ایلون مسک کا ٹی وی شو میں آری اٹھا کر اعلان کہ یہ بیورو کریسی کے لیے ہے
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکی ریاست میری لینڈ میں ارجنٹینا کے صدر ہاویئر میلی نے محکمہ حکومتی کارکردگی کے سربراہ ایلون مسک کو مشینی آری تحفے میں دی۔ اسلام ٹائمز۔ ارب پتی شخصیت اور ٹرمپ کے قریب ترین ساتھی ایلون مسک نے ایک ٹی وی شو میں انوکھی انٹری دیتے ہوئے سب کو حیران کر دیا۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایلون مسک نے شو میں آری اٹھا کر اعلان کیا ہے کہ یہ بیورو کریسی کے لیے ہے۔ ٹرمپ کا شو میں کہنا تھا کہ ٹیکس کے پیسے دوسرے ممالک پر کیوں خرچ کریں۔ رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کے اہم مشیر ایلون مسک نے ایک تقریب میں بیورو کریسی کیلئے آری لہرا کر اپنے عزائم کا اعلان کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکی ریاست میری لینڈ میں ارجنٹینا کے صدر ہاویئر میلی نے محکمہ حکومتی کارکردگی کے سربراہ ایلون مسک کو مشینی آری تحفے میں دی۔ تاہم ایلون مسک نے شرکا کے سامنے آرہی ہوا میں لہرا کر اپنے عمل سے سب کی توجہ حاصل کی۔ واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ سال نومبر میں دوسری مدت کے لیے صدر امریکا منتخب ہونے کے بعد کابینہ تشکیل دیتے ہوئے اپنی قریبی دوست اور ارب پتی کاروباری ٹائیکون ایلون مسک کو محکمہ حکومتی کارکردگی کا سربراہ مقرر کیا تھا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایلون مسک نے
پڑھیں:
ٹرمپ کے بڑے فیصلے: امریکی محکمہ دفاع میں ہلچل، اعلیٰ فوجی قیادت برطرف
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے محکمہ دفاع میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کرتے ہوئے امریکی دفاعی لائن ہلا کر رکھ دی، صدر ٹرمپ نے جوائنٹ چیف آف اسٹاف کے چیئرمین جنرل چارلس براؤن کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق صدر ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ جنرل چارلس براؤن کی جگہ ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل ڈین "رازن" کین کو نامزد کریں گے، جو سابق ایف-16 پائلٹ اور سی آئی اے میں عسکری امور کے ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر رہ چکے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے فوجی قیادت میں مزید تبدیلیوں کا بھی عندیہ دیا ہے جن میں امریکی فضائیہ اور بحریہ کے سربراہان کی برطرفی بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ، پینٹاگون میں ملازمین کی تعداد میں نمایاں کمی کرتے ہوئے ساڑھے پانچ ہزار ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ فیصلے امریکی فوجی اسٹیبلشمنٹ میں ہلچل پیدا کرنے کا سبب بنے ہیں اور یہ ٹرمپ کے دور حکومت میں فوجی پالیسی میں بڑی تبدیلیوں کی نشاندہی کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے پہلے بھی فوج میں اصلاحات اور قیادت کی تبدیلی کا عندیہ دیا تھا جسے اب عملی شکل دی جا رہی ہے۔