Daily Ausaf:
2025-04-16@15:14:38 GMT

جرمنی میں 4 لاکھ ملازمتیں، ویزا کیسے اپلائی کریں؟

اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT

برلن(نیوز ڈیسک)جرمنی کو نئے ڈیجیٹل ویزا سسٹم کے تحت 4 لاکھ ہنر مند غیرملکی کارکنوں کی ضرورت ہے۔

جرمنی نے باضابطہ طور پر اپنا قونصلر سروسز پورٹل متعارف کرایا ہے، جس سے دنیا بھر کے افراد جرمن ویزا کے لیے آن لائن درخواست دے سکتے ہیں، یہ ڈیجیٹل اقدام جرمنی کے ویزے کے حصول میں رکاوٹوں کو دور کرتے ہوئے غیر ملکی ہنر مند کارکنوں، اپرنٹس اور طلبا کے لیے ویزا منظوری کے عمل کو تیز کرتا ہے۔

جرمنی کو افرادی قوت کی کمی کا سامنا
جرمنی کو مزدوروں کی نمایاں کمی کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے حکومت بین الاقوامی ٹیلنٹ کو فعال طور پر تلاش کرنے کے لیے کوشاں ہے، جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیرباک نے ملک کی اقتصادی ترقی کو برقرار رکھنے اور عالمی مسابقت کو برقرار رکھنے کے لیے سالانہ کم از کم 4 لاکھ ہنر مند کارکنوں کی فوری ضرورت پر زور دیا۔

2025 کے لیے جرمنی میں زیادہ مانگ والے شعبے
جرمنی مندرجہ ذیل صنعتوں میں زبردست مانگ کے ساتھ 28 زمروں میں پیشہ ور افراد کو بھرتی کر رہا ہے۔

ہنر مند تجارت اور دستکاری: تعمیراتی کارکن، الیکٹریشن، پلمبر، بڑھئی، مکینکس

صحت اور بزرگوں کی دیکھ بھال: نرسیں، دیکھ بھال کرنے والے، طبی تکنیکی ماہرین

ٹیک اینڈ آئی ٹی: سافٹ ویئر انجینئرز، سائبر سیکیورٹی ماہرین، اے آئی ماہرین، ڈیٹا تجزیہ کار

مینوفیکچرنگ اور انجینئرنگ: مکینیکل انجینئرز، آٹوموٹو ٹیکنیشنز، صنعتی کارکن

لاجسٹکس اور ٹرانسپورٹ: ٹرک ڈرائیور، گودام کارکن، سپلائی چین مینیجر

مہمان نوازی اور سیاحت: باورچی، ہوٹل مینیجر، ریستوراں کا عملہ

تعلیم اور تربیت: پیشہ ورانہ تربیت دہندگان، انگریزی اساتذہ
ہنر مند لیبر کے لیے بڑھتی ہوئی عالمی مسابقت کے ساتھ جرمنی نے بین الاقوامی درخواست دہندگان کو زیادہ مؤثر طریقے سے راغب کرنے کے لیے ایک تیز، ڈیجیٹلائزڈ ویزا سسٹم متعارف کرایا ہے۔

جرمنی کا نیا ڈیجیٹل ویزا سسٹم
قونصلر سروسز پورٹل کا آغاز جرمنی کے ویزے کے عمل میں ایک بڑی پیشرفت کی نشاندہی کرتا ہے، جو آن لائن درخواست کا ایک آسان طریقہ کار فراہم کرتا ہے۔

ڈیجیٹل ویزا سسٹم کی اہم خصوصیات
جرمنی کا نیا ویزا سسٹم جرمی میں کام اور تعلیم کے ویزوں کے لیے 100 فیصد آن لائن درخواست دینے کی سہولت دیتا ہے۔

نیا نظام اپوائنٹمنٹ میں تاخیر کو ختم کرتا ہے۔

آن لائن نظام دنیا بھر میں 167 ویزا دفاتر تک رسائی دیتا ہے۔
یہ نظام متعدد ویزا زمروں کا احاطہ کرتا ہے، بشمول ملازمت، اپرنٹس شپ، اور خاندان کے افراد کا ملنا۔

