نیپال میں نائب وزیراعظم پر قاتلانہ حملہ؛ بھارتی شہری گرفتار، بشنو پاڈیل پر قاتلانہ حملہ 15 فروری کو کیا گیا تھا
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
نیپال میں نائب وزیراعظم پر قاتلانہ حملہ؛ بھارتی شہری گرفتار، بشنو پاڈیل پر قاتلانہ حملہ 15 فروری کو کیا گیا تھا WhatsAppFacebookTwitter 0 21 February, 2025 سب نیوز
کھٹمندڈو(سب نیوز )نیپال میں ایک تقریب کے دوران غبارہ دھماکے سے ڈپٹی وزیراعظم بال بال بچ گئے تھے تاہم انھیں شدید چوٹیں آئی تھیں۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ واقعہ 15 فروری کو پیش آیا تھا جب نائب وزیرِ اعظم بشنو پاڈیل “وزٹ پوکھارا ایئر 2025” کے افتتاحی تقریب میں شریک تھے۔
نائب وزیراعظم بشنو پاڈیل نے جیسے ہی افتتاح کے لیے بینر کھولا تو غبارے اڑنے کے بجائے دھماکے سے پھٹنے لگے۔سیکیورٹی اہلکاروں نے نائب وزیراعظم اور میئر کو حفاظتی حصار میں لے لیا۔ دھماکے مبینہ طور پر موم بتی جلانے کے باعث ہوئے تھے۔
پولیس نے بتایا کہ اس واقعے میں نائب وزیراعظم اور میئر محفوظ رہے تاہم دونوں کو کافی چوٹیں آئی تھیں اور اب بھی اسپتال میں داخل ہیں۔ تفتیش کے دوران انکشاف ہوا کہ ان غباروں میں جان بوجھ کر ہائیڈروجن گیس بھری گئی تھی۔ جس پر کمیش کمار نامی ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے۔ کمیش کمار کا تعلق بھارت ہے۔ جس پر بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر نیپال کی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پر قاتلانہ حملہ
پڑھیں:
کرم میں کانوائے پر حملہ میں ملوث 10 دہشتگرد گرفتار
پولیس کے مطابق ضلع کرم میں بگن اوچت میں قافلے پر فائرنگ میں ملوث 10 دہشت گرد گرفتار کیے ہیں، پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے مختلف مقامات پر چھاپے مار کر دہشت گردوں کو کرم کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ کرم کے علاقہ بگن اوچت میں کانوائے پر حملہ اور فائرنگ کے واقعہ میں ملوث 10 دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق ضلع کرم میں بگن اوچت میں قافلے پر فائرنگ میں ملوث 10 دہشت گرد گرفتار کیے ہیں، پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے مختلف مقامات پر چھاپے مار کر دہشت گردوں کو کرم کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا۔ اس ضمن میں بتایا گیا کہ گرفتار دہشت گردوں کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔ پولیس حکام نے بتایا کہ گرفتار دہشت گرد 17 فروری کو کانوائے پر حملے میں ملوث تھے جبکہ واردات میں ملوث مزید شدت پسندوں کی تلاش جاری ہے۔