کچھ نہیں بچتا تو تحریکِ فساد مظلومیت کارڈ کھیلتی ہے: عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری—فائل فوٹو
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی کی فیملی ان کے وکلاء اور پارٹی رہنما معمول کے مطابق ان سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے بیرسٹر سیف کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقاتوں پر کوئی پابندی نہیں لگائی، جب تحریکِ فساد کے پاس کوئی کارڈ نہیں بچتا تو مظلومیت کارڈ کھیلنا شروع کر دیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے جیل کو تفریحی پارک سمجھتے ہیں جب دل چاہے جس کا دل چاہے منہ اٹھا کر پہنچ جاتا ہے۔
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ مریم نواز ایک سال بعد عوام کے سامنے اپنی کارکردگی پیش کرنے والی پہلی وزیرِاعلیٰ ہیں۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ خط لکھنے سے نہ ڈیل ملی ہے اور نہ ہی ملے گی، جن کو خط لکھے جا رہے ہیں انہی کے خلاف پروپیگنڈا مہم چلاتے ہیں۔
وزیرِ اطلاعات پنجاب نے کہا کہ جو جماعت اوورسیز پاکستانیوں کی حمایت کا دعویٰ کرتی ہے، ان کی ہر کال کو اوورسیز نے ریجیکٹ کیا ہے۔
عظمیٰ بخاری نے یہ بھی کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز پر بات کیے بغیر آج بھی تحریک فساد کی سیاست نامکمل ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اطلاعات پنجاب نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو ۔۔۔!سکھ رہنماکادھماکے دار بیان سامنے آگیا
خالصتان تحریک کے مرکزی رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے ایک دھماکہ خیز بیان میں کہا ہے کہ اگر بھارت نے پاکستان پر حملے کی حماقت کی، تو یہ مودی اور بھارت کی آخری جنگ ثابت ہوگی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بھارتی پنجاب پاکستان کے ساتھ ریڑھ کی ہڈی بن کر کھڑا ہے اور اس جنگ کے نتیجے میں بھارتی تسلط سے آزادی حاصل کر کے ایک نیا ملک، خالصتان، قائم ہوگا۔
گرپتونت پنوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کو خالصتان ریفرنڈم کی باقاعدہ تحریک پیش کرنی چاہیے تاکہ دنیا سکھوں کی آزادی کی خواہش کو تسلیم کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر جنگ ہوئی تو بھارتی پنجاب میں پاکستان آرمی کے لیے لنگر لگائیں گے اور بھارتی فوج کا ہم سامنا کریں گے۔
تحریک خالصتان کے رہنما نے انکشاف کیا کہ مقبوضہ بھارتی پنجاب کے کینٹ ایریاز میں وال چاکنگ کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، جس میں لکھا جا رہا ہے ”سکھ پاکستان کے خلاف نہ لڑیں۔“ انہوں نے کہا کہ سکھ قوم بھارت کی اس جارحیت کا حصہ نہیں بنے گی بلکہ ظلم کے خلاف کھڑی ہوگی۔
پنوں نے واضح کیا کہ موجودہ حالات میں بھارت کے اندر آزادی کی تحریکیں شدت اختیار کر رہی ہیں، اور مودی حکومت کی پالیسیوں نے پورے ملک کو آگ میں جھونک دیا ہے۔ خالصتان کے قیام کا وقت قریب آ چکا ہے اور اگر بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو یہ اس کے وجود کے خاتمے کا آغاز ہوگا۔