غیر قانونی سمز کے خلاف ایف آئی اے کا ملک گیر کریک ڈاؤن
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
11افراد گرفتار، 7ہزار سے زائد غیر قانونی سمز ضبط کر لیں،کراچی میں بھی کارروائی
ایف آئی اے، پی ٹی اے کے ملتان، لاہور، راولپنڈی اور کراچی میں مشترکہ چھاپے
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے ) نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 11افراد کو گرفتار اور 7ہزار سے زائد غیر قانونی سمز ضبط کر لیں۔پی ٹی اے کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق دونوں اداروں نے ملتان، لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، راولپنڈی اور کراچی میں مشترکہ چھاپے مارے اور پہلے سے فعال غیر قانونی انٹرنیشنل سمز قبضے میں لے لیں۔پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ملتان میں 5 چھاپے مارے گئے اور 7ہزار 64 سمیں اور 8 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ، لاہور او گوجرانوالہ میں حکام نے 252 سمز قبضے میں لیں اور دو دکانداروں کو گرفتار کیا گیا۔دریں اثنا، راولپنڈی میں 335 برطانیہ کی سمز اور دیگر کارڈز قبضے میں لیے گئے ، اس کے علاوہ کراچی میں 10سمز کو ضبط اور ایک دکاندار کو گرفتار کیا گیا۔پریس ریلیز میں مزید بتایا گیا کہ پی ٹی اے غیر قانونی سمز کی فروخت کے خلاف پرعزم ہے اور عوام سے تعاون کرنے کی اپیل ہے تاکہ ایک محفوظ ڈیجیٹل ماحول کو یقینی بنایا جاسکے ۔15 فروری کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے انکشاف کیا تھا کہ غیر قانونی بین الاقوامی سمز خاص طور پر برطانیہ کی سمز پاکستان میں بڑے پیمانے پر بچوں کی پورنو گرافی، اغوا برائے تاوان اور آن لائن مالیاتی فراڈ سمیت سنگین جرائم کے لیے استعمال ہو رہی ہیں۔ایف آئی اے (سائبر کرائم ونگ) کے ایڈیشنل ڈی جی وقار الدین سید نے سائبر کرائم کو ’ایک پیچیدہ مسئلہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے پہلی بار ان غیر قانونی سمز کے غیر مجاز کاروبار کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا اور راولپنڈی، گوجرانوالہ، پشاور، سکھر اور ایبٹ آباد سے 44 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
کمرشل گاڑیوں کیخلاف کریک ڈائون ،53 گاڑیاں ضبط
کراچی( اسٹاف رپورٹر)سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی ہدایات پر محکمہ ٹرانسپورٹ کی ان فٹ کمرشل گاڑیوں کے خلاف کریک ڈائون کرتے ہوئے 53 گاڑیاں تحویل میں لے لی اور 15 ڈرائیورز کو گرفتار کر لیا۔ محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے کریک ڈاؤن کے دوران مجموعی طور پر 1,115 گاڑیوں کی جانچ کی گئی، 565 کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چالان کردیا گیا، جبکہ سڑک پر چلنے کے قابل نہ ہونے کی وجہ سے سات کمرشل گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹس منسوخ کر دیئے گئے۔ لاپرواہ اور غفلت برتنے والی ڈرائیونگ کرنے والوں کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 279 کے تحت 17 ایف آئی آرز درج کر لی گئی ہیں۔ ہیوی ٹریفک پر عائد وقت کی پابندی کی خلاف ورزی پر دفعہ 188 کے تحت چھ مقدمات درج کر لئے گئے، جبکہ موٹر وہیکل آرڈیننس کی دفعات 99 اور 113 کے تحت 15 ڈرائیوروں کو لاپرواہی سے ڈرائیونگ کرنے پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن وسیع تر عوامی مفاد کا حصہ ہے، کریک ڈائون کا مقصد سڑکوں پر نظم و ضبط قائم رکھنا اور لاپرواہی کے باعث ہونے والے حادثات کو روکنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کی جانوں کا تحفظ یقینی کے لئے محکمہ ٹرانسپورٹ غیر معیاری گاڑیوں اور لاپرواہ ڈرائیوروں کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھے گا، کارروائیاں باقاعدگی سے کی جائیں گی۔ سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے خلاف ورزی کرنے والوں کو خبردار کیا کہ وہ ٹریفک قوانین کی پاسداری کریں بصورت دیگر سخت نتائج بھگتنا ہوں گے۔واضح رہے کہ اس سے قبل سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی جانب سے سندھ میں تمام چارجڈ پارکنگ کے خاتمے کا اعلان بھی کیاہے۔ جس کی نگرانی ٹریفک پولیس کے سیکشن افسران کررہے ہیں ۔