان سے عدم ملاقات نے ان میں مایوسی پیدا کر دی ہے۔