پاکستان اور امریکا کے درمیان اچھے تعلقات ہیں، اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
پاکستان واپسی سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کے دورے کے دوران ٹرمپ انتظامیہ کے حکام سے ان کا کوئی سرکاری رابطہ نہیں تھا۔ اسلام ٹائمز۔ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان پر واشنگٹن کا کوئی دباؤ ہے اور نہ ہی دباؤ ڈالے جانے پر اسے قبول کیا جائے گا۔ نجی ٹی وی کے مطابق اپنے دورہ امریکا کے اختتام پر اسحٰق ڈار نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان اچھے تعلقات ہیں۔ پاکستان واپسی سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے دورے کے دوران ٹرمپ انتظامیہ کے حکام سے ان کا کوئی سرکاری رابطہ نہیں تھا۔ اسحٰق ڈار نے بتایا کہ او آئی سی ممالک کے وزرائے خارجہ کی کونسل کا ایک غیر معمولی اجلاس 7 مارچ کو جدہ میں منعقد ہوگا، جس میں خاص طور پر فلسطینی عوام کی منتقلی سے متعلق حالیہ امریکی تجاویز کی روشنی میں، غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت کے دوران ایران، مصر، ملائیشیا، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ نے صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے اور او آئی سی کا موقف پیش کرنے کے لیے فوری اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
اسحاق ڈار کی اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات
فوٹو بشکریہنیویارک میں نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار کی اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات ہوئی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اقوامِ متحدہ کے چارٹر اور کثیرالجہتی سفارت کاری کے اصولوں پر کار بند ہے، پاکستان یو این کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کے طور پر عالمی امن و استحکام کے فروغ کے لیے پُرعزم ہے۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی جانب سے ’سمٹ آف دی فیوچر‘ کے انعقاد کے اقدام کا خیر مقدم کیا گیا۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے چینی ہم منصب وانگ یی سے نیویارک میں ملاقات کی ہے جس میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی اور عالمی امور پر بات چیت کی گئی۔
ملاقات میں ترقی پذیر ممالک کے لیے پائیدار ترقی کے اہداف اور ماحولیاتی اہداف کے لیے مالی وسائل کی دستیابی یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
نائب وزیرِ اعظم نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا اقوامِ متحدہ سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق منصفانہ حل ناگزیر ہے، اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں اور پاکستان دو ریاستی حل کا حامی ہے۔
کابل سے ہونے والی سرحد پار دہشت گردی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے افغانستان میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اقوامِ متحدہ کے تعاون کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
ملاقات میں افغانستان میں لاکھوں بے سہارا افراد کی انسانی امداد اور وسطی ایشیا سے پاکستان تک روابط کے منصوبوں میں معاونت کے عزم کا اظہار کیا گیا۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے پاکستان کے امن مشنز میں کردار اور اقوامِ متحدہ میں سرگرم شمولیت پر شکریہ ادا کیا۔
نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک میں موجود ہیں۔