لاہو: میو ہسپتال کی لفٹ گرگئی، نرسز سمیت13خواتین زخمی
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
لاہور(اوصاف نیوز) میو ہسپتال میں لفٹ گر گئی،جس سے 11سٹاف نرسز اوردو مریضوں کی ساتھی خواتین بھی زخمی ہو گئیں، دوسری طرف دیگر ہسپتالوں کی مختلف وارڈز میں لگائی گئی لفٹس کی اکثریت بھی خراب ہے جو کسی بھی وقت کسی بڑے حادثے کا باعث بن سکتی ہے۔
میو ہسپتال کےٓ رتھوپیڈک وارڈ میں نصب لفٹ گری، لفٹ گرنے سے سٹاف نرسز اور شہری شدید زخمی ہوئے، فرینڈز آف میو ہسپتال نامی تنظیم نے گزشتہ سال نئی لفٹ نصب کروائی تھی،ابتدائی انکوائری کے مطابق لفٹ فنی خرابی کی وجہ سے گری، آرتھوپیڈک سرجری میں جولائی 2023 میں لفٹس نصب کی گئی تھی۔
شہریوں کے مطابق لفٹس سے ایک دن پہلے سے آوازیں آرہی تھیں، لفٹ اوپر سے نیچے آتے ہوئے گری،انتظامیہ کے مطابق لفٹ گرنے سے مجموعی طور پر11 افراد زخمی ہوئے،کسی زخمی کو بہت شدید چوٹ نہیں آئی،میو ہسپتال میں چند سالوں میں لفٹس گرنے کا تیسرا واقعہ ہے۔
زخمیوں میں ہیڈ نرسز شازیہ منیر، ایسٹر روف،ہیڈ نرس فرحانہ جبیں، نجمہ پروین اور عابدہ پروین لفٹ گرنے سے زخمی ہوئیں،چارج نرس روبینہ زیدی، ارم شہزادی، ثمینہ اقبال لفٹ گرنے سے زخمی طالبہ مریم رمضان، سپروائزر نورین امین، اٹینڈنٹ سونیا ممتاز لفٹ گرنے سے زخمی ہوئیں جب لفٹ نیچے آ رہی تھی تو اس میں 13 خواتین سوار تھیں جن میں 11 نرسیں اور دو مریضوں کی ساتھی خواتین تھیں جو تمام کی تمام زخمی ہو گئیں۔
عافیہ صدیقی معاملہ، حکومت کا جواب اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: لفٹ گرنے سے میو ہسپتال
پڑھیں:
ہیمبرگ کے میوزیم میں آنسو گیس سے حملہ، چھیالیس افراد زخمی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 13 اپریل 2025ء) پولیس کے مطابق فی الحال یہ واضح نہیں کہ اس مشتبہ حملے کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے۔ جب یہ حملہ کیا گیا، اس وقت شمالی جرمنی کے بندرگاہی شہر اور سٹی اسٹیٹ ہیمبرگ کے اس عجائب گھر میں ایک ہزار سے زائد شائقین موجود تھے، جن کو ریسکیو کارکنوں نے فوری طور پر وہاں سے نکال لیا۔
ہیمبرگ فائر بریگیڈ کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق یہ میوزیم اس شہر میں سیاحوں کی سب سے زیادہ دلچسپی کے حامل مقامات میں سے ایک ہے، جہاں تاحال نامعلوم حالات میں ہفتہ 12 اپریل کی شام آنسو گیس چھوڑ دی گئی تھی۔
ہیمبرگ فائر ڈیپارٹمنٹ کے بیان کے مطابق، ''میوزیم میں موجود شائقین میں سے درجنوں کو آنکھوں میں شدید جلن اور سانس لینے میں مشکلات کا سامنا تھا۔
(جاری ہے)
جب فائر بریگیڈ کے کارکن موقع پر پہنچے، تو انہیں یہ طے کرنے میں دیر نہ لگی کہ کہیں سے آنسو گیس خارج ہو رہی تھی۔ اس پر وہاں موجود ایک ہزار سے زائد مہمانوں کو ایمرجنسی میں اس عمارت سے باہر نکال لیا گیا۔
‘‘ چھیالیس افراد زخمیہیمبرگ فائر ڈیپارٹمنٹ کے بیان کے مطابق ریسکیو کارکنوں نے موقع پر ہی 46 ایسے افراد کو فوری طبی امداد مہیا کی، جو اس مشتبہ حملے میں زخمی ہو گئے تھے۔ ایک شخص کو علاج کے لیے ایک قریبی ہسپتال پہنچانا پڑ گیا۔
اس واقعے کے تقریباﹰ آدھ گھنٹے بعد ریسکیو کارکنوں نے میوزیم سے نکالے گئے مہانوں کو دوبارہ اس عجائب گھر میں جانے کی اجازت دے دی۔
اس سے قبل اس عمارت کی بہت سی کھڑکیاں اور دروازے کھول کر وہاں آنسو گیس کی موجودگی کے اثرات کا ازالہ کر دیا گیا تھا۔جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے نے بتایا ہے کہ پولیس ابھی تک یہ طے کرنے کی کوشش میں ہے کہ اس مشتبہ حملے کا ذمے دار کون ہے۔ پولیس حکام کو بعد ازاں موقع سے آنسو گیس کا ایک استعمال شدہ شیل بھی ملا۔
منی ایچر ونڈرلینڈ میوزیمہیمبرگ کے منی ایچر ونڈرلینڈ میوزیم کو دنیا میں ماڈل ریلوے کا سب سے بڑا عجائب گھر قرار دیا جاتا ہے۔
وہاں نمائش کے لیے رکھا گیا ماڈل ریلوے نیٹ ورک 1600 مربع میٹر (17,222 مربع فٹ) سے زیادہ رقبے پر پھیلا ہوا اور تقریباﹰ 17,000 میٹر (10.5 میل) طویل ہے۔شہر کے عین وسط میں واقع اس میوزیم کا قیام 2001ء میں گیرٹ اور فریڈرک براؤن نامی دو بھائیوں کی طرف سے نجی طور پر عمل میں لایا گیا تھا۔
گزشتہ برس اس میوزیم کی دنیا بھر سے آنے والے 1.6 ملین مہمانوں نے سیر کی تھی۔
ادارت: امتیاز احمد