سماجی رہنما فیصل ایدھی کا کہنا ہے کہ مصطفیٰ کی لاش مکمل طور پر جلی ہوئی تھی، ابتدائی طور پر رضاکاروں کو ہاتھ اور سر نظر نہیں آیا۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل ایدھی نے کہا کہ رضاکار طبی ماہر نہیں، انہیں غلطی ہوئی، آج طبی ماہرین کی جانچ کے بعد صورتِ حال واضح ہوئی ہے۔

حب پولیس نے مصطفیٰ کی گاڑی کو آگ لگانے کی اطلاع تاخیر سے ملنے کی تحقیقات شروع کردیں

سید فاضل شاہ بخاری نے کہا کہ اس بات کی بھی تحقیقات جاری ہے کہ ملزمان حب سے واپس کراچی کیسے گئے،

اس سے پہلے فیصل ایدھی نے بتایا تھا کہ جلی ہوئی لاش کے ہاتھ، پاؤں اور سر غائب تھا۔

فیصل ایدھی نے بتایا کہ بلوچستان پولیس کی جانب سے ہم سے 12 جنوری کو رابطہ کیا گیا تھا، پولیس کی جانب سے جھلسی ہوئی لاش ہمارے حوالے کی گئی تھی، لاش مکمل طور پر جلی ہوئی تھی۔

فیصل ایدھی کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ عامر کی لاش کا صرف دھڑ تھا، ہاتھ، پیر اور سر موجود نہیں تھا، لاش لواحقین کے انتظار میں 4 دن کراچی کے سرد خانے میں رکھی رہی جس کی 16 جنوری کو مواچھ گوٹھ کے قبرستان میں تدفین کر دی گئی تھی۔

کیس کا پس منظر:۔

واضح رہے کہ کراچی کے علاقے ڈیفنس سے 6 جنوری کو مصطفیٰ نامی نوجوان لاپتہ ہوا تھا، جس کی لاش 14 فروری کے روز پولیس کو حب سے مل گئی تھی، مصطفیٰ کو اس کے بچپن کے دوستوں نے قتل کرنے کے بعد گاڑی میں بٹھا کر جلایا تھا۔

کراچی: 6 جنوری سے لاپتہ نوجوان مصطفیٰ کی لاش پولیس کو مل گئی، تفتیشی حکام

تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ مصطفیٰ کی لاش پولیس کو حب چوکی سے ملی ہے،

23 سالہ مصطفیٰ عامر کی لاش ملنے کے بعد ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سی آئی اے مقدس حیدر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مصطفیٰ عامر کو قتل کیا گیا، مصطفیٰ ارمغان کے گھر گیا تھا وہاں لڑائی جھگڑے کے بعد فائرنگ کرکے اس کو قتل کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مقتول کی لاش کو گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر حب لے جایا گیا، لاش کو گاڑی میں جلایا گیا، ملزمان نے لاش کی نشاندہی کی، اب تک کی تحقیقات کے مطابق ارمغان اور شیراز نے گاڑی کو آگ لگائی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: فیصل ایدھی کہ مصطفی کا کہنا کی لاش اور سر کے بعد تھا کہ

پڑھیں:

گھر میں سوئی ماں اور 9 سالہ بیٹی پر تیزاب پھینک کر ملزم فرار

پنجاب میں تیزاب گردی کا دلخراش واقعہ پیش آیا، جس میں  گھر میں سوئی ہوئی ماں اور اس کی 9 سالہ بیٹی پر ملزم تیزاب پھینک کر فرار ہو گیا۔
 

پولیس کے مطابق احمد پور شرقیہ کے علاقے میں نامعلوم  شخص گھر میں داخل ہوکر سوئی ہوئی ماں بیٹی پر تیزاب پھینک کر فرار ہوگیا۔ ریسکیو ذرائع  بتایا کہ ماں اور اس کی بیٹی گھر میں اکیلے سو رہے تھے، جس کا فائدہ اٹھا کر ملزم نے دونوں پر یتزاب پھینک دیا۔

واقعے کی اطلاع پولیس کو دی گئی، جس پر پولیس نے فوراً جائے وقوع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کیے جب کہ تیزاب گردی سے زخمی ماں بیٹی کو اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کی شکاںت شاہنہ عمر 45 سال اور بیٹی مسکان عمر 9 سال سے ہوئی۔

واقعہ احمد پور شرقیہ کے نواحی علاقے واہی والی ٹھوکر میں پیش آیا۔ پولیس نے ملزم کی تلاش کے لیے تحقیقات شروع کردی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: مصطفیٰ قتل کیس: تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گیا، تفتیشی حکام
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس ، جوڈیشنل مجسٹریٹ نے ایدھی حکام کو خط لکھ دیا
  • مصطفی عامر قتل کیس میں نیا موڑ؛ گاڑی سے برآمد جلی ہوئی لاش کس کی ہے؟ 
  • کراچی، مصطفیٰ عامر کی میت ایدھی سردخانے منتقل، ایس ایچ او دریجی معطل
  • مصطفیٰ قتل کیس: مقتول کی قبرکشائی مکمل، لاش زیادہ جلنے سے وجہ موت کا تعین نہیں ہوسکے گا، پولیس سرجن
  • مصطفی عامر کی قبر کشائی کا عمل شروع ہوگیا
  • مصطفیٰ قتل کیس میں منشیات کے پہلو پر بھی تفتیش کا آغاز کردیا، سی آئی اے پولیس
  • حب پولیس نے مصطفیٰ کی گاڑی کو آگ لگانے کی اطلاع تاخیر سے ملنے کی تحقیقات شروع کردیں
  • گھر میں سوئی ماں اور 9 سالہ بیٹی پر تیزاب پھینک کر ملزم فرار