جے یو آئی ف میں شمولیت کے حوالے سے پرویز خٹک کا موقف سامنے آگیا WhatsAppFacebookTwitter 0 21 February, 2025 سب نیوز

پشاور:سابق وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے جے یو آئی ف میں شمولیت کی خبروں کی تردید کر دی۔

پرویز خٹک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میں نے ابھی تک کسی جماعت میں شمولیت کا فیصلہ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں مولانا فضل الرحمٰن سے صرف معمول کی ملاقات ہوئی تھی۔

پرویز خٹک نے یہ بھی کہا ہے کہ میں کل فی الحال آزاد حیثیت سے جلسہ کر رہا ہوں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: میں شمولیت پرویز خٹک

پڑھیں:

فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل: اعتزاز احسن کا سلمان اکرم راجہ کے موقف سے اختلاف

فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا  7 رکنی آئینی بینچ کررہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل: عام شہری کے گھر گھسنا بھی جرم ہے، جسٹس جمال مندوخیل کے ریمارکس

معروف وکیل لطیف کھوسہ نے عدالت کو بتایا کہ آج عمران خان کے وکیل عذیر بھنڈاری نے دلائل دینا تھے، ان سے بات ہوگئی ہے، آج میں دلائل دوں گا، جسٹس امین الدین خان بولے؛ آپ لوگ آپس میں طے کر لیں ہمیں اعتراض نہیں کہ پہلے دلائل کون دے اور بعد میں کون۔

اعتزاز احسن کا سلمان اکرم راجہ سے اختلاف کیوں؟

معروف قانون دان اعتزاز احسن نے فوجی عدالت سے سزایافتہ ارزم جنید کے وکیل سلمان اکرم راجہ کے گزشتہ روز کے دلائل پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ سلمان اکرم راجہ ان کے بھی وکیل ہیں، جنہوں نے کل جسٹس منیب اختر کے فیصلے سے اختلاف کیا تھا۔

مزید پڑھیں: بین الاقوامی اصولوں میں کہیں نہیں لکھا کہ سویلنز کا کورٹ مارشل نہیں ہو سکتا، جسٹس نعیم اختر افغان کے ریمارکس

اعتزاز احسن کے مطابق انہوں نے سلمان اکرم راجہ کو ایسی کوئی ہدایت نہیں دی تھی اور وہ خود جسٹس منیب اختر کے فیصلے سے مکمل اتفاق کرتے ہیں، جس پر جسٹس محمد علی مظہر بولے؛ اعتراض شاید صرف آرٹیکل 63 اے والے فیصلے کے حوالے پر ہے۔

اس موقع پر سلمان اکرم راجہ نے وضاحت کی کہ انہوں نے جسٹس منیب کے فیصلے کے صرف ایک پیراگراف سے اختلاف کیا تھا، کل دلائل ارزم جنید کی جانب سے دیے تھے اور ان پر قائم ہوں۔

ریمارکس اور سرخیاں

جسٹس نعیم اختر افغان سے مکالمہ کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ آپ کے سوال کو سرخیوں میں رکھا گیا کہ عالمی قوانین میں سویلنز کے کورٹ مارشل کی ممانعت نہیں، میڈیا میں تاثر دیا گیا جیسے پتا نہیں میں نے کیا بول دیا ہے۔

مزید پڑھیں:سندھ حکومت نے ملٹری کورٹ میں سویلینز ٹرائل کالعدم قرار دینے کا فیصلہ چیلنج کردیا

جسٹس نعیم اختر افغان کا موقف تھا کہ جو سوال پوچھا تو وہ سب کے سامنے ہے، سوشل میڈیا نہ دیکھا کریں ہم بھی نہیں دیکھتے، سوشل میڈیا کو دیکھ کر نہ اثر لینا ہے نہ اس سے متاثر ہو کر فیصلے کرنے ہیں۔

جسٹس جمال مندوخیل نے میڈیا کو بھی رپورٹنگ میں احتیاط برتنے کا مشورہ دیا، جسٹس مسرت ہلالی کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف بہت خبریں لگتی ہیں، جس پر جواب دینے کا دل چاہتا ہے، لیکن ان کا منصب جواب دینے کی اجازت نہیں دیتا۔

مزید پڑھیں: آئینی بینچ نے ملٹری کورٹس کو فیصلہ سنانے کی اجازت دے دی

سلمان اکرم راجہ کا موقف تھا کہ وہ بغیر کسی معذرت کے اپنے دلائل پر قائم ہیں، جس پر جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ سوال تو ہم صرف مختلف زاویے سے مسئلہ سمجھنے کے لیے کرتے ہیں، ہو سکتا ہے ہم آپ کے دلائل سے متفق ہوں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئینی بینچ اعتزاز احسن جسٹس امین الدین خان جسٹس جمال مندوخیل جسٹس مسرت ہلالی جسٹس نعیم اختر افغان سپریم کورٹ سلمان اکرم راجہ

متعلقہ مضامین

  • بھارتی کرکٹر سے 193 کروڑ روپے کا مطالبہ، اہلیہ کے خاندان کا موقف سامنے آگیا
  • جے یو آئی ف میں شمولیت کی خبریں غلط ہیں: پرویز خٹک
  • پرویز خٹک کا مولانا فضل الرحمن سے رابطہ ،جے یو آئی میں شمولیت کا فیصلہ
  • سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک کا جے یو آئی میں شمولیت کا فیصلہ
  • پرویز خٹک کا جے یو آئی میں شمولیت کا فیصلہ
  • پیکا قانون کے خلاف آئینی درخواست سندھ ہائیکورٹ میں دائر
  • فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل: جرم کی نوعیت سے بنیادی حقوق ختم نہیں ہوتے، عمران خان کے وکیل عزیر بھنڈاری کا موقف
  • سندھ وفاق کے اپنے حقوق پر واضح موقف رکھتا ہے،شرجیل میمن
  • فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل: اعتزاز احسن کا سلمان اکرم راجہ کے موقف سے اختلاف