بنوں میں تاجر برادری کی اپیل پر جزوی ہڑتال
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
—فائل فوٹو
بنوں میں امن امان کی بگڑتی صورتِ حال پر تاجر برادری کی اپیل پر جزوی ہڑتال کی گئی ہے۔
بنوں میں تاجروں سے اظہارِ یک جہتی کے لیے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا گیا، تاجر برادری نے پولیس لائن چوک پر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔
خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں اغوا کیے گئے 7 پولیس اہلکاروں کی بازیابی کی کوششیں جاری ہیں۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ نے بنوں میں امن جلسے میں تاجروں کے مطالبات کی منظوری کا اعلان کیا تھا تاہم اب تک ان مطالبات پر کوئی عمل درامد نہیں ہو سکا ہے۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ بنوں میں امن و امان کی بگڑتی صورتِ حال کو کنٹرول اور پولیس گشت میں اضافہ کیا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
22 اپریل کو ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان
کراچی : جماعت اسلامی نے فلسطینیوں سے یکجہتی کیلئے 22 اپریل کو ملک بھرمیں شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے 22 اپریل کوملک بھرمیں شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان کردیا. حافظ نعیم نے کہا کہ 22اپریل کو فلسطینیوں سے یکجہتی کیلئے ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی، کراچی سے خیبر اور کشمیر سے گوادر سب بند ہوگا۔امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ 22 اپریل کو شٹر ڈاؤن کر کے بتائیں گے. یکجہتی کسے کہتے ہیں، ڈیڑھ سال کے دوران فلسطینی بکے نہیں، مقابلہ کر رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ حماس کی تحریک اب کبھی ختم نہیں ہوسکتی. امریکا میں بھی 50 فیصد لوگ فلسیطنیوں اور حماس کے حامی ہوچکے، مفتی منیب اورمفتی تقی عثمانی نے فتویٰ دیا.تکلیف یہودی ایجنٹ کو ہو رہی ہے۔حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ لیاقت علی خان کو بھی کہا گیا تھا اسرائیل کو تسلیم کرلو بہت کچھ دیں گے، لیاقت علی خان نے قوم کی ترجمانی کرتے ہوئے کہا تھا ہم اپنی غیرت نہیں بیچیں گے۔امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ ن لیگ، پی پی ، پی ٹی آئی والے غزہ کیلئے آواز اٹھائیں، ڈونلڈ ٹرمپ کی آشیر باد کیلئے سب جماعتوں نے لائنیں لگائی ہوئی ہیں، جہاد کا فتویٰ ، بائیکاٹ مہم کے بعد سیاسی جماعتوں کے کچھ لوگوں نے مخالف مہم چلائی. طاغوت کا ہتھیار طاغوت کیخلاف استعمال کریں گے، تجارت نہیں کرنے دیں گے۔انھوں نے بتایا کہ 18 اپریل کو ملتان میں غزہ سے یکجہتی کیلئے مارچ ہوگا جبکہ 20 اپریل کو اسلام آباد میں ملکی تاریخ کا سب سے بڑا مارچ ہوگا. ہو سکتا ہے حکمرانوں سے چھٹکارے کیلئے بھی کال دیں. وزیراعظم صاحب زبانی باتوں سے کام نہیں چلے گا، اجلاس بلا کر اعلانات کریں۔