وی پی این تک رسائی والی کمپنیوں سے پاکستان کو سائبر سیکیورٹی خطرات لاحق
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
ایڈوائزری کے مطابق پالوآلٹو نیٹ ورکس کے ویب مینجمنٹ انٹرفیس میں کمزوری کی نشاندہی کی گئی ہے، پالوآلٹو اور سونک وال استعمال کرنے والے اداروں کے لیے شدید خطرات ہو سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستانی نیٹ ورکس کو سائبر سیکیورٹی فراہم کرنے اور وی پی این کے استعمال میں رسائی والی کمپنیوں سے خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق سائبر سیکیورٹی فراہم کرنے والی کمپنی پالوآلٹو کے نیٹ ورکس اور وی پی این کے استعمال میں رسائی فراہم کرنے والی کمپنی سونک وال میں نقائص کی نشاندہی کرلی گئی ہے، حملہ آوروں کی جانب سے ان کمپنیوں کے زیر استعمال نیٹ ورکس تک رسائی کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ کابینہ ڈویژن کے تحت قائم نیشنل سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم آف پاکستان نے ایڈوائزری جاری کردی۔ ایڈوائزری کے ذریعے تمام وزارتوں، ڈویژنز، اداروں اور انٹرپرائزز کو سائبر خطرات سے آگاہ کردیا گیا ہے۔ ایڈوائزری کے مطابق پالوآلٹو نیٹ ورکس کے ویب مینجمنٹ انٹرفیس میں کمزوری کی نشاندہی کی گئی ہے، پالوآلٹو اور سونک وال استعمال کرنے والے اداروں کے لیے شدید خطرات ہو سکتے ہیں۔
ایڈوائزری کے مطابق نیٹ ورکس میں کمزوریاں غیر مجاز رسائی کا باعث بن سکتی ہیں، حملہ آور بغیر کسی لاگ اِن یا اجازت کے سسٹم تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ ایڈوائزری میں خبردار کیا گیا ہے کہ حفاظتی اقدامات نہ کرنے والے اداروں کا ڈیٹا چوری کیا جاسکتا ہے اور حفاظتی اقدامات نہ ہونے پر ادارے نیٹ ورک سیکیورٹی ڈیوائسز پر کنٹرول کھو سکتے ہیں۔ ایڈوائزری میں سیکیورٹی کمزوریوں کےخلاف فوری طور پرکارروائی جبکہ اداروں کو پالوآلٹو نیٹ ورکس اور سونک وال کے سیکیورٹی پیچز فوری طور پر نافذ کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ ایڈوائزری میں سفارش کی گئی ہے کہ فائروال اور وی پی این سلوشنز تازہ ترین فرم ویئر ورژنز پر اپ ڈیٹ کیا جائے، جبکہ مینجمنٹ انٹرفیسز تک رسائی کو صرف قابل اعتماد آئی پی ایڈریسز تک محدود اور غیر مجاز رسائی روکنے کے لیے ملٹی فیکٹر تصدیق کا نظام اپنایا جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایڈوائزری کے کی گئی ہے سکتے ہیں سونک وال نیٹ ورکس کے مطابق تک رسائی
پڑھیں:
راولپنڈی کے تمام کباڑ خانوں کا ریکارڈ مرتب کرنے کی ہدایت
سینٹرل پولیس آفیسر (سی پی او) راولپنڈی خالد محمود ہمدانی نے تمام کباڑ خانوں کا ریکارڈ مرتب کرنے کی ہدایت دے دی۔
سی پی او نے تمام ایس ایچ اوز کو حکم نامہ جاری کردیا ہے اور ہدایت کی کہ تھانوں کی حدود میں موجود کباڑخانوں کا رکارڈ مرتب کیا جائے۔
سی پی او راولپنڈی نے ہدایت دی کہ کباڑ خانوں میں کام کرنے والے افراد کی سیکیورٹی کلیئرنس یقینی بنائی جائے۔
خالد محمود ہمدانی نے مزید کہا کہ جو کباڑ خانے کسی جرم میں ملوث پائے جائیں، ان کے مالکان کےخلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
سی پی او راولپنڈی نے یہ بھی کہا کہ مالکان کی سیکیورٹی کلیئرنس تک کباڑ خانے کھولنے کی اجازت نہ دی جائے۔