وزیر خارجہ انالینا بیرباک نے زور دیا، ’ ہم کاغذی درخواستوں اور طویل انتظار کی مدت کی وجہ سے اعلی ٹیلنٹ کی آمد میں تاخیر کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ ایک جدید امیگریشن ملک کے طور پر ہمیں ایک جدید ترین ویزا عمل کی ضرورت ہے۔

جرمنی کے نئے ڈیجیٹل ویزا سسٹم کی افادیت
جرمنی کا ڈیجیٹل ویزا سسٹم ہنر مند پیشہ ور افراد کے لیے ایک گیم چینجر ہے، جس کے فائدے درج ذیل ہیں۔

پیپر لیس ایپلی کیشنز: مزید لمبے فارمز اور فزیکل دستاویز کی گذارشات نہیں۔

تیز تر پروسیسنگ: درخواست کی منظوری میں آسانی

زیادہ قابل رسائی: دنیا میں کہیں سے بھی درخواست دیں۔

مضبوط کاروباری مرکز : ملازمتوں آسامیوں کو زیادہ مؤثر طریقے سے پُر کرنے میں کمپنیوں کی مدد کرنا

اپلائی کرنے کا طریقہ
جرمن قونصلر سروسز پورٹل ویزا کی درخواست کے عمل کو آسان بناتا ہے، جس سے ہنر مند کارکنوں، طلباء اور اپرنٹس کو مکمل طور پر آن لائن درخواست دینے کی اجازت ملتی ہے، جرمنی کے لیے ویزا اپلائی کرنے کے لیے درج ذیل طریقہ آزمائیں۔

قونصلر سروسز پورٹل پر جائیں: جرمن ویزا کی سرکاری ویب سائٹ تک رسائی حاصل کریں۔

ایک اکاؤنٹ بنائیں: اپنی ای میل اور ذاتی تفصیلات کا استعمال کرتے ہوئے رجسٹر کریں۔

اپنی ویزا کیٹیگری منتخب کریں: 28 دستیاب آپشنز میں سے انتخاب کریں۔

مطلوبہ دستاویزات اپ لوڈ کریں: شناخت، قابلیت، ملازمت کی پیشکش (اگر قابل اطلاق ہو) اور دیگر ضروری دستاویزات جمع کروائیں۔

انٹرویو کا شیڈول بنائیں (اگر ضرورت ہو): ویزا کی کچھ اقسام کے لیے آن لائن یا ذاتی طور پر انٹرویو کی ضرورت پڑسکتی ہے۔

اپنی درخواست جمع کروائیں اور فیس ادا کریں: درخواست مکمل کریں اور ضروری فیس جمع کروائیں۔

اپنی درخواست کو ٹریک کریں: پورٹل کے ذریعے اپنے ویزا کی حیثیت کی نگرانی کریں کہ آیا آپ کو ویزا ملا ہے یا نہیں۔
مزیدپڑھیں:ڈیپ سیک نے ماڈل کوڈ پبلک کے لیے اوپن کرنے کا اعلان کردیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: قونصلر سروسز پورٹل ڈیجیٹل ویزا سسٹم آن لائن درخواست جرمنی کے ویزا کی کرتا ہے کے لیے

پڑھیں:

سومی میں روسی میزائل حملہ ’جنگی جرم‘ ہے جرمنی کے متوقع چانسلر

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 اپریل 2025ء) جرمنی کے نئے متوقع چانسلر فریڈرش میرس نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن پر ’جنگی جرم‘ کا الزام عائد کیا ہے۔ یہ پیشرفت روس کی طرف سے یوکرینی شہر سومی پر کیے جانے والے روسی میزائل حملے کے بعد سامنے آئی ہے، جس میں بچوں سمیت 34 افراد ہلاک ہوئے۔

جرمنی کی قدامت پسند سیاسی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) کے سربراہ فریڈرش میرس نے اتوار کے روز جرمن نشریاتی ادارے، اے آر ڈی کو بتایا کہ روس کا جان لیوا میزائل حملہ ’’ایک جانتے بوجھتے اور سوچا سمجھا جنگی جرم‘‘ تھا۔

