WE News:
2025-02-22@06:18:16 GMT

شکیل آفریدی کے بدلے عافیہ، حکومت نے تجویز مسترد کردی

اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT

شکیل آفریدی کے بدلے عافیہ، حکومت نے تجویز مسترد کردی

وفاقی حکومت نے عافیہ صدیقی کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ سے کہا ہے کہ امریکا میں قید پاکستانی خاتون عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے شکیل آفریدی کی حوالگی کی تجویز قابل عمل نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بائیڈن اقتدار کا آخری دن، معافی پانے والے قیدیوں میں عافیہ صدیقی شامل نہیں

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں حکومت کا کہنا تھا کہ شکیل آفریدی اور عافیہ صدیقی دونوں پاکستانی ہیں اور پاکستان اور امریکا کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا کوئی معاہدہ بھی نہیں ہے۔

واضح رہے کہ امریکا میں قید عافیہ صدیقی کے امریکی وکیل کلائیو اسمتھ نے تجویز دی تھی کہ پاکستان شکیل آفریدی کو امریکا کے حوالے کرنے کے بدلے عافیہ صدیقی کی رہائی کی کوشش کرے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے عدالت کو بتایا کہ عافیہ صدیقی کی امریکی عدالت میں دائرپٹیشن کےڈرافٹ پر کچھ تحفظات ہیں۔

مزید پڑھیے: حکومتی ایوانوں میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے ’قبرستان جیسی خاموشی‘ ہے، مشتاق احمد

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس اعجاز اسحاق نے کہا کہ عافیہ صدیقی کی رہائی کی پٹیشن کی حمایت سے پیچھے ہٹنے کے حکومتی بیان پرحیرت ہے۔

عدالت نے حکم دیاکہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل حکومت سے ہدایات لے کر بتائیں کہ عافیہ صدیقی کی پٹیشن پر کیا اعتراض ہے؟

اس دوران جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے سوال کیا کہ شکیل آفریدی امریکا کے لیے کیوں اہم ہے؟ اس کے کیس کا اسٹیٹس کیا ہے؟ اس پر عدالتی معاون نے بتایا کہ شکیل آفریدی سزا یافتہ ہیں جن کی اپیل پشاورہائیکورٹ میں زیر التوا ہے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ نے عافیہ صدیقی کی رہائی کی کوششوں میں تاخیر کو حکومتی بزدلی قرار دیدیا

ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے عدالت کو بتایا کہ امریکا کے سابق صدر جوبائیڈن نے درخواست مسترد کردی تھی اور خط کا جواب نہیں دیا تھا، وائٹ ہاؤس نے نہ صرف خط کا جواب ہی نہیں دیا بلکہ موصول ہونا بھی تسلیم نہیں کیا ہے۔

بعد ازاں عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو ہدایات لے کر اگلے جمعے تک جواب جمع کرانے کا حکم دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام آباد ہائیکورٹ پاکستان حکومت شکیل آفریدی شکیل آفریدی کے بدلے عافیہ صدیقی عافیہ صدیقی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسلام ا باد ہائیکورٹ پاکستان حکومت شکیل ا فریدی شکیل ا فریدی کے بدلے عافیہ صدیقی عافیہ صدیقی عافیہ صدیقی کی رہائی ایڈیشنل اٹارنی جنرل شکیل ا فریدی شکیل آفریدی امریکا کے کے لیے

پڑھیں:

عافیہ صدیقی کے بدلے امریکا کو شکیل آفریدی کی حوالگی، تجویزنا قابل عمل سرکاری جواب

ایڈیشنل اٹارنی جنرل ہدایات لیکر بتائیں امریکی عدالت میں دائر عافیہ کی پٹیشن پر کیا اعتراض ہے
شکیل آفریدی امریکا کے لیے کیوں اہم ہیں، شکیل آفریدی کے کیس کا اسٹیٹس کیا ہے ؟عدالت

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی سے متعلق کیس میں وفاقی حکومت نے رہائی کے بدلے شکیل آفریدی حوالگی سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کو آگاہ کر دیا۔جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔وفاقی حکومت کے وکیل ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ عافیہ صدیقی کی رہائی کے بدلے شکیل آفریدی حوالگی کی تجویز قابل عمل نہیں۔ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے امریکی وکیل کلائیو اسمتھ نے اس حوالے سے تجویز دی تھی۔دوران سماعت، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے دلائل میں کہاکہ عافیہ صدیقی کی امریکی عدالت میں دائر پٹیشن کے ڈرافٹ میں شامل کچھ باتوں پر تحفظات ہیں۔جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ریمارکس دیے کہ عافیہ صدیقی کی امریکا عدالت میں رہائی سے متعلق پٹیشن کی حمایت سے پیچھے ہٹنے کے حکومتی بیان نے عدالت کو حیرت میں ڈال دیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل حکومت سے ہدایات لے کر بتائیں امریکی عدالت میں دائر عافیہ صدیقی کی پٹیشن پر کیا اعتراض ہے ۔ عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو ہدایات لے کر اگلے جمعہ تک جواب طلب کرلیا۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے دلائل میں کہا کہ شکیل آفریدی اور عافیہ صدیقی دونوں پاکستانی ہیں، پاکستان امریکی قیدیوں کے تبادلے کا کوئی معاہدہ نہیں۔جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے استفسار کیا کہ شکیل آفریدی امریکا کے لیے کیوں اہم ہیں، شکیل آفریدی کے کیس کا اسٹیٹس کیا ہے ؟ عدالتی معاون زینب جنجوعہ نے بتایا کہ شکیل آفریدی سزا یافتہ ہیں اور اپیل پشاور ہائیکورٹ میں زیر التوا ہے ۔فوزیہ صدیقی کے وکیل عمران شفیق نے بتایا کہ شکیل آفریدی پر جاسوسی سمیت معاونت کا الزام ہے ۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہم نے اس حوالے سے 19 فروری کو جواب جمع کروا دیا ہے ، جوبائیڈن نے درخواست مسترد کر دی لیکن خط کا جواب نہیں دیا۔جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ریمارکس دیے کہ وائٹ ہاؤس نے خط کا جواب ہی نہیں دیا بلکہ acknowledge بھی نہیں کیا، ڈپلومیٹک نارمز کیا ہیں اگر کوئی ملک دوسرے کو خط لکھتا ہے تو کیا ہوتا ہے ۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت اگلے جمعہ تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • عافیہ صدیقی کے بدلے امریکا کو شکیل آفریدی کی حوالگی، تجویزنا قابل عمل سرکاری جواب
  • حکومت نے شکیل آفریدی کے عوض عافیہ صدیقی کی رہائی کی تجویز مسترد کردی
  • عافیہ صدیقی کی رہائی کے بدلے شکیل آفریدی حوالگی قابل عمل نہیں: حکومت
  • عافیہ صدیقی کے بدلے شکیل آفریدی کی امریکا حوالگی ممکن نہیں، وفاقی حکومت کا واضح جواب
  • وفاقی حکومت نے شکیل آفریدی کی حوالگی کے عوض عافیہ صدیقی کی رہائی کی تجویز مسترد کردی
  • امریکا کوعافیہ کے بدلے شکیل آفریدی کی حوالگی، حکومتی جواب سامنے آگیا
  • عافیہ صدیقی کے بدلے امریکا کو شکیل آفریدی کی حوالگی، حکومت کا جواب سامنے آگیا
  • عافیہ صدیقی معاملہ، حکومت کا جواب اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع
  • عافیہ صدیقی کے بدلے امریکا کو شکیل آفریدی کی حوالگی، حکومت کا جواب سامنے آگیا