خوفناک و نایاب بلیک سی ڈیول مچھلی پہلی بار سمندر کی سطح کے قریب دیکھی گئی
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
نایاب اور خوفناک شکل والی بلیک سی ڈیول مچھلی کو پہلی بار سمندر کی سطح کے قریب دیکھا گیا ہے۔
یہ حیرت انگیز منظر اسپین کے نزدیک کینری جزائر کے پانیوں میں سامنے آیا، جب ایک ہسپانوی تحقیقی ٹیم سمندری شارک پر تحقیق کر رہی تھی۔ اس ٹیم میں مشہور سمندری فوٹوگرافر ڈیوڈ جارا بوگونا بھی شامل تھے، جنہوں نے اس نایاب مچھلی کی ویڈیو ریکارڈ کی۔
بلیک سی ڈیول مچھلی عموماً سمندر کی گہرائی میں 650 سے 6500 فٹ کے درمیان ملتی ہے، تاہم سطح کے قریب اس کا دیکھنا ایک غیر معمولی اور حیران کن واقعہ ہے۔
بلیک سی ڈیول اپنے سیاہ رنگ، تیز دانتوں اور سر پر موجود روشنی پیدا کرنے والے عضو کی بدولت مشہور ہے، جو شکار کو اپنی طرف کھینچنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ جب کوئی چھوٹی مچھلی اس روشنی کے قریب آتی ہے، تو یہ فوراً اسے اپنا شکار بنا لیتی ہے۔
ماہرین کے مطابق اس مچھلی کا سطح پر آنا کسی بیماری یا شکاری سے بچنے کی کوشش ہو سکتی ہے۔
اس واقعے نے عالمی سطح پر سمندری حیات کے ماہرین کی توجہ حاصل کر لی ہے اور تحقیق کے نئے دروازے کھولے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے قریب
پڑھیں:
ملک کے مختلف حصوں میں رات گئے شدید خوفناک زلزلے جھٹکے، عوام نیند سے جاگ گئی۔
ملک کے مختلف حصوں میں رات گئے 5.6 شدت زلزلے کے شدید خوفناک جھٹکوں نے عوام کو ہلا کر رکھ دیا۔ زلزلے کے جھٹکے لاہور اور گردونواح، اسلام آباد، راولپنڈی، صوابی، دیر، سوات، مالاکنڈ اور چترال سمیت کئی شہروں میں محسوس کیے گئے، پشاور، مالاکنڈ، ایبٹ آباد اور بٹ گرام میں بھی زمین لرز اٹھی۔ زلزلہ پاکستان کے مقامی وقت کے مطابق رات 4 بج کر 13 منٹ پر آیا، زلزلے کی شدت 5.6 ریکارڈ کی گئی، جس کی شدت اس قدر تھی کہ لوگ نیند سے جاگ کر خوفزدہ حالت میں گھروں سے باہر نکل آئے۔ امریکی جیالوجیکل سروے کے مطابق ہندوکش ریجن افغانستان میں زلزلے کی شدت 5.6 اور گہرائی 69 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کا مرکز افغان علاقے کلفغان سے 108 کلومیٹر دور مشرق میں تھا۔ افغان صوبے نورستان میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جبکہ تاجکستان اور ازبکستان میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ شہریوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا اور متعدد علاقوں میں لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے کھلے مقامات کی جانب دوڑتے دکھائی دیے۔ تاحال کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی، تاہم حکام صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ریسکیو اور ایمرجنسی سروسز کو الرٹ کر دیا گیا ہے جبکہ متعلقہ اداروں کو ممکنہ آفٹر شاکس کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