Daily Ausaf:
2025-04-13@19:13:35 GMT

سرکاری ملازمین کیلئےپنجاب میں نئی پنشن پالیسی آگئی

اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT

لاہور(نیوز ڈیسک) سرکاری ملازم اور حکومت دونوں مل کر پینشن فنڈ چلائیں گے اب صرف حکومت ہی پنشن میں رقم نہیں دے گی بلکہ سرکاری ملازمین بھی حصہ ڈالیں گے پنجاب میں نئی پینشن پالیسی کا اطلاق کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ خزانہ نے پینشن رولز میں مزید ترمیم کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا ۔ پنجاب ڈیفائنڈ کنٹریبیوشن پنشن اسکیم 2025 پنجاب سول سرونٹس ایکٹ 1974 کے سیکشن 23 کے تحت بنائی گئی ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق پنجاب ڈیفائنڈ کنٹریبیوشن پنشن اسکیم 2025 فوری طور پر نافذ العمل ہوگی، پنجاب سول سرونٹس ترمیمی آرڈیننس 2023- 24کے بعد بھرتی ہونے والے ملازمین پر اطلاق ہوگا۔نئی پنشن اسکیم ہے جس میں ملازم اور حکومت دونوں ماہانہ بنیادوں پر پنشن فنڈ میں حصہ ڈالیں گے۔ملازم کی تنخواہ سے مخصوص رقم کاٹ کر پنشن اکاؤنٹ میں جمع کرائی جائے گی۔ حکومت بھی مساوی رقم پنشن اکاؤنٹ میں جمع کرائے گی جبکہ جمع کروائی گئی رقم کسی بھی اہل پنشن فنڈ مینیجر کے ذریعے سرمایہ کاری کے لیے استعمال ہوگی اور ملازم روایتی یا شریعت کے مطابق پنشن فنڈ میں سے کسی ایک کا انتخاب کر سکے گا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق ریٹائرمنٹ کے بعد ملازم اس فنڈ سے ماہانہ آمدنی حاصل کر سکے گا یا مخصوص شرائط پر رقم نکال سکے گا۔ پنجاب پنشن فنڈ اور اکاؤنٹنٹ جنرل پنجاب اس اسکیم کی نگرانی کریں گے، حکومت ملازم کی تنخواہ میں سے اس کا حصہ خودکار نظام کے تحت کاٹ کر پنشن اکاؤنٹ میں منتقل کرےگا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت کی جانب سےجمع کروانے والی رقم کےلیے پنجاب حکومت بجٹ میں مناسب فنڈز مختص کی جائے گی جبکہ اکاؤنٹنٹ جنرل پنجاب ہر ماہ ملازمین کے پنشن اکاؤنٹس میں رقم کی منتقلی، حساب کتاب، اور ریکارڈ کی نگرانی کرے گا25% رقم یکمشت نکلوا سکتا ہے۔ باقی رقم کو مزید سرمایہ کاری میں رکھ کر ماہانہ آمدنی حاصل کر سکتا ہے۔ملازمین کو ایک آن لائن پورٹل فراہم کیا جائے گا جہاں وہ اپنے پنشن اکاؤنٹ کا انتظام کر سکیں گے۔
مزیدپڑھیں:چیمپئنز ٹرافی: جنوبی افریقا کا افغانستان کو جیت کیلئے 316 رنز کا ہدف

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پنشن اکاؤنٹ کے مطابق

پڑھیں:

ایک ملازم ایسا بھی ہے جس کے انکریمنٹ لگ لگ کر مراعات جج کے برابر ہو چکیں،وکیل درخواستگزارکے ہائیکورٹ چیف جسٹسز کے اختیارات سے متعلق کیس میں دلائل 

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں ہائیکورٹ چیف جسٹسز کے اختیارات سے متعلق کیس میں وکیل درخواست گزار نے کہاکہ چیف جسٹسز نے بعض ملازمین کو ایک کروڑ کا انکریمنٹ دیا، ایک ملازم ایسا بھی ہے جس کے انکریمنٹ لگ لگ کر مراعات جج کے برابر ہو چکیں،ایک شخص کیلئے ایک ہی دن میں 3،3نوٹیفکیشنز ہوتے ہیں۔

نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں ہائیکورٹ چیف جسٹسز کے اختیارات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ پنجاب ہائیکورٹ کا جواب جمع ہو چکا ہے،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ جب تک ہائیکورٹ کے رولز نہیں بنیں گے ایسا ہی چلے گا، درخواست گزار نے کہاکہ چیف جسٹسز نے بعض ملازمین کو ایک کروڑ کا انکریمنٹ دیا، ایک ملازم ایسا بھی ہے جس کے انکریمنٹ لگ لگ کر مراعات جج کے برابر ہو چکیں،ایک شخص کیلئے ایک ہی دن میں 3،3نوٹیفکیشنز ہوتے ہیں۔

پی اے ایف مسرور بیس پر حملے کی بڑی سازش ناکام بنادی گئی

جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ ہمیں اپنے اختیارات کو ہضم کرنا چاہئے،جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہاکہ جواب میں الزامات سے انکار نہیں کیا گیا، جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ درخواست میں شواہد صرف لاہور ہائیکورٹ سے متعلق ہیں،بہتر ہوگا درخواست کو صرف لاہور ہائیکورٹ تک محدود رکھیں،جسٹس حسن رضوی نے کہاکہ ہائیکورٹ نے درخواستگزار کے الزامات کو تسلیم کرلیا، عدالت نے درخواستگزار کو ہدایت کی کہ درخواست میں ترامیم کرلیں،ہائیکورٹ کی جانب سے بھی اپنا وکیل کرلے،عدالت نے کیس کی مزید سماعت3ہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • رنگ روڈ پولیس نے بھی چالان ٹارگٹ پالیسی اپنا لی
  • جعلی حج اسکیم سے بچیں! سعودی حکومت نے عازمین کو خبردار کر دیا
  •  پرائیویٹ کمپنیوں کے ملازمین اب ٹیکس میں ہیر پھیر نہیں کرسکیں گے، بل منظور
  • پرائیویٹ کمپنیوں کے ملازمین اب ٹیکس میں ہیر پھیر نہیں کرسکیں گے، بل منظور
  • 585 واٹ کی سولر پلیٹ کی قیمت میں ہزاروں روپے کی کمی کر دی گئی
  • بجٹ ، مختلف شعبوں پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ، پنشن پر ٹیکس استثنی ختم کرنے پر غور
  • بجٹ میں ریٹیلرز سمیت مختلف شعبوں پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ، پنشن پر ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے پر غور
  • ٹرمپ کی سخت گیر پالیسی کا نفاذ، گرین کارڈ ہولڈرز سمیت تمام تارکین وطن کی کڑی نگرانی کا فیصلہ
  • ایک ملازم ایسا بھی ہے جس کے انکریمنٹ لگ لگ کر مراعات جج کے برابر ہو چکیں،وکیل درخواستگزارکے ہائیکورٹ چیف جسٹسز کے اختیارات سے متعلق کیس میں دلائل 
  • سندھ حکومت کی مؤثر پالیسی کے باعث دہشتگردی کو کنٹرول کیا گیا: مراد علی شاہ