انڈونیشیا نے پاکستانی گوشت کو عالمی مارکیٹ میں تسلیم کرتے ہوئے بھارت کے مقابلے میں پاکستان کے کم قیمت گوشت کو ترجیح دینا شروع کر دی۔
انڈونیشیا نے پاکستان سے ایک لاکھ میٹرک ٹن بھینس کا گوشت درآمد کرنے کا فیصلہ کر لیا، نیشنل فوڈ ایجنسی انڈونیشیا کے سربراہ نے پاکستانی گوشت کی خریداری کی تصدیق کر دی۔
رواں سال انڈونیشیا کا ایک لاکھ 80 ہزار میٹرک ٹن بیف اور ایک لاکھ میٹرک ٹن بھینس کے گوشت کی درآمد کا ہدف ہے۔
بھارت کے بعد انڈونیشیا کے لیے پاکستانی گوشت کی بدولت برآمدات میں اضافہ ہوگا، کم قیمت پر دستیابی نے پاکستان کو انڈونیشیا کی پہلی ترجیح بنا دیا ہے۔
گوشت   برآمد سے پاکستان کے زرِمبادلہ ذخائر میں اضافہ متوقع ہے جبکہ پاکستانی گوشت کی برآمد سے ملکی معیشت کو فروغ بھی ملے گا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پاکستانی گوشت نے پاکستان گوشت کی

پڑھیں:

برطانیہ میں حلال گوشت کے نام پر بڑی ہیرا پھیری پکڑی گئی

لندن(انٹرنیشنل ڈیسک)برطانیہ میں حلال گوشت کے نام پر پیرا پھیری میں ملوث دکان کے مالک کو گرفتار کرلیا گیا۔

برطانوی خبررساں‌ادارے کی رپورٹ کے مطابق فوڈ ہول سیلر غیر حلال چکن کو حلال کے طور پر فروخت کرنے پر دھوکہ دہی کا مرتکب پایا گیا۔

رپورٹ کے مطابق ویلز کے شہر کارڈف سے تعلق رکھنے والے 46 سالہ حلیم میاں یونیورسل فوڈ ہول سیل لمیٹڈ کے مالک تھے جنہیں برطانوی پولیس نے گرفتار کیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ بیسمیر روڈ پر واقع حلیم میاں کے گودام سے غیر حلال مرغی کی فروخت سے متعلق عدالت میں سماعت ہوئی، جس میں بتایا کہ کارڈف کے ریسٹورنٹ میں حلال گوشت کے نام پر غیر حلال اور مضر صحت مرغی کا گوشت فروخت کیا گیا۔

ملزم سزا سنائے جانے تک پولیس کی حراست میں ہے، عدالت کی جج وینیسا فرانسس نے حلیم میاں کو بتایا کہ اسے 10 سال تک قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک جیوری نے تین گھنٹے تک غور و خوض کے بعد ملزم کو دھوکہ دہی اور فوڈ سیفٹی چارجز کا قصوروار پایا۔

جیوری کو بتایا گیا کہ مذکورہ شخص نے اس کام میں اپنی شناخت کو چھپانے کے لیے جعلی کمپنیوں کا استعمال کیا۔

جیوری کو مزید بتایا گیا چند مرغیوں کو حلال کے طور پر خریدا گیا تھا، لیکن گودام میں صفائی کے ناقص انتظامات نے اسے آلودہ کر دیا، جس سے یہ واقعی حلال نہ رہیں۔

گودام کے مالک کا کہنا تھا کہ وہ صرف ایک کمپنی چلاتے ہیں جو پہلے سے پراسیس شدہ حلال چکن فروخت کرتی تھی، اور دوسری کمپنی، جسے رحمان نامی دوست چلاتا ہے، آن سائٹ پروسیسنگ کا انتظام کرتا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ حلیم میاں نے روزمرہ کی کارروائی میں ملوث ہونے سے انکار کیا، حالانکہ رحمن اس سے قبل فوڈ سیفٹی کے متعدد جرائم کا اعتراف کر چکا ہے۔

بعد ازاں عدالت کی جانب سے ملزم کو ضمانت دے دی گئی تھی، تاہم جج کا کہنا تھا کہ وہ سزا کے حوالے سے ”کوئی وعدہ نہیں کر رہی“، اور حلیم میاں سے کہا کہ انہیں اپنے معاملات کو ترتیب دینے کی ضرورت ہوگی۔
مزیدپڑھیں:جماعت اسلامی کے سابق نائب امیر پروفیسر خورشید احمد انتقال کرگئے

متعلقہ مضامین

  • حکومت پاکستان نے ایرانی حکومت کے سامنے 8 پاکستانیوں کے قتل کا معاملہ اٹھایا ہے، ایاز صادق
  • برائلر مرغی کے گوشت کی قیمت آسمان کو چھونے لگی
  • چین نے ہمیشہ ویتنام کو اپنی ہمسایہ سفارتکاری میں ترجیح کے طور پر دیکھا ہے، چینی صدر
  • بیلاروس کا ڈیڑھ لاکھ پاکستانیوں کو ملازمتیں دینے کا اعلان، کیا مواقع موجود ہیں؟
  • برطانیہ میں حلال گوشت کے نام پر بڑی ہیرا پھیری پکڑی گئی
  • چین اور انڈونیشیا کے تعلقات میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے ، چینی صدر
  • امتحانی پرچے میں ذوالفقار علی بھٹو کی تعلیمی پالیسی سے متعلق سوال، معاملہ اسمبلی پہنچ گیا
  • ملتان سلطانز کا اپنے ہر چھکے اور وکٹ پر ایک لاکھ روپے فلسطین چلڈرن ریلیف فنڈ میں دینے کا اعلان
  • پشاور، میٹرک امتحان میں بھٹو کی تعلیمی پالیسی سے متعلق سوال پر کے پی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس
  • غربت کا خاتمہ اولین ترجیح، آئی ٹی کے فروغ پر توجہ دی جارہی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز