امریکہ، چین کے خلاف بہتان تراشی اور اس پر دباؤ ڈالنا بند کرے،چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
امریکہ، چین کے خلاف بہتان تراشی اور اس پر دباؤ ڈالنا بند کرے،چینی وزارت خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 21 February, 2025 سب نیوز
بیجنگ:چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون سے یومیہ پریس کانفرنس میں امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے “یو ایس چائنا ریلیشن پیج” اور امریکہ-چین تعلقات کی حقائق کی فہرست میں ترمیم کے بارے میں ایک سوال کیا گیا ۔
جمعہ کے روز جواب میں چینی ترجمان نے کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ نے “یو ایس چائنا ریلیشن پیج” اور امریکہ-چین تعلقات کے حقائق کی فہرست میں ترمیم کی ہے ، سچائی کو توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے ، چین کی خارجہ پالیسی کو بدنام کیا ہے اور چین-امریکہ کے نام نہاد تزویراتی مقابلے کو بڑھاوا دیا ہے جس پر چین نے شدید عدم اطمینان اور پرزور مخالفت کا اظہار کیا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہم امریکی فریق پر زور دیتے ہیں کہ وہ دونوں سربراہان مملکت کے درمیان ہونے والی فون کال کے دوران طے پانے والے اہم اتفاق رائے کو ٹھوس اقدامات کے ساتھ پورا کرے، امریکی عوام اور عالمی برادری کو گمراہ کرنا بند کرے، چین کو بدنام کرنا اور اس پر دباؤ ڈالنا بند کرے، چین-امریکہ تعلقات کو معروضی اور معقول انداز میں دیکھے اور سنبھالے اور مشترکہ طور پر چین-امریکہ تعلقات کی مستحکم، صحت مند اور پائیدار ترقی کو فروغ دے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چینی وزارت خارجہ
پڑھیں:
امریکی محکمہ خارجہ کی ویب سائٹ پر نام کے لیے’عوامی جمہوریہ چین‘ کے بجائے صرف’ چین‘ کا استعمال
ویب ڈیسک —
امریکی محکمہ خارجہ نے اپنی ویب سائٹ پر چین کے ساتھ تعلقات کے سیکشن میں کچھ تبدیلیاں کی ہیں جن میں اقتصادی تعلقات کے وسیع کیے گئے حصے میں تجارتی خسارے کو نمایاں کرنا شامل ہے جبکہ حقائق نامہ یا ’فیکٹ شیٹ‘ میں نام کے لیے "عوامی جمہوریہ چین "کے بجائے "چین” کا انتخاب کیا گیاہے۔
اس کے علاوہ چین کے سیکشن میں ثقافتی اور ماحولیاتی مسائل پر چین کی مدد کرنے اور اتحادیوں کے ساتھ کام کرنے کے ذکر کو ترک کر دیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے "رائٹرز” کے مطابق 13 فروری کی تبدیلیاں نئی امریکی حکومت کی تجارت اور دیگر ترجیحات پر توجہ مرکوز کرنے پر زور دیتی ہیں۔ گزشتہ ہفتے محکمہ کی جانب سے تائیوان کے حقائق نامہ سے جزیرے کی آزادی کی حمایت نہ کرنے کے بارے میں ایک جملہ ہٹا دیا گیا تھا جس پر بیجنگ نے ناراضگی کا اظہار کیاتھا۔
اقتصادی تعلقات کے حصے میں اضافہ کرتے ہوئے چین کی معیشت کے حوالے سے لکھا گیا ہے کہ یہ "دنیا میں سرمایہ کاری کے سب سے زیادہ پابندی والے ماحول میں سے ایک ہے۔” اس حصے میں چین میں کام کرنے والے امریکی تاجروں کو درپیش چیلنجوں اور امریکہ-چین تجارتی خسارے کو اجاگر کیا گیا ہے۔
ویب سائیٹ پر درج ہے کہ چین غیر منصفانہ تجارتی طریقوں میں بھی ملوث ہے، جن میں جبری مشقت اور بڑے پیمانے پر ریاستی سبسڈیز شامل ہیں جو امریکی کاروباروں کے لیے ماحول کو ناسازگار بناتی ہیں اور انہیں چین کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث کرتے ہیں۔
محکمہ خارجہ کے ایک ترجمان نے کہا کہ "اسٹیٹ ڈاٹ گو” پیچ پر چائنا فیکٹ شیٹ کو موجودہ حکومت کی پالیسیوں اور ترجیحات کی عکاسی کرنے کے لیے اپ ڈیٹ کیا گیا ہے اور ان کا تعلق چین اور امریکہ اور چین کے درمیان تعلقات سے ہے۔
رائٹرز کے مطابق بیجنگ میں امریکی سفارت خانے نے فوری طور پر ان تبدیلیوں پر تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
ادھر چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان تبدیلیوں کو "حقائق کو مسخ کرنے اور چین کی خارجہ پالیسی پر بہتان لگانے اور چین-امریکہ کے اسٹریٹجک مسابقت کو بڑھاوا دینے” والی تبدیلیوں سے تعبیر کیا۔ ترجمان گوو جیاکن نے مزید کہا، "چین اس سے سخت غیر مطمئن ہے۔”
رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں نوٹ کیا ہے کہ یہ تبدیلیاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چین سے تمام درآمدات پر 10 فیصد اضافی ٹیرف لگانے کے بعد آئی ہیں۔
ٹیرف میں اضافے کے وقت کہا گیا کہ چین نشہ آور دوا میں استعمال ہونے والے فینٹینائل کی اسمگلنگ کو روکنے میں ناکام رہا۔
(اس خبر میں شامل معلومات رائٹرز سے لی گئی ہیں)