امریکہ، چین کے خلاف بہتان تراشی اور اس پر دباؤ ڈالنا بند کرے،چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
بیجنگ:چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون سے یومیہ پریس کانفرنس میں امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے “یو ایس چائنا ریلیشن پیج” اور امریکہ-چین تعلقات کی حقائق کی فہرست میں ترمیم کے بارے میں ایک سوال کیا گیا ۔جمعہ کے روز جواب میں چینی ترجمان نے کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ نے “یو ایس چائنا ریلیشن پیج” اور امریکہ-چین تعلقات کے حقائق کی فہرست میں ترمیم کی ہے ، سچائی کو توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے ، چین کی خارجہ پالیسی کو بدنام کیا ہے اور چین-امریکہ کے نام نہاد تزویراتی مقابلے کو بڑھاوا دیا ہے جس پر چین نے شدید عدم اطمینان اور پرزور مخالفت کا اظہار کیا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہم امریکی فریق پر زور دیتے ہیں کہ وہ دونوں سربراہان مملکت کے درمیان ہونے والی فون کال کے دوران طے پانے والے اہم اتفاق رائے کو ٹھوس اقدامات کے ساتھ پورا کرے، امریکی عوام اور عالمی برادری کو گمراہ کرنا بند کرے، چین کو بدنام کرنا اور اس پر دباؤ ڈالنا بند کرے، چین-امریکہ تعلقات کو معروضی اور معقول انداز میں دیکھے اور سنبھالے اور مشترکہ طور پر چین-امریکہ تعلقات کی مستحکم، صحت مند اور پائیدار ترقی کو فروغ دے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
“امریکی پاگل پن” کا مقابلہ “چائنا استحکام” کے ساتھ کر رہا ہے، چینی میڈیا
“امریکی پاگل پن” کا مقابلہ “چائنا استحکام” کے ساتھ کر رہا ہے، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ :اس سال کے آغاز سے ہی امریکہ کی محصولاتی پالیسیوں سے دنیا بھر میں افراتفری پھیل گئی ہے نیز خود امریکی معاشرے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ گولڈ مین ساکس گروپ نے حال ہی میں ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں آنے والے سال میں امریکہ میں کساد کے امکانات کو 35 فیصد سے بڑھا کر 45 فیصد کردیا گیا ہے۔ امریکہ کے دو سابق وزیر خزانہ لیری سمرز اور یلین نے امریکی محصولات کی پالیسی کو “بدترین خود کو نقصان پہنچانے والا” قرار دیا جس کی وجہ سے امریکہ دنیا بھر میں اپنی ساکھ کھو چکا ہے۔امریکہ کے “پاگل پن”کے برعکس، چین اپنے “استحکام” کے ساتھ دنیا میں یقین پیدا کر رہا ہے.
ٹیرف جنگ کے سامنے، چین نے بار بار کہا ہے کہ مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں۔لیکن اگرلڑنا ہے،تو آخرتک ڈٹے رہیں گے. امریکہ کی غنڈہ گردی کا سامنا کرتے ہوئے چین نے جائز اورمناسب جوابی اقدامات اختیارکیے۔ یہ نہ صرف اپنی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کے تحفظ کے لئے ہے، بلکہ بین الاقوامی تجارتی قوانین اور بین الاقوامی عدل و انصاف کے لئے بھی ہے.چین کا “استحکام” اس اعتماد سے بھی آتا ہے کہ وہ اپنے معاملات کو اچھی طرح سے سنبھالنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں چین کی معیشت میں تیزی اور بہتری کا سلسلہ جاری رہا۔ سپر بڑی مارکیٹ، معیشت اور غیر ملکی تجارت کو مستحکم کرنے کے لئے پالیسیوں اور وافر ریزرو پالیسی ٹولز کے ساتھ، چین منفی بیرونی اثرات کے خلاف قوتیں پیدا کرنے ، پائیدار اور صحت مند معاشی ترقی کو برقرار رکھنے کے لئے مکمل طور پر اہل ہے.ایک ذمہ دار بڑے ملک کی حیثیت سے چین کھلی عالمی معیشت کی تشکیل کے لیے “مستحکم”عزم رکھتاہے۔
بین الاقوامی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ بدلتے ہوئے امریکہ کے مقابلے میں،چین معاشی ترقی کی زیادہ قابل اعتماد قوت ہے ۔چینی ثقافت میں “ہم آہنگی” کو بڑی اہمیت دی جاتی ہے ،لیکن بالادستی کی مخالفت کی مضبوط روایت بھی ہے۔ چین اپنے استحکام سے قوانین اور انصاف کی حفاظت، گلوبلائزیشن کو کھلے پن اور تعاون کے صحیح راستے پر لے جانے کو فروغ دے رہا ہے۔