بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور کوچ انیل کمبلے کا کہنا ہے کہ اسٹار بیٹر ویرات کوہلی بہت زیادہ کوشش کر رہے ہیں اور یہی چیز ان کے لیے اس وقت میں مشکلات پیش کر رہی ہے۔

ورلڈ کپ 2023 کے بعد سے ویرات کوہلی چھ ایک روزہ اننگز میں محض 137 رنز اسکور کر سکیں ہیں جس میں صرف ایک نصف سینچری شامل ہے۔

دبئی میں کھیلے گئے چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کے پہلے میچ میں ویرات کوہلی 22 رنز بنا کر بنگلادیشی لیگ اسپنر رشاد حسین کی وکٹ بنے۔

ای ایس پی این کرک انفو پر گفتگو کرتے ہوئے انیل کمبلے کا کہنا تھا کہ وائٹ بال فارمیٹ میں ویرات کوہلی کی اتنے عرصے تک خراب فارم نہیں رہی ہے۔ ان کا خیال ہے کہ وہ کچھ زیادہ ہی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں میں یہ ہوتا ہے جنہوں نے اس طرح مشکل آسان کی ہوتی ہے۔ ہر کوئی آپ سے کہتا ہے کہ یہ ہے وہ کھلاڑی جو گیم کو چھین کر لے جائے گا اور یہ وہ کھلاڑی ہے جو ٹیم کے لیے اہم ہے۔

انیل کمبلے کا مزید کہنا تھا کہ جب آپ پر اس قسم کا پریشر ہوتا ہے اور آپ سے توقعات ہوتی ہیں، تو آپ ان چیزوں کو غیر ضروری طور پر اہمیت دینے لگتے ہیں اور پھر اچھی کارکردگی کے لیے پوری جان لگاتے ہیں۔ جب ایسا کیا جاتا ہے تو آپ ریلیکس نہیں ہوتے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ویرات کوہلی

پڑھیں:

چیف جسٹس سے ملاقات میں پی ٹی آئی نے کیا مطالبات پیش کیے، رہنماؤں نے بتادیا

اسلام آباد:

چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملاقات کے بعد پی ٹی آئی کے رہنماؤں عمر ایوب، بیرسٹر گوہر، شبلی فراز، سلمان اکرم راجا اور دیگر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی۔
 

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ  میں نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی تھی اور ان سے چیف جسٹس سے ملنے کی منظوری لی تھی، جس میں عمارن خان نے کہا کہ ملاقات میں پی ٹی آئی کا مؤقف سامنے رکھا جائے۔

ہم نے چیف جسٹس کو بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کے مقدمات کی سماعت کی تاریخی بدلی جاتی ہیں۔ عدالتوں کی اجازت کے باوجود عمران خان سے ملاقات نہیں کروائی جاتی، نہ ہی ان کی بچوں سے بات کروائی جاتی ہے۔ جیل مینوئل کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے حوالے سے بھی سلمان اکرم راجا نے چیف جسٹس سے بات کی، اسی طرح لاپتا افراد سے متعلق بھی انہیں تفصیلی بریفنگ دی اور بتایا کہ بلوچستان، سندھ اور خیبر پختونخوا سے لوگوں کو غائب کیا جاتا ہے۔ بلوچستان میں حالات اتنے خراب ہے کہ لوگ وہاں آزادی کی بات کررہے ہیں۔

عمر ایوب نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب کے ساتھ معیشت کے حوالے سے بھی بات ہوئی ۔ افراط زر، قوت خرید اور بے روزگاری کے حوالے سے بھی چیف جسٹس کو تفصیلات بتائیں۔ 9 مئی اور 26 نومبر کے بانی پی ٹی آئی کے خطوط کے حوالے سے ان کے ساتھ بات ہوئی ، ہم نے کہا ہے کہ ہم لوگ 26 ویں آئینی ترمیم کو تسلیم نہیں کرتے، ان خطوط پر کمیشن بیٹھنے چاہییں۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ہم نے بتایا ہمارے کارکنوں کو جعلی مقدمات میں ملوث کیا جا رہا ہے۔ارکان اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر پر عملدرآمد نہ ہونے کے حوالے سے بھی بات کی ۔ وکلا کو ملنے والی دھمکیوں کے حوالے سے چیف جسٹس کو آگاہ کیا گیا ۔ اسی طرح ججز کے خط اور خفیہ اداروں کے منفی کردار کا نکتہ ان کے سامنے رکھا۔

چیف جسٹس کو ہم نے بتایا کہ وکلا کو ڈرانے اور دھمکانے کے لیے ان پر کئی ایف آئی آر اور جعلی مقدمے  درج کیے گئے ہیں۔ پنجاب میں پولیس اور پولیس گردی  کے ساتھ خفیہ اداروں کے منفی عمل سے متعلق بھی باور کروایا۔ ہم نے کہا کہ بحیثیت چیف جسٹس عدلیہ کا تحفظ آپ کی ذمے داری ہے قانون کی بالادستی کے لیے اقدامات آپ نے اٹھانے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • میرے پاس لسٹ ہے کس نے کس طرح کمٹمنٹ کر کے الیکشن جیتا: محمود خان
  • چیف جسٹس سے ملاقات میں پی ٹی آئی نے کیا مطالبات پیش کیے، رہنماؤں نے بتادیا
  • چیف جسٹس سے ملاقات میں پی ٹی آئی نے کیا مطالبات پیش کیے، رہنماؤں نے بتادیا
  • خاتون کھلاڑی کو زبردستی بوسہ دینے پر سابق فٹبال چیف پر بھاری جرمانہ
  • خاتون کھلاڑی کو زبردستی بوسہ دینے پر سابق فٹبال چیف کو بڑا جرمانہ
  • ویرات کوہلی کونسا بڑا ریکارڈ بنانے سے رہ گئے
  • اداکارہ صبا قمر نے کراچی میں رہنے کو مشکل قرار دے دیا
  • نیوزی لینڈ سے میچ کیوں ہارے؟ شعیب اختر نے بتادیا
  • سابق فاسٹ بولر محمد عامر کا بابر اعظم کے لئے چیمپئنز ٹرافی سے قبل اہم مشورہ