سرکاری ملازمین کیلئےپنجاب میں نئی پنشن پالیسی آگئی
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک) سرکاری ملازم اور حکومت دونوں مل کر پینشن فنڈ چلائیں گے اب صرف حکومت ہی پنشن میں رقم نہیں دے گی بلکہ سرکاری ملازمین بھی حصہ ڈالیں گے پنجاب میں نئی پینشن پالیسی کا اطلاق کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ خزانہ نے پینشن رولز میں مزید ترمیم کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا ۔ پنجاب ڈیفائنڈ کنٹریبیوشن پنشن اسکیم 2025 پنجاب سول سرونٹس ایکٹ 1974 کے سیکشن 23 کے تحت بنائی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پنجاب ڈیفائنڈ کنٹریبیوشن پنشن اسکیم 2025 فوری طور پر نافذ العمل ہوگی، پنجاب سول سرونٹس ترمیمی آرڈیننس 2023- 24کے بعد بھرتی ہونے والے ملازمین پر اطلاق ہوگا۔نئی پنشن اسکیم ہے جس میں ملازم اور حکومت دونوں ماہانہ بنیادوں پر پنشن فنڈ میں حصہ ڈالیں گے۔ملازم کی تنخواہ سے مخصوص رقم کاٹ کر پنشن اکاؤنٹ میں جمع کرائی جائے گی۔ حکومت بھی مساوی رقم پنشن اکاؤنٹ میں جمع کرائے گی جبکہ جمع کروائی گئی رقم کسی بھی اہل پنشن فنڈ مینیجر کے ذریعے سرمایہ کاری کے لیے استعمال ہوگی اور ملازم روایتی یا شریعت کے مطابق پنشن فنڈ میں سے کسی ایک کا انتخاب کر سکے گا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ریٹائرمنٹ کے بعد ملازم اس فنڈ سے ماہانہ آمدنی حاصل کر سکے گا یا مخصوص شرائط پر رقم نکال سکے گا۔ پنجاب پنشن فنڈ اور اکاؤنٹنٹ جنرل پنجاب اس اسکیم کی نگرانی کریں گے، حکومت ملازم کی تنخواہ میں سے اس کا حصہ خودکار نظام کے تحت کاٹ کر پنشن اکاؤنٹ میں منتقل کرےگا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت کی جانب سےجمع کروانے والی رقم کےلیے پنجاب حکومت بجٹ میں مناسب فنڈز مختص کی جائے گی جبکہ اکاؤنٹنٹ جنرل پنجاب ہر ماہ ملازمین کے پنشن اکاؤنٹس میں رقم کی منتقلی، حساب کتاب، اور ریکارڈ کی نگرانی کرے گا25% رقم یکمشت نکلوا سکتا ہے۔ باقی رقم کو مزید سرمایہ کاری میں رکھ کر ماہانہ آمدنی حاصل کر سکتا ہے۔ملازمین کو ایک آن لائن پورٹل فراہم کیا جائے گا جہاں وہ اپنے پنشن اکاؤنٹ کا انتظام کر سکیں گے۔
مزیدپڑھیں:چیمپئنز ٹرافی: جنوبی افریقا کا افغانستان کو جیت کیلئے 316 رنز کا ہدف
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پنشن اکاؤنٹ کے مطابق
پڑھیں:
آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن کا واجبات کی ادائیگی کیلیے مظاہرہ
حیدرآباد: آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن کی جانب سے اپنے مطالبات کے حق میں مظاہرہ کیاجارہاہے
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن (چاچڑ گروپ) کی جانب سے سندھ اسمال انڈسٹریز کارپوریشن کے ملازمین نے سات ماہ کی تنخواہیں اور پنشن کی عدم ادائیگی سمیت ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی ادائیگی اور اپ گریڈیشن سمیت دیگر مسائل کے حل کے لیے حیدرآباد پریس کلب کے سامنے ایسوسی ایشن کے رہنمائوں محمد جمن چنا ،نور محمد کھوسو، سخاوت علی چانڈیو اور دیگر کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ سندھ اسمال انڈسٹری کارپوریشن کے ملازمین کی تنخواہیں اور پنشن گذشتہ سات ماہ سے بند ہیں جبکہ سال 2016ء سے تنخواہوں میں کیا گیا اضافہ بھی ادا نہیں کیا جا رہا ہے اور سال 2012ء سے گروپ انشورنس کی رقم بھی ختم کر دی گئی ہے اور تمام ریٹائرڈ ملازمین کو اُن کے بقایا جات بھی ادا نہیں کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تنخواہیں اور پنشن نہ ملنے کے سبب ملازمین سخت پریشانی کا شکار ہیں اور فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔ انہوں نے ارباب اختیار سے اپیل کی کہ ملازمین کی تنخواہیں اور پنشن محکمہ ٹریژری سے آن لائن کر کے جاری کی جائے، 2012ء سے ختم کیے گئے گروپ انشورنس بحال کیا جائے ۔دوسری صورت میں احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