راولپنڈی:

عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت مکمل ناکام ہے آئین توڑ کر ملک نہیں چلتے، ہمارا پارلیمان رات کے اندھیرے میں قانون بناتا ہے اور ملکی فیصلے وہ کر رہے جو نمائندے نہیں ہیں۔

راولپنڈی میں پارٹی دفتر کے افتتاح پر خطاب میں انہوں ںے کہا کہ ہمارے پہلے سیاسی دفتر کا افتتاح ہوگیا پارٹی کی تنظیم نو شروع ہوگئی ہے عوام پاکستان بڑی پارٹی بنے گی، ہم جس سفر پر نکلے یہ آسان سفر نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آج ملک میں پاکستانی عوام کی بات کرنے والا کوئی نہیں، آج نمائندہ حکومت نہیں فارم 47 کی حکومتیں ہیں، پاکستان جمہوریت کے بغیر نہیں رہ سکتا، آئین کی بالا دستی کے بغیر جمہوریت نہیں چلتی، جس ملک میں الیکشن چوری ہوتے ہوں وہاں معاشی حکومت نہیں چلتی، آج کا نوجوان حقوق اور کرپشن سے پاک پاکستان چاہتا ہے، نوجوان آج مایوس ہورہا ہے، حکومت مکمل طور پر ناکام ہے۔

شاہد خاقان نے کہا کہ آج ملک کا نوجوان اپنا حق کاروبار موقع مانگتا ہے جب جمہوریت ہوگی تو سب کو حقوق ملیں گے، حکومت مکمل ناکام ہے آئین توڑ کر ملک نہیں چلتے، ہمارا پارلیمان خاموش ہے، کالے قانون بناتا ہے یہ عوام کا نمائندہ نہیں ہے، ہمارا پارلیمان رات کے اندھیرے میں قانون بناتا ہے اور ملکی فیصلے وہ کر رہے جو نمائندے نہیں ہیں، تینوں بڑی جماعتیں حکومتوں میں ہیں اور پی پی سندھ میں 17 سالہ سے حکومت میں ہے، ن لیگ پنجاب اور وفاق میں ہے، پی ٹی آئی 12 سال سے کے پی میں ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ اقتدار کے لیے ہم نے سب کچھ چھوڑ دیا، قدرت کا بھی قانون ہے الیکشن چوری ہوں گے تو ترقی نہیں ہوتی،
چور حکومت سے معیشت نہیں چلتی نہ ترقی ہوتی ہے، ہم اقتدار کے مزے چھوڑ کر یہاں کھڑے ہیں، ہم نے ملک اور آئین عوام فلاح کی بات کرنی ہے خرابی کا حصہ نہیں بنیں گے، ملک کا ہر نظام مکمل ناکام ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک سیاست میں انتشار رہے گا مسائل رہیں گے، جب سیاست انتقام دوسروں کو جیل میں ڈالنے کی بن جائے تو تباہی ہی آتی ہے، سڑکوں پر کنٹینر نہیں لگنے چاہیئں ملک کو عوام سے خطرہ نہیں ہوتا، ہم نے احتساب نظام ختم کر دیا الیکشن چوری کرتے ہیں ملک کے حالات بہتر کرنے کے لئے کام کرنا ہے ہم آئین قانون حقوق کی بات کرنی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ناکام ہے نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

وقف قانون میں 44 خامیاں ہیں حکومت کی منشا وقف املاک پر قبضہ کرنا ہے، مولانا فیصل ولی رحمانی

امارت شرعیہ کے امیر نے اس قانون کی مکمل کاپی دکھاتے ہوئے کہا کہ اسمیں کہیں بھی یہ نہیں لکھا ہے کہ اس سے غریب مسلمانوں کا بھلا ہوگا یا غریب مسلمانوں کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں لکھا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امارت شرعیہ بہار، اڈیشہ اور جھارکھنڈ کے امیر مولانا احمد ولی فیصل رحمانی نے وقف ترمیمی قانون کے حوالے سے مودی حکومت پر سنگین الزامات لگائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل جلد بازی میں اور غلط ارادوں سے لایا گیا ہے اور اس میں کل 44 بڑی خامیاں ہیں۔ مولانا ولی فیصل رحمانی نے الزام لگایا کہ یہ بل لینڈ مافیا کے مفاد میں تیار کیا گیا ہے اور اس کے ذریعے حکومت کی جانب سے وقف املاک پر قبضہ کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل وقف کے تحفظ کو کمزور کرتا ہے اور ہماری مذہبی اور سماجی شناخت کو بھی خطرہ میں ڈالتا ہے۔

مولانا فیصل رحمانی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس ترمیمی قانون کو واپس لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ایس سی ایس ٹی قانون کو واپس لے لیا گیا، زرعی قانون کو واپس لے لیا گیا، پھر حکومت اس قانون کو واپس کیوں نہیں لے رہی ہے۔ انہوں نے اس معاملے میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حمایت کرنے والی دیگر جماعتوں سے کہا کہ وہ اس قانون کے خلاف کھڑی ہوں اور مرکز پر زور ڈالیں کہ وہ اس قانون کو واپس لے، کیونکہ یہ قانون کسی بھی صورت میں مسلمانوں کے مفاد میں نہیں ہے۔

مولانا فیصل رحمانی نے اس قانون کی مکمل کاپی دکھاتے ہوئے کہا کہ اس میں کہیں بھی یہ نہیں لکھا ہے کہ اس سے غریب مسلمانوں کا بھلا ہوگا یا غریب مسلمانوں کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں لکھا گیا ہے۔ انہوں نے اس قانون کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس کے تحت تمام اختیارات کلکٹر/سرکاری کو دے دیے گئے ہیں جو کہ بالکل درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف عوام کی عطیہ کی گئی جائیداد ہے اور اس پر ایسا قانون بنانا ہرگز مناسب نہیں ہے، یہ قانون کسی بھی حالت میں مسلمانوں کے مفاد میں نہیں ہو سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • اتحادیوں کی مشاورت سے فیصلے!
  • پیپلز پارٹی اور نون لیگ حکومت کا حصہ، وہی فیصلہ کرتے ہیں جو ملکی مفاد میں ہو، احسن اقبال
  • ضم اضلاع کے فنڈز کے پی حکومت کو منتقل نہ کرنا آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے، بیرسٹر سیف
  • وقف قانون میں 44 خامیاں ہیں حکومت کی منشا وقف املاک پر قبضہ کرنا ہے، مولانا فیصل ولی رحمانی
  • اپوزیشن اتحاد کا 20 اپریل کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے کا فیصلہ لیکن میزبانی کون کرے گا؟ پتہ چل گیا
  • آٹھ فروری کو حقیقی نمائندوں کے بجائے جعلی قیادت مسلط کی گئی، تحریک تحفظ آئین
  • اسلام آباد میں فیصلے کرنے والوں کو بلوچستان کی سمجھ ہی نہیں ہے، ظہور بلیدی
  • وفاق اور صوبے کے درمیان کمیونیکیشن گیپ بلوچستان میں بغاوت کی وجہ ہے، ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند
  • حکومت کے وکلاء کیساتھ معاہدے میں کبھی دھوکا نہیں ہو گا: اعظم نذیر تارڑ
  • اعظم سواتی اسٹبلشمنٹ سے ڈیل کی ذاتی کوشش کررہے ہیں، پی ٹی آئی کا اس سے تعلق نہیں: سلمان اکرم راجہ