'کوئی اہم سوال کریں'، شیر افضل سے متعلق سوال پر شبلی فراز کا صحافی کو جواب
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالے جانے کے سوال کو غیر اہم قرار دے کر جواب دینے سے انکار کردیا۔
نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ اڈیالہ جیل کے باہر کیمپ کا فیصلہ پارٹی کرے گی جبکہ مذاکرات بامقصد ہونے چاہئیں۔
انہوں نے کہاکہ پورا پاکستان احتجاج کررہا ہے، مہنگائی بڑھ رہی ہے اور لوگ افراتفری کا شکار ہیں، جو ملک میں ہورہا ہے، دہشتگردی بڑھ رہی ہے، سینیٹ میں مسائل کے خلاف آواز اٹھارہے ہیں اور اٹھاتے رہیں گے۔
شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالنے سے متعلق صحافی کے سوال پر شبلی فراز نے کہا کہ کوئی اہم سوال کریں۔
اسرائیل کا حماس پر مغوی خاتون کی جگہ کسی اور کی لاش دینے کا الزام
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: شبلی فراز
پڑھیں:
ر ئوف حسن کو سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا تھا؟ شیر افضل نے بڑا دعوی کردیا
ر ئوف حسن کو سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا تھا؟ شیر افضل نے بڑا دعوی کردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 19 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )پاکستان تحریک انصاف سے نکالے گئے رہنما اور ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے پارٹی سیکرٹری اطلاعات سلمان اکرم راجا کے بعد اپنی توپوں کا رخ سابق سیکرٹری اطلاعات ر ئوف حسن کی جان موڑ لیا۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مجھے نکال پر پارٹی میں واپس لانے کا مطلب ہے کہ میرے خلاف پہلے دو نوٹیفکیشن غلط تھے، کیا آج تک مجھے پارٹی سے نکالے جانے کی وجوہات سامنے آ سکیں؟ نا ہی اب جو نوٹیفکیشن جاری ہوا ہے اس میں کوئی وجہ بتائی گئی ہے۔
پی ٹی آئی کے سابق سیکرٹری اطلاعات ر ئو ف حسن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شیر افضل مروت کا کہنا تھا یہ ر ئوف حسن جیسے لیڈر ہوں گے جو لوگوں کو بتاتے ہوں گے، ر ئوف حسن ماضی میں بھی میرے خلاف بیانات دیتے رہے ہیں اور گزشتہ روز بھی انہوں نے میرے خلاف بیان دیا ہے۔شیر افضل مروت کا کہنا تھا رف حسن کو سیکرٹری اطلاعات کے منصب سے اس لیے ہٹایا گیا کیونکہ وہ سیاسی کمیٹی کے ممبر تھے، اجلاس کی ساری پروسیڈنگ ریکارڈ کرتے تھے اور پھر اسے میڈیا پرسنز اور یوٹیوبرز کو بیچا کرتھے تھے، ان پر یہ بھی الزام ہے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کو ساری مخبری کیا کرتے تھے۔
ان کا کہنا تھا رف حسن کو اصل میں لانچ کیا گیا تھا، انہیں جب خواجہ سراں نے مارا تھا تو میرے دل میں ان کے لیے ہمدردی پیدا ہو گئی تھی لیکن ان کی پارٹی میں حیثیت ایک تنخواہ دار ملازم کی تھی، 8 لاکھ روپے تنخواہ لیتے تھے آخری سال تک اور گزشتہ ڈیڑھ سال میں یہ 5 کروڑ روپے تو ڈکار گئے ہیں۔شیر افضل مروت کا کہنا ہے جب مجھے پارٹی سے نکالا گیا تو میں نے ان لوگوں کے خلاف بولنا شروع کیا جن لوگوں نے مجھے پارٹی سے نکلوایا ہے، رف حسن اور ان جیسے لوگ مجھے پارٹی سے نکالنے والے گروپ کے گماشتے رہے ہیں۔
پارٹی ڈسپلن سے متعلق بات کرتے ہوئے شیر افضل مروت کا کہنا تھا پہلے تو میں پارٹی ڈسپلن کی وجہ سے خاموش تھا لیکن اب تو ڈسپلن نام کی کوئی چڑیا باقی نہیں رہی، انہوں نے پارٹی ڈسپلن کے نام پر میرا دھڑن تختہ کیا، بار بار نکالا، بار بار بے توقیری کی اور بار بار بے عزت کیا، ڈسپلن تب تک ہے جب تک کوئی میرے خلاف بیانات نہیں دے گا، جس نے بیان دیا تو میں اس کا تسلی بخش جواب دیتا رہوں گا۔