چیمپئنز ٹرافی، دبئی اسٹیڈیم میں شائقین پرانتہائی سخت پابندیاں لگا دی گئیں
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
دبئی میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا ایکشن ضرور دیکھیں، پُرجوش رہیں مگر سیاسی نعرے بازی اور سیاسی بینرز پوسٹر لہرانے اور اسٹیڈیم لانے سے گریز کریں۔
شائقین کرکٹ کو خبردار کیا گیا ہے کہ کرکٹ کے میدان کو سیاسی جلسہ گاہ نہ بنائیں، دبئی اسٹیڈیم کے باہر بڑے بڑے بینرز لگا دیے گئے ہیں جن پر واضح الفاظ میں درج ہے۔
بینرز پر شائقین کو واضح پیغام ہے دیا گیا ہےکہ ’سیاسی خیالات، نعرے، پوسٹرز اور بینرز گھر پر چھوڑ آئیں‘!
دھماکہ خیز مواد؟ خبردار، ہوشیار !
حکام نے شاید کرکٹ فینز کی ’تخلیقی صلاحیتوں‘ کو مدنظر رکھتے ہوئے کچھ غیر معمولی اشیاء کو بھی اپنی لسٹ میں شامل کیا ہے جن کی موجودگی کا امکان دبئی میں ناممکن ہے۔
شائقین کو کہا گیا ہے کہ نہ کوئی ہتھیار، نہ چاقو، نہ بم اور نہ ہی پستول اسٹیڈیم میں لائیں، بینرز پر بم اور پستول کی تصویری وضاحت دیکھ کر کچھ شائقین نے مذاق میں کہا، “بم تو چھوڑیں —کیا ہمیں اپنے چیمپئن ‘سرفراز’ اسٹائل میں پانی کی بوتل بھی اسٹیڈیم لانے نہیں دیں گے!”
کھانے پینے کی ممانعت، مگر بچوں کے لیے سہولت!
یقیناً، ممنوع ہدایت نامے میں پانی کی بوتل کو بھی رکھا گیا ہے اور شائقین کو کہا گیا ہے کہ کھانے پینے کی اشیاء اسٹیڈیم میں لگائے گئے فوڈ اسٹالز سے خریدیں، گھر سے کچھ لانے کی ضرورت نہیں کیونکہ اسٹیڈیم میں بہترین کھانے کا انتظام کیا گیا ہے البتہ چھوٹے بچوں کے لیے دودھ اور دیگر ضروری اشیاء لانے کی اجازت ہوگی۔
گھر کے پالتو جانوروں کو اسٹیڈیم نہ لائیں !
پالتو جانور رکھنے والے شائقین کو بھی صاف الفاظ میں کہا گیا ہے کہ اپنے کتے، بلی، یا خرگوش کو کرکٹ کا فین بنانے کی کوشش نہ کریں۔
یہ ہدایات پڑھ کر ایک شائق نے ہنستے ہوئے کہا کہ ’میرا طوطا کرکٹ کا فین ہے، کیا میں اسے ساتھ نہیں لاسکتا‘؟
اسکیٹ بورڈ اور سائیکل ممنوع!
ٹریفک جام سے بچنے کے لیے کچھ شائقین اسٹیڈیم پہنچنے کے لیے کبھی کبھار اسکیٹ بورڈز اور سائیکل کا سہارا لیتے ہیں مگر دبئی اسٹیڈیم کی انتظامیہ نے اب اعلان کردیا ہے کہ یہ چیزیں اسٹیڈیم کے اندر لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
فلیش فوٹو اور ریکارڈنگ؟ میچ کا سکون خراب نہ کریں!
حکام نے شائقین کو خبردار کیا ہے کہ میچ کے دوران نہ تو فلیش فوٹوگرافی کریں اور نہ ریکارڈنگ کیونکہ اس سے نہ صرف کھلاڑی متاثر ہوں گے بلکہ کاپی رائٹ قوانین کی خلاف ورزی بھی ہوگی۔
زہریلا مواد بھی اسٹیڈیم نہ لائیں!
حکام نے شائقین کو کہا کہ گھر سے نہ تو کوئی شیشے کا گلاس لائیں اور نہ الکوحل اور کسی قسم کا زہریلا مواد بھی لانے کی کوشش نہ کریں۔
کرکٹ کے کھیل کو شفاف رکھنے کیلئے ریڈیو کمیونیکشن ڈیوائسز پر بھی پابندی لگائی گئی ہے تاکہ اسٹیڈیم میں نصب انٹرنیٹ اور کمیونیکشن سسٹم پر ان کی فریکونسی اثر انداز نہ ہو ۔
دبئی میں کرکٹ منتظمین کا کہنا ہے کہ اسٹیڈیم میں کرکٹ سے لطف ہوں اور قواعد کی پابندی کریں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اسٹیڈیم میں شائقین کو گیا ہے کہ کے لیے
پڑھیں:
چیمپئنز ٹرافی 2025: قذافی اسٹیڈیم پاکستان کا سب سے بڑا کرکٹ گراؤنڈ بن گیا
چیمپئنز ٹرافی 2025: قذافی اسٹیڈیم پاکستان کا سب سے بڑا کرکٹ گراؤنڈ بن گیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے یقین دہانی کرائی ہے کہ چیمپئنز ٹرافی کے لیے اسٹیڈیمز مکمل طور پر تیار ہیں اور اس نے میڈیا کو لاہور اور کراچی کے اسٹیڈیم کے دورے کی دعوت دی۔
8ٹیموں پر مشتمل، 50 اوور کا یہ پہلا عالمی کرکٹ ٹورنامنٹ ہوگا جو 28 سال بعد میں پاکستان میں منعقد ہو رہا ہے تاہم بھارت اپنے تمام میچ دبئی میں کھیلے گا۔
ٹورنامنٹ کے لیے لاہور، کراچی اور راولپنڈی کے اسٹیڈیمز کو اپ گریڈ کیا گیا ہے جبکہ ایونٹ کی کامیاب میزبانی پاکستان میں مزید بین الاقوامی مقابلوں کے انعقاد کا دروازہ کھول سکتی ہے۔
یہ میگا ایونٹ 2009 میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے کے بعد غیر محفوظ سمجھے جانے جانے والے ملک کو محفوظ قرار دیے جانے کے منعقد ہو رہا ہے۔
پی سی بی کے ترجمان سمیع الحسن نے کہا کہ ہم لاہور کے قذافی اسٹیڈیم کی تزئین و آرائش اور اپ گریڈیشن کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قذافی اسٹیڈیم مکمل طور پر تیار ہوگا اور 22 فروری کو آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان چیمپئنز ٹرافی کے میچ کی میزبانی کرے گا۔
تیاریوں کے دوران قذافی اسٹیڈیم کی گنجائش کو بڑھا کر 35 ہزار کر دیا گیا ہے جس میں مزید شائقین کے بیٹھنے کے لیے نئے پویلینز بنائے گئے ہیں۔
358 ہزار کی گنجائش کے ساتھ یہ اسٹیڈیم پاکستان کا سب سے بڑا کرکٹ وینیو بن گیا ہے۔
تمام تر تیاریوں کے ساتھ پی سی بی کو یقین ہے کہ لاہور، کراچی اور راولپنڈی اسٹیڈیم بین الاقوامی معیار پر پورا اتریں گے اور بڑے عالمی کرکٹ ایونٹس کی میزبانی کریں گے۔