سال 2023کے ون ڈے ورلڈ کپ کے بعد کم ترین انٹرنیشنل اسٹرائیک ریٹ میں پاکستان کے دو بڑے بلے بازوں کے نام بھی شامل  ہیں۔  کم ترین انٹرنیشنل اسٹرائیک ریٹ میں بابراعظم 76.29 کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں، انہوں نے 10 اننگز میں 352 رنز بنائے جبکہ بنگلا دیش کے بیٹر مہدی حسن میراز 10 اننگز میں 352 رنز بنا کر 72.

27 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں۔محمد رضوان نے 11 اننگز میں 78.77 اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ 438 رنز بنائے ہیں۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

پاکستان سب سے زیادہ تمباکونوشی کرنےوالے ممالک میں شامل

 کراچی (رپورٹ: منیر عقیل انصاری) پاکستان دنیا کے سب سے زیادہ تمباکو استعمال کرنے والے ممالک میں شامل ہوگیا ہے۔ 14 فیصد لڑکے اور 7 فیصد لڑکیاں (جن کی عمر 15 سال سے کم ہے) تمباکو استعمال کرتی ہیں۔ یومیہ تقریباً 470 اور سالانہ تقریباً ایک لاکھ 71 ہزار سے زیادہ افراد سگریٹ نوشی کی وجہ سے موت کے منہ میں جا رہے ہیں۔

پاکستان میں روزانہ تقریباً 1200 سے زاید بچے سگریٹ نوشی کا آغاز کر رہے ہیں، قومی سطح پر قانون کی سر عام دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں اور کوئی روک نہیں رہا ہے حکومت اور سگریٹ کمپنیاں مبینہ طور پر آپس میں ملی ہوئی ہیں اور یہ سب حکومت کی سرپرستی میں ہو رہا ہے۔

نوجوانوں میں عام سگریٹ کی جگہ ای سگریٹ متعارف کروائی جا چکی ہے اور حکومت نے اس کی درآمدات کی اجازت بھی دے رکھی ہے۔ تقریباً 5 فیصد نوجوان ای سگریٹ کی طرف منتقل ہو چکے ہیں‘ انہیں جدید نام دے کر فیشن کے طور پر متعارف کروایا گیا ہے‘ آج کل یہ ای حقہ، موڈز، ویپ پنز، ویپس، ٹینک سسٹمز اور الیکٹرونک نکوٹین ڈیلیوری سسٹم کے نام سے متعارف کروائے جا رہے ہیں ۔ اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کی کینٹین پر غیر قانونی طور پر سگریٹ بیچی جاتی ہیں۔ تعلیمی اداروں کے بالکل سامنے کھوکھے پر سگریٹ بیچے جاتے ہیں۔

اس حوالے سے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ اکنامکس (پی آئی ڈی ای) کی ایک رپورٹ کے مطابق 24 ملین فعال تمباکو استعمال کرنے والے ممالک کے ساتھ، پاکستان دنیا کے سب سے زیادہ تمباکو استعمال کرنے والے ممالک میں شامل ہے، انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم نیٹ ورک فار کنزیومر پروٹیکشن کے مطابق فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005ءکے تحت کوئی بھی کمپنی سگریٹ برانڈ کا کوئی بھی ایسا ورژن فروخت نہیں کرسکتی، جس کی قیمت اسی برانڈ فیملی میں موجود سگریٹ برانڈ سے کم رکھی گئی ہو۔ اس کے باوجود ایک کمپنی نے نیا سگریٹ برانڈ لانچ کیا ہے، جس کی قیمت اس کے موجودہ فیملی برانڈ کی قیمت سے کم ہے تاکہ اسے بچوں اور کم آمدن والے گھروں تک پہنچایا جا سکے۔

کیمپین فار ٹوبیکو فری کڈز کے کنٹری ہیڈ ملک عمران احمد کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سگریٹ کے سنگل اسٹکس (کھلے سگریٹ) بیچنے پر پابندی ہے لیکن اس کی سرعام خلاف ورزی ہو رہی ہے اور کوئی روکنے والا نہیں ہے اب غریب طبقے اور بچوں تک سگریٹ پہنچانے کے لیے 10 اسٹکس والی سستی پیکنگ تیار کرنے کی اجازت دی جاری ہیں ۔

گلوبل یوتھ ٹوبیکو سروے کی ایک تحقیق کے مطابق سگریٹ سے عام آدمی کے لیے روز بروز صحت کے مسائل بڑھ رہے ہیں۔ جتنا ٹیکس سگریٹ کی فروخت سے حاصل ہو رہا ہے، اس سے کئی گنا زیادہ سگریٹ نوشی کی وجہ سے پیدا ہونے والے صحت کے مسائل حل کرنے پر خرچ ہو رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق اسکولوں اور کالجوں کے قریب سگریٹ بیچنا قانون کے مطابق جرم ہے۔ بچوں تک سگریٹ پہنچانے کے لیے ان کے مختلف فلیورز موجود ہیں۔ چاکلیٹ اور ونیلا سمیت مختلف ذائقوں کے چھوٹے سگریٹ بچوں کے لیے بنائے اور اسمگل کیے جاتے ہیں اور ان کی قیمت کم رکھنے کے لیے گھٹیا کوالٹی والا تمباکو کا استعمال کیا جاتا ہے ۔

سوسائٹی فار دی پروٹیکشن آف دی رائٹس آف دی چائلڈ (اسپارک)کے مطابق تمباکو کی صنعت کی طرف سے بیرون ملک ایکسپورٹ کرنے کے بہانے 10 اسٹک والے سگریٹ کے پیک کی تیاری کے لیے منظوری حاصل کرنے کی کوششوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سب سے زیادہ تمباکونوشی کرنیوالے ممالک میں شامل
  • پاکستان سب سے زیادہ تمباکونوشی کرنےوالے ممالک میں شامل
  • ’آئی ایم ایف حکومتِ پاکستان کی سنجیدگی اورعزم کو سراہتا ہے‘
  • پاکستان کے دو بڑے بلے بازوں کے نام بھی کم ترین اسٹرائیک ریٹ میں شامل
  • دبئی میں پاکستان کی کاروباری کمپنیوں کی تعداد میں مزید اضافہ
  • کام کی جگہ پر ہراسانی میں پاکستان 146ممالک میں 145ویں نمبر پر ہے، سپریم کورٹ
  • فخر زمان ٹورنامنٹ سے باہر، اب کون ٹیم میں شامل ہوگا؟
  • چیمپئنز ٹرافی کے آغاز پر ہی بابراعظم کو بڑا جھٹکا، اہم اعزاز سے محروم
  • بابر اعظم کیلئے بہترین چوائس نمبر 3 پر کھیلنا تھی: محمد عامر