کراچی (اوصاف نیوز) پاکستان کی معروف روحانی شخصیت خواجہ شمس الدین عظیمی آج بروز جمعۃ المبارک 22 شعبان 1466ھ بمطابق 21فروری2025ءساڑھے دس بجے اس دنیا فانی سے کوچ کرگئےاور اپنے خالق حقیقی اللہ وحدہ لاشریک کی بارگاہ میں حاضر ہوگئے ۔

ڈاکٹر کے مطابق خواجہ شمس الدین عظیمی کو بروز ہفتہ یکم فروری فالج ہوا جس سے جسم کا بایاں حصہ متاثر ہوا۔ ساتھ ہی ہارٹ اٹیک بھی ہوا ۔ قبل ازیں آپ کو نمونیہ ہوا تھا ۔ہسپتال میں یکم فروری سے 10 فروری تک آپ ICU میں زیر علاج رہے ۔ اس کے بعد ڈاکٹرز نے ایک دن اپ کو ہسپتال کے اسٹروک یونٹ میں زیر مشاہدہ رکھا ۔

خواجہ شمس الدین عظیمی نے نوجوانوں کی روحانی ذہن سازی میں ایک مرکزی کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے نہایت عاجزی اور انکساری کے ساتھ خدمت کی اور روحانی علوم کو نفسیاتی سائنس کے ساتھ جوڑ کر ایک منفرد اور گہری فکری ہم آہنگی پیدا کی۔ ان کی تعلیمات اور تحقیق نے علم و عرفان کے نئے دریچے وا کیے، جس سے بے شمار طالب علموں اور محققین نے استفادہ کیا۔

ان کا علمی کام بے مثال رہا ہے اور آج بھی ان کی تحریریں، خاص طور پر روحانی ڈائجسٹ، دنیا بھر میں لاکھوں قارئین کے لیے رہنمائی اور شفا بخش علم کا ذریعہ بنی ہوئی ہیں۔ یہ ڈائجسٹ نہ صرف روحانی ترقی کے اصولوں کو سادہ اور عام فہم انداز میں بیان کرتا ہے بلکہ انسانی نفسیات کے پیچیدہ مسائل کا حل بھی فراہم کرتا ہے۔

خواجہ شمس الدین عظیمی نے ہمیشہ علمی اور روحانی ترقی کو ایک ساتھ لے کر چلنے پر زور دیا اور ان کی کوششوں نے کئی نسلوں کو مثبت طرزِ فکر، اندرونی سکون، اور خود شناسی کے راستے پر گامزن کیا۔ ان کا علمی و تحقیقی ورثہ آج بھی طالب علموں، محققین اور روحانی جستجو رکھنے والوں کے لیے مشعلِ راہ ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: خواجہ شمس الدین عظیمی

پڑھیں:

کیا واقعی بشریٰ بی بی کے پاس جادو کی چھڑی ہے؟ عمران خان مرشد کیوں کہتے ہیں؟

بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے پاس کیا کوئی جادو کی چھڑی ہے؟ عمران خان انہیں اپنا مرشد کیوں کہتے ہیں؟ اس حوالے سے کئی سوالات کا جواب سامنے آ گیا۔

سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی شادی کی پس پردہ کہانی سامنے آگئی ہے، جسے خود بشریٰ بی بی کی بہن مریم وٹو نے ایک حالیہ انٹرویو میں تفصیل سے بیان کیا ہے۔

دبئی میں رہائش پذیر مریم وٹو نے ایک نجی ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں نہ صرف موجودہ سیاسی صورتحال بلکہ اپنی بہن بشریٰ بی بی اور پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے درمیان تعلقات کے آغاز پر بھی روشنی ڈالی۔

انہوں نے بتایا کہ ان کا تحریک انصاف سے رشتہ 2022ء  سے ہے اور وہ اس وقت بھی پارٹی کی رکن تھیں جب عمران خان ان کے بہنوئی نہیں بنے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے معاملات میں ان کی شمولیت پر تنقید درست نہیں، کیونکہ وہ تحریک انصاف کے ساتھ کافی عرصے سے وابستہ رہی ہیں اور انہوں نے پارٹی کے لیے بھرپور محنت کی ہے۔

مریم وٹو نے مزید کہا کہ پچھلے سال اکتوبر میں ہونے والے پی ٹی آئی مارچ کے دوران بشریٰ بی بی کا کردار بھی اہم رہا، جس پر ان سے کئی سوالات کیے گئے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے وضاحت کی کہ بشریٰ بی بی کے پاس کوئی  جادو کی چھڑی نہیں، بلکہ ان کی شخصیت میں دین، قرآن اور علم کا گہرا اثر ہے، جس کی بدولت وہ عمران خان کی قریبی مشیر ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ جو لوگ بشریٰ بی بی پر کالے جادو، ٹونے یا تعویز جیسے الزامات لگاتے ہیں، انہیں سنجیدگی سے لینے کی ضرورت نہیں، کیونکہ ایسی باتیں صرف ذہنی الجھن میں مبتلا افراد ہی کرتے ہیں۔

انٹرویو کے دوران جب عمران خان اور بشریٰ بی بی کی شادی کے آغاز سے متعلق سوال کیا گیا تو مریم وٹو نے کہا کہ وہ عمران خان کی ذاتی زندگی پر زیادہ بات کرنا پسند نہیں کرتیں، تاہم ایک موقع پر جب انہوں نے ٹی وی پر عمران خان کو دیکھا تو انہیں وہ بہت پریشان حال لگے۔ اس کے بعد انہوں نے بشریٰ بی بی اور عمران خان کی ملاقات کا اہتمام کیا، جس پر بعد میں عمران خان نے انہیں ای میل کے ذریعے شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا: ’’شکریہ! آپ نے میری زندگی بدل دی ہے۔‘‘

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا، مختلف علاقوں میں موسلار دھار بارش، ندی، نالوں میں طغیانی، گاڑیاں بہہ گئیں
  • حضرت امیر خسروؒ کے عرس میں شرکت کیلیے 178 پاکستانی زائرین بھارت پہنچ گئے
  • میچ فکسنگ کے خدشات،الرٹ جاری کردیاگیا
  • کیا واقعی بشری بی بی کے پاس جادو کی چھڑی ہے؟ عمران خان مرشد کیوں کہتے ہیں؟
  • کیا واقعی بشریٰ بی بی کے پاس جادو کی چھڑی ہے؟ عمران خان مرشد کیوں کہتے ہیں؟
  • ممتاز عالمی شخصیت پروفیسر خورشید احمد کی وفات
  • حافظ آباد میں مضر صحت مٹھائی کھانے سے 3 بچے انتقال کرگئے
  • ملائیشیا کے سابق وزیراعظم عبداللہ بداوی 85 برس کی عمر میں انتقال کرگئے
  • مولانا مودودی کے قریبی ساتھی پروفیسر خورشید احمد انتقال کرگئے
  • مغربی بنگال میں وقف بل کی منظوری کے بعد ہنگامے، مرشد آباد میدانِ جنگ بن گیا