بھارت اس بار پاکستان سے نہیں جیت سکتا، مہا کمبھ میلے کے بابا نے دعویٰ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
بھارت کے مشہور مذہبی شخصیت، اور مہا کمبھ میلے کے بابا ابھے سنگھ، جنہیں ’آئی آئی ٹی بابا‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، نے پاک بھارت کرکٹ میچ کے حوالے سے غیر متوقع دعویٰ کر دیا۔
یاد رہے کہ 23 فروری کو دبئی میں چیمپئنز ٹرافی 2025ء کے سلسلے میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک بڑا مقابلہ ہونے جا رہا ہے۔ تاہم، اس اہم میچ سے قبل بابا ابھے سنگھ نے پیشگوئی کی ہے کہ اس بار بھارت، پاکستان کو شکست نہیں دے سکتا۔
بھارتی میڈیا پر وائرل ویڈیو میں بابا کو یہ کہتے سنا جا سکتا ہے کہ ’چاہے ویرات کوہلی سمیت تمام کھلاڑی اپنی پوری طاقت جھونک دیں، تب بھی پاکستان ہی جیتے گا۔ میں نے کہہ دیا ہے، بس کہہ دیا ہے۔‘
ان کے اس بیان نے بھارتی سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے، جہاں کچھ لوگ ان کے دعوے کو حقیقت مان رہے ہیں جبکہ دیگر اسے محض ایک قیاس آرائی قرار دے رہے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا واقعی بابا کی پیشگوئی درست ثابت ہوتی ہے یا بھارتی ٹیم تاریخ رقم کرنے میں کامیاب ہوگی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
روف حسن کو سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا تھا؟ شیر افضل نے بڑا دعویٰ کردیا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان تحریک انصاف سے نکالے گئے رہنما اور ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے پارٹی سیکرٹری اطلاعات سلمان اکرم راجا کے بعد اپنی توپوں کا رخ سابق سیکرٹری اطلاعات رﺅف حسن کی جانب موڑ لیا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مجھے نکالنے پر پارٹی میں واپس لانے کا مطلب ہے کہ میرے خلاف پہلے دو نوٹیفکیشن غلط تھے، کیا آج تک مجھے پارٹی سے نکالے جانے کی وجوہات سامنے آ سکیں؟ نہ ہی اب جو نوٹیفکیشن جاری ہوا ہے اس میں کوئی وجہ بتائی گئی ہے۔
پی ٹی آئی کے سابق سیکرٹری اطلاعات روف حسن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شیر افضل مروت کا کہنا تھا یہ رو¿ف حسن جیسے لیڈر ہوں گے جو لوگوں کو بتاتے ہوں گے، روف حسن ماضی میں بھی میرے خلاف بیانات دیتے رہے ہیں اور گزشتہ روز بھی انہوں نے میرے خلاف بیان دیا ہے۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھاکہ روف حسن کو سیکرٹری اطلاعات کے منصب سے اس لئے ہٹایا گیا کیونکہ وہ سیاسی کمیٹی کے ممبر تھے، اجلاس کی ساری پروسیڈنگ ریکارڈ کرتے تھے اور پھر اسے میڈیا پرسنز اور یوٹیوبرز کو بیچا کرتے تھے، ان پر یہ بھی الزام ہے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کو ساری مخبری کیا کرتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ روف حسن کو اصل میں لانچ کیا گیا تھا، انہیں جب خواجہ سراوں نے مارا تھا تو میرے دل میں ان کے لئے ہمدردی پیدا ہو گئی تھی لیکن ان کی پارٹی میں حیثیت ایک تنخواہ دار ملازم کی تھی، 8 لاکھ روپے تنخواہ لیتے تھے آخری سال تک اور گزشتہ ڈیڑھ سال میں یہ (روف حسن) 5 کروڑ روپے تو ڈکار گئے ہیں۔
شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ جب مجھے پارٹی سے نکالا گیا تو میں نے ان لوگوں کے خلاف بولنا شروع کیا جن لوگوں نے مجھے پارٹی سے نکلوایا ہے، روف حسن اور ان جیسے لوگ مجھے پارٹی سے نکالنے والے گروپ کے گماشتے رہے ہیں۔
پارٹی ڈسپلن سے متعلق بات کرتے ہوئے شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ پہلے تو میں پارٹی ڈسپلن کی وجہ سے خاموش تھا لیکن اب تو ڈسپلن نام کی کوئی چڑیا باقی نہیں رہی، انہوں نے پارٹی ڈسپلن کے نام پر میرا دھڑن تختہ کیا، بار بار نکالا، بار بار بے توقیری کی اور بار بار بے عزت کیا، ڈسپلن تب تک ہے جب تک کوئی میرے خلاف بیانات نہیں دے گا، جس نے بیان دیا تو میں اس کا تسلی بخش جواب دیتا رہوں گا۔
سندھ میں رمضان المبارک کیلئے تعلیمی اداروں کے اوقات جاری
مزید :