میرس کے بقول، ’’دو بار حملہ کیا گیا، اور دوسرا حملہ تب کیا گیا جب امدادی کارکن متاثرین کی مدد کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ’’یہ وہ جواب ہے جو (روسی صدر) پوٹن ان کو دیتے ہیں جو ان سے جنگی بندی پر بات کر رہے ہیں۔‘‘ ان کا اشارہ جرمنی میں اٹھنے والی ایسی آوازوں کی طرف تھا جو پوٹن کے ساتھ امن بات چیت پر زور دیتی ہیں۔

میرس کا کہنا تھا، ’’ہماری طرف سے ان کے ساتھ بات چیت پر آمادگی کو امن کے قیام کے لیے ایک سنجیدہ کوشش کے طور پر نہیں بلکہ کمزوری کے طور پر لیا جاتا ہے۔‘‘

سومی پر حملے میں ہوا کیا؟

یوکرین کے ایک شمال مشرقی شہر سومی کے مرکز میں اتوار 13 اپریل کو روس کی طرف سے دو بیلاسٹک میزائل حملوں میں کم از کم 34 افراد ہلاک ہو گئے۔

یہ میزائل مقامی وقت کے مطابق صبح 10:15 پر داغے گئے جب لوگ وہاں مسیحی تہوار ’پام سنڈے‘ منانے کے لیے جمع ہو رہے تھے۔

یہ میزائل حملہ ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین میں جنگ بندی پر زور دے رہے ہیں۔

امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان برائن ہیوز کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے: ’’سومی پر میزائل حملہ اس بات کا واضح اور بھرپور ثبوت ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے اس خوفناک جنگ کو ایسے مشکل وقت میں ختم کرنے کی کوششیں کیوں ہو رہی ہیں۔

‘‘

یوکرین صدر وولودیمیر زیلنسکی کے بقول اس حملے نے یہ بات ثابت کی ہے کہ روس جنگی بندی ڈیل کو پس پشت ڈال رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ اور یورپی رہنما بھی حملے کی مذمت میں ہم آواز

یوکرینی شہر سومی پر روسی میزائل حملے کی یورپی رہنماؤں کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش کی طرف سے بھی مذمت کی گئی ہے۔

گوٹیرش کے ترجمان اشٹیفان ڈوشیری کے مطابق یہ حملہ ''حالیہ ہفتوں کے دوران یوکرینی شہروں اور قصبات پر ایسی ہی حملوں کے سلسلے‘‘ کا تسلسل ہے۔ انہوں نے یہ بات باور کرائی کہ ''عام شہریوں، شہری عمارات پر حملے بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کے لحاظ سے منع ہیں۔‘‘

یورپی رہنماؤں کی طرف سے بھی اتوار کے روز سومی پر ہونے والے اس میزائل حملے کی مذمت کی گئی، جن میں برطانوی وزیر اعظم کیر اسٹارمر، پولینڈ کے ڈونلڈ ٹُسک اور اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی شامل ہیں۔

ادارت: شکور رحیم

متعلقہ مضامین

  • جرمنی کا ویزا، پاکستانی شہریوں کے لئے بڑا اعلان
  • شامی ڈاکٹر وطن میں مفت علاج کرنے کے لیے جرمنی سے جانے لگے
  • باہنر افراد نیوزی لینڈ کی شہریت کیسے حاصل کرسکتے ہیں؟
  • برطانیہ کو فوری طور پر 2 لاکھ غیر ملکی کارکنوں کی ضرورت
  • اساتذہ کیلئے تبادلوں کا شیڈول جاری
  • فلسطین : بندر کی بلا طویلے کے سر (حصہ سوم)
  • وزیراعلیٰ پنجاب ’’آسان کاروبار کارڈ‘‘کون اہل ہے،اپلائی کس طرح کیا جائے،جا نیں
  • اسٹیج ڈراموں میں خواتین اداکار کیسے ملبوسات زیب تن کریں؟ منظوری حکومت دے گی 
  • سومی میں روسی میزائل حملہ ’جنگی جرم‘ ہے جرمنی کے متوقع چانسلر
  • بیلاروس کا ڈیڑھ لاکھ پاکستانیوں کو ملازمتیں دینے کا اعلان، کیا مواقع موجود ہیں؟